قطر اور سعودیہ کا شام کے لیے 89 ملین ڈالر امداد کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 25th, September 2025 GMT
قطر اور سعودی عرب نے شام کے لیے یو این ڈی پی کے ساتھ 8 کروڑ 90 لاکھ ڈالر امداد کا اعلان کردیا۔
فنڈز کا مقصد شام میں بنیادی عوامی خدمات کا تسلسل یقینی بنانا ہے، قطر و سعودی فنڈز کے ذریعے سرکاری ملازمین کو تنخواہیں ادا کی جائیں گی۔
مئی میں بھی قطر اور سعودی عرب نے شام کے سرکاری ملازمین کے لیے مالی تعاون کیا تھا۔
اپریل میں دونوں ممالک نے شام کے ایک کروڑ 50 لاکھ ڈالر ورلڈ بینک کے واجبات ادا کیے تھے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: شام کے
پڑھیں:
حسینہ واجد کے قریبی ساتھی کی چوری پکڑی گئی، 97 ملین ڈالر منی لانڈرنگ اسکینڈل پر فرد جرم عائد
بنگلہ دیش کی کرمنل انویسٹی گیشن ڈپارٹمنٹ (سی آئی ڈی) نے سابق وزیراعظم شیخ حسینہ کے نجی سرمایہ کاری مشیر اور بیکسمکو گروپ کے وائس چیئرمین سلمان ایف رحمان کے خلاف 97 ملین ڈالر (تقریباً 1200 کروڑ ٹکہ) کی مبینہ منی لانڈرنگ کے 17 مقدمات میں فردِ جرم کی منظوری دے دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:بنگلہ دیش میں شیخ حسینہ واجد کو سزائے موت دینے کا مطالبہ
تحقیقات کے مطابق 2020 سے 2024 کے دوران بیکسمکو کے چیئرمین اے ایس ایف رحمان، وائس چیئرمین سلمان ایف رحمان اور ان کے کئی ساتھیوں نے 17 ذیلی کمپنیوں کے ذریعے غیر ملکی تجارت کے نام پر رقم بیرونِ ملک منتقل کی۔
ان کمپنیوں میں ایڈونچر گارمنٹس، اپالو اپیرلز، بیکسٹیکس گارمنٹس، انٹرنیشنل نٹ وئیر اینڈ اپیرلز، کوزی اپیرلز اور اربن فیشن سمیت دیگر شامل ہیں۔
سی آئی ڈی کی فنانشل کرائمز یونٹ کی رپورٹ کے مطابق ملزمان نے جنٹا بینک کے موٹی جھیل برانچ سے ایل سیز (Letters of Credit) کھولے مگر برآمدی آمدنی ملک میں واپس نہیں لائی۔
تحقیقات سے انکشاف ہوا کہ رقم دبئی میں قائم آر آر گلوبل ٹریڈنگ نامی کمپنی کے ذریعے بیرون ملک منتقل کی گئی جو سلمان ایف رحمان کے بیٹے احمد شایان فضل الرحمان اور اے ایس ایف رحمان کے بیٹے احمد شہریار رحمان کے نام پر رجسٹرڈ ہے۔
یہ بھی پڑھیں:سابق بنگلہ دیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کی رہائشگاہ کو میوزیم میں تبدیل کردیا گیا
رقوم متحدہ عرب امارات، سعودی عرب، جنوبی افریقہ، برطانیہ، امریکا اور آئرلینڈ سمیت متعدد ممالک منتقل کی گئیں۔
ستمبر 2024 میں سی آئی ڈی نے منی لانڈرنگ پریوینشن ایکٹ 2012 کے تحت موٹی جھیل تھانے میں 17 مقدمات درج کیے۔
عدالت کے احکامات پر ملزمان کے اثاثے منجمد کر دیے گئے جن میں ڈھاکہ کے دوہر علاقے میں 2000 ڈیسمل زمین و عمارت، گلشن کے ’دی انوائے‘ بلڈنگ میں 6189 مربع فٹ اپارٹمنٹ اور گلشن روڈ 68/A پر 2713 مربع فٹ ٹرپلیکس فلیٹ شامل ہیں۔ مجموعی طور پر 600 سے 700 کروڑ ٹکہ مالیت کے اثاثے ضبط کیے گئے ہیں۔
سلمان ایف رحمان جو اس وقت زیرِ حراست ہیں، ان مقدمات میں باضابطہ طور پر گرفتار دکھائے گئے ہیں۔ سی آئی ڈی نے آٹم لوپ اپیرلز لمیٹڈ کے مینیجنگ ڈائریکٹر وصی الرحمان کو بھی جولائی 2025 میں گرفتار کیا تھا۔
محکمے کے مطابق تحقیقات مکمل کر کے فردِ جرم عدالت میں جمع کرا دی گئی ہے، جو حالیہ برسوں میں پیچیدہ مالی جرائم کی تیز ترین تحقیقات میں سے ایک قرار دی جا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:شیخ حسینہ واجد کے خلاف مقدمے میں سابق آئی جی پولیس وعدہ معاف گواہ بن گئے
سرکاری حکام کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی حکومت کے اس عزم کی عکاسی کرتی ہے کہ غیر قانونی مالی بہاؤ کو روکا جائے اور قومی دولت کو بیرون ملک منتقل کرنے والوں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔
ماہرین کے مطابق یہ مقدمہ جنوبی ایشیا میں تجارتی بنیاد پر منی لانڈرنگ کے بڑھتے رجحان کے خلاف ایک اہم پیشرفت ہے، جو علاقائی سطح پر انسدادِ بدعنوانی کے مؤثر ماڈل کے طور پر سامنے آ سکتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اے ایس ایف رحمان بنگلہ دیش بیکسمکو حسینہ واجد سلمان ایف رحمان منی لانڈرنگ