NLFپاکستان کا گیپکو ملازمین کی شہادت پر اظہار افسوس
اشاعت کی تاریخ: 22nd, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
گزشتہ روز کوٹلی لوہاراں میں پیش آنے والے ایک دلخراش حادثے میں گیپکو کے چار محنت کش اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر گئے۔ شہداء میں کلیم اللہ (ALM، سکنہ ہنوں گکھڑ)، عرفان احمد (ALM، سکنہ پتوکی)، راحیل (مکینک، سکنہ کجھوروال، عارضی ملازم) اور اکرم (سکنہ کوٹلی چندو، عارضی ملازم) شامل ہیں، جو محکمانہ غفلت اور حفاظتی اقدامات کی عدم فراہمی کے باعث دورانِ ڈیوٹی شہید ہوئے۔
نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کے صدر شمس الرحمن سواتی، صدر این ایل ایف سیالکوٹ فریاد حسین شاہ اور جنرل سیکرٹری امانت علی خاکی نے شہداء کے اہل خانہ سے ملاقات کی، فاتحہ خوانی کی اور لواحقین کو دلاسہ دیا۔ اس موقع پر انہوں نے کوٹلی لوہاراں گرڈ اسٹیشن کا بھی دورہ کیا جہاں گیپکو کے SE جمشید، XEN دانش چانڈیو، SDO اور دیگر افسران و ملازمین سے حادثے کی تفصیلات حاصل کیں۔
شمس الرحمن سواتی نے گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ المناک سانحہ محکمانہ غفلت اور بنیادی حفاظتی اصولوں (Safety Protocols) کی کھلی خلاف ورزی کا نتیجہ ہے۔ حادثے کے وقت کھمبے کی تنصیب یا منتقلی کے لیے کوئی مشینری یا کرین فراہم نہیں کی گئی تھی، نہ ہی کام کرنے والے ملازمین کو ذاتی حفاظتی سامان (PPE: Personal Protective Equipment) جیسے انسولیٹڈ دستانے، ہارنس، ہیلمٹ اور وولٹیج ڈٹیکٹر مہیا کیے گئے تھے۔ اس کے علاوہ کسی سینئر سپروائزر کی موجودگی بھی یقینی نہیں بنائی گئی، جو NEPRA Safety Code 2022 اور Pakistan Electrical Safety Standards (PEES) کی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بجلی کی تنصیبات پر کام کرتے وقت Lockout/Tagout (LOTO) Procedure، لائن کلیئرنس، اور گراؤنڈنگ جیسے حفاظتی اقدامات کو یقینی بنانا لازم ہے تاکہ اچانک بجلی بحال ہونے سے حادثات نہ ہوں۔ یہ سب حفاظتی اقدامات بین الاقوامی معیار، خصوصاً OSHA (Occupational Safety and Health Administration) Standards – 29 CFR 1910.
شمس الرحمن سواتی نے حکومت اور گیپکو انتظامیہ سے درج ذیل مطالبات کیے:
شہداء کے ورثاء کو آرمی شہداء کے برابر مالی پیکج اور تمام مراعات دی جائیں۔
حادثے کی غیر جانبدارانہ انکوائری محکمہ سے باہر کے آزاد ماہرین پر مشتمل کمیٹی سے کرائی جائے۔
تمام فیلڈ اسٹاف کو جدید حفاظتی آلات (PPE) فراہم کیے جائیں اور ان کے استعمال کو سختی سے یقینی بنایا جائے۔
اسٹاف کی کمی پوری کی جائے تاکہ ملازمین کو اوورلوڈ نہ کیا جائے اور حادثات کے خطرات کم ہوں۔
تمام لائن اسٹاف کی ریگولر ٹریننگ اور ریفریشر کورسز NEPRA اور OSHA گائیڈ لائنز کے مطابق کرائے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر اس حادثے پر بھی محکمے نے آنکھیں بند رکھیں تو یہ رویہ انسانیت سوز اور مجرمانہ غفلت تصور ہوگا۔ حکومت، عدلیہ، میڈیا اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو اس مسئلے پر فوری ایکشن لینا ہوگا تاکہ آئندہ ایسے سانحات سے بچا جا سکے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: حفاظتی ا
پڑھیں:
ہمارے بجلی بلوں پر دیکھا جائے تو کئی ٹیکسز ادا کررہے ہیں، خواجہ اظہار
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے رکن قومی اسمبلی خواجہ اظہار الحسن نے کہا ہے کہ ہمارے بجلی کے بلوں کو دیکھا جائے تو کئی ٹیکسز ادا کر رہے ہیں۔
کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران خواجہ اظہار نے کہا کہ اتنے زیادہ ٹیکس ملک میں کہیں نہیں ہیں، کے ایم سی ٹی ٹیکس بھی بجلی کے بل میں ہم سے لیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میئر کراچی کی صبح ایم کیو ایم سے شروع اور رات ایم کیو ایم پر ختم ہوتی ہے، مرتضیٰ وہاب کی پارٹی میں کچھ ہو تو اس کی ذمے دار بھی ایم کیو ایم ہے۔
ایم کیو ایم رہنما نے مزید کہا کہ نیپرا نے فیصلہ دیا کہ بجلی چوری کی رقم بل دینے والوں سے لیں گے، نیپرا کے فیصلے کے خلاف ہم نے سندھ اسمبلی میں قرار داد منظور کرائی۔
اُن کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کی قرارداد کی اسمبلی میں موجود تمام جماعتوں نے تائید کی، کسی جماعت کو ہوش نہیں تھا لیکن یہ کام فوری طور پر ہماری جماعت نے کیا۔