وزیراعظم یوتھ پروگرام اور پاکستان آئی ٹی انڈسٹری ایسوسی ایشن (پاشا) کے درمیان مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط ہوگئے
اشاعت کی تاریخ: 22nd, September 2025 GMT
اسلام آباد(سٹاف رپورٹر) وزیراعظم یوتھ پروگرام اور پاکستان آئی ٹی انڈسٹری ایسوسی ایشن (پاشا) نے مفاہمت کی ایک یادداشت پر وزیراعظم آفس میں دستخط کیے ہیں۔
چئیرمین وزیراعظم یوتھ پروگرام رانا مشہود احمد خاں کاکہنا ہے کہ اس شراکت داری کے مطابق پاکستان کے نوجوانوں کو ہنر کے نئے مواقع فراہم کیے جائیں گے ذور ٹیکنالوجی کے شعبے کی ضروریات کے مطابق نصاب تیار کیا جائے گا۔انہوں نے اسے پاکستان کے نوجوانوں اور کاروباری افراد کو بااختیار بنانے کے لیے ایک اہم قدم قرار دیا ۔
انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کے لیے سرٹیفیکیشن پروگرامز متعارف کرائے جائیں گے، نوجوان کاروباری افراد کے لیے مینٹورشب نیٹ ورک قائم کیا جائے گا۔ رانا مشہود احمد خاں نے کہا کہ انکیوبیشن پروگرامز شروع کیے جائیں گے تاکہ نئے کاروباری اداروں کو فروغ دیا جا سکے،خواتین کے زیر قیادت کاروباری اداروں کو خصوصی اہمیت دی جائے گی،دونوں تنظیمیں نوجوانوں کی کامیابی کے لیے مشترکہ پالیسی کی وکالت کرتے ہوئے مل کر روزگار کے مواقع کو بڑھائیں گی۔
عالمی ومقامی سطح پر سونے اورچاندی کی قیمتوں نے نئی تاریخ رقم کردی
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم یوتھ پروگرام اور پاشاکے تعاون سے پاکستان کی ڈیجیٹل معیشت کو مستحکم کیا جائے گا، ٹیکنالوجی کے شعبے میں کاروباری مواقع کو فروغ دیا جائے گا۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: وزیراعظم یوتھ پروگرام جائے گا کے لیے
پڑھیں:
چینی کا بحران، شوگر ملز ایسوسی ایشن کا انتباہ
پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن نے خبردار کیا ہے کہ حکومت کی حالیہ پالیسیوں کے نتیجے میں ملک میں چینی کا سنگین بحران پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔
نجی نیوز ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایسوسی ایشن نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے چینی کی فروخت کو صرف مخصوص پورٹل کے ذریعے مشروط کرنے پر سخت تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے شوگر ملز کی سرگرمیاں متاثر ہو رہی ہیں۔
ایسوسی ایشن کے ترجمان نے نشاندہی کی کہ مقامی چینی کی فروخت پر پابندیاں عائد کی جا رہی ہیں، جبکہ درآمدی چینی کی نہ فروخت پر کوئی قدغن ہے اور نہ ہی قیمت پر کوئی کنٹرول، جو کہ سراسر تضاد ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس قسم کی غیر متوازن پالیسیوں کے نتیجے میں مارکیٹ میں چینی کی قلت پیدا ہو سکتی ہے، جس سے قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوگا، اور اس کے اثرات براہِ راست عوام پر پڑیں گے۔ ترجمان نے واضح کیا کہ ایسی صورتحال کی ذمہ داری شوگر انڈسٹری پر نہیں ڈالی جا سکتی۔
ایسوسی ایشن نے حکومت سے پرزور مطالبہ کیا کہ ملک بھر کی تمام شوگر ملز کو چینی فروخت کرنے کی مکمل اجازت دی جائے تاکہ مارکیٹ میں استحکام پیدا ہو اور صارفین کو بلاوجہ مہنگائی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔