---فائل فوٹو 

ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) شاہ میر بھٹو کو عہدے سے برطرف کر دیا گیا ہے۔

سندھ حکومت کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹیفکیشن کے مطابق شاہ میر بھٹو کی جگہ مزمل ہالیپوٹہ کو سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کا نیا  ڈائریکٹر جنرل تعینات کیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل رواں سال مارچ کے ماہ میں ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے شکایات پر اسسٹنٹ ڈائریکٹر کو فوری طور پر معطل کر دیا تھا۔

جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی محمد اسحاق کھوڑو نے ضلع وسطی سرکل میں تعینات اسسٹنٹ ڈائریکٹر عاصم حسین صدیقی کو مسلسل شکایات موصول ہونے کے بعد فوری طور پر معطل کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ڈائریکٹر جنرل

پڑھیں:

سندھ بلڈنگ ،ملیر سعود آباد میں رہائشی پلاٹوں پر کمرشل عمارتیں تعمیر

غیر قانونی تعمیرات نے نکاسی آب اور ٹریفک کے نظام کو مفلوج کر دیا، عوام مشکلات کا شکار
سعود آباد ایس ون پلاٹ 291, 420 پراسسٹنٹ ڈائریکٹر ذوالفقار بلیدی کی بے حسی

کراچی کے علاقے ملیر سعود آباد میں رہائشی پلاٹوں پر غیر قانونی طور پر کمرشل پلازوں اور مارکیٹوں کی تعمیر نے علاقے کے بنیادی ڈھانچے کو تباہ کر کے رکھ دیا ہے ۔ ان غیرقانونی تعمیرات نے نہ صرف ٹریفک کے نظام کو مفلوج کیا ہے بلکہ نکاسی آب کی لائنیں بھی مسدود ہو گئی ہیں، جس سے عوام کی زندگیاں مشکل ترین ہو چکی ہیں۔مقامی شہریوں کا کہنا ہے کہ یہ مسئلہ برسوں پرانا ہے اور اسے متعلقہ حکام کی ملی بھگت اور لاپروائی نے ہوا دی ہے ۔سعود آباد ایس ون کے پلاٹ نمبر 291, 420 رہائشی پلاٹوں پر دکانیں اور کمرشل پورشن یونٹ کی تعمیرات اسسٹنٹ ڈائریکٹر ذوالفقار بے حسی اور لوٹ مار کے سبب تکمیل کے مراحل میں داخل ہو چکی ہیں ، جو بلدیاتی قوانین کی صریحاً خلاف ورزی ہیں۔جرأت سروے ٹیم سے بات کرتے ہوئے علاقے کے ایک طویل عرصے سے مقیم عبداللہ خان کا کہنا ہے کہ ’’پہلے یہ ایک پُرسکون رہائشی کالونی تھی۔ اب ہر طرف دکانیں، گاڑیوں کا رش اور شور کے علاوہ کچھ نہیں۔ گلیوں میں گاڑیوں کے ڈبل پارکنگ نے راستے تک بند کر دیے ہیں۔ ایمرجنسی میں اگر ایمبولنس یا فائر بریگیڈ کی گاڑی آجائے تو وہ بھی اندر نہیں آسکتی،مقامی ذرائع کے مطابق، ان غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کبھی بھی سنجیدہ کارروائی نہیں کی گئی۔سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے اہلکاروں کی معمولی رشوت پر نظر انداز کرنے کی روش نے اس مسئلے کو ہوا دی ہے ۔ کئی غیر قانونی پلازوں کے خلاف تو انہدام کے آرڈر بھی جاری ہوئے ، مگر افسوس ان پر عملدرآمد نہیں ہو سکا۔شہریوں کا مطالبہ ہے کہ وزیر بلدیات ڈی اور متعلقہ اتھارٹیز فوری طور پر اس معاملے میں مداخلت کریں اور نہ صرف غیر قانونی تعمیرات کو گرایا جائے بلکہ ان حکام کے خلاف بھی کارروائی کی جائے جن کی غفلت نے عوام کے مسائل میں اضافہ کیا ہے ۔اس صورت حال نے ایک بار پھر اس اہم سوال کو پیدا کیا ہے کہ آخر کب تک شہریوں کو بنیادی سہولیات سے محروم رکھا جائے گا اور غیر قانونی کاموں پر پابندی کے باوجود انہیں حکام کی ملی بھگت پر ہوتے دیکھا جائے گا؟

متعلقہ مضامین

  • سندھ بلڈنگ، نارتھ ناظم آباد میں گلیوں پر ناجائز قبضوں پر عوام کا احتجاج
  • کے پی لینڈ یوز اینڈ بلڈنگ کنٹرول کا غیر قانونی تعمیرات کیخلاف پلان
  • صدر آصف علی زرداری سے الجزیرہ میڈیا نیٹ ورک کے ڈائریکٹر جنرل کی ملاقات؛جلدالجزیرہ کا اعلیٰ سطحی وفد پاکستان کا دورہ کرے گا
  • جعلی ای پرمٹس کے ذریعے گندم کی غیر قانونی نقل و حمل پر کریک ڈاؤن کا فیصلہ
  •  سابق ڈائریکٹر جنرل پی ایچ اے کی پراسرار موت؛ والد کی آرمی چیف سے شفاف تحقیقات کی اپیل
  • سندھ بلڈنگ، وسطی میں بلند عمارتیں ، ضابطہ تعمیرات کی خلاف ورزیاں
  • سندھ بلڈنگ ،ملیر سعود آباد میں رہائشی پلاٹوں پر کمرشل عمارتیں تعمیر
  • اسد اللہ بھٹو، کاشف شیخ و دیگر کا اخلاق احمد کے اہلیہ کی وفات پراظہارتعزیت
  • سندھ ہائیکورٹ: کراچی میں ای چالان کے خلاف درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری
  • پاکستان پکل بال فیڈریشن کی جنرل کونسل میٹنگ،نئے عہدے داروں کا اعلان