صوبہ پنجاب ،خیبر پختونخوا اور سندھ میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بجلی کی بحالی کے حوالے سے رپورٹ جاری کردی گئی،سیلاب سے51گرڈ اور 588 فیڈرز متاثر ہوئے، 364فیڈر مکمل اور 217جزوی طور پر بحال ہوگئے ہیں ۔صوبہ خیبرپختونخوا میں سیلاب سے متاثرہ3فیڈرز جزوی اور باقی سارے فیڈرز مکمل طور پر بحال ہوگئے ۔پیرکوسیلاب متاثرہ علاقوں میں بجلی بحالی پر پاور ڈویژن نے رپور ٹ جاری کردی ۔رپورٹ کے مطابق فیسکو کے زیرِ انتظام علاقوں میں 28 گرڈ اور 81  فیڈرز متاثر ہوئے، متاثرہ فیڈرز میں 58 مکمل اور 23 جزوی طور پر بحال کردئیے گئے، فیسکو کے 10929 متاثرہ صارفین کیلئے بجلی کی بحالی کا کام تقریباً 24 ستمبر تک مکمل کرنے کی توقع ہے ۔لیسکو کے67متاثرہ فیڈرز میں سے66مکمل اور 1جزوی طور پر بحال ہوچکے ہیں، لیسکو کے 441متاثرہ صارفین کیلئے بجلی کی بحالی کا کام تقریباً 23 ستمبر تک مکمل کرنے کی توقع ہے ،لیسکو کے زیرِ انتظام علاقے لاہور،ننکانہ،شیخوپورہ اور اوکاڑہ میں بجلی کی بحالی کا کام مکمل ہوگیاہے ۔رپورٹ کے مطابق میپکو کے 181متاثرہ فیڈرز میں سے 30 مکمل اور 144جزوی طور پر بحال ہوگئے ہیں ،میپکو کے زیرِ انتظام علاقوں میں پانی اترتے ہی متاثرہ فیڈرز کی مکمل بحالی کا کام شروع ہو جائے گا۔گیپکوکے کے 11گرڈز اور 103فیڈرزمتاثر ہوئے ، متاثرہ فیڈرز میں سے 101فیڈرز مکمل اور 2جزوی طور پر بحال ہوچکے ہیں، گیپکو کے 204 متاثرہ صارفین کیلئے بجلی بحالی کا کام سیلاب کا پانی اترنے پر مکمل کر لیا جائے گا۔رپورٹ کے مطابق پیسکو کے 88 فیڈرز مکمل اور 3 جزوی طور پر بحال کردئیے گئے ہیں، پیسکو کے زیرِ انتظام علاقے سوات، صوابی اور ڈی آئی خان میں بجلی کی بحالی کا کام مکمل ہو چکا ہے ، ٹیسکو کے علاقے شمالی وزیرستان اور خیبر کے 18متاثرہ فیڈرز مکمل طور پر بحال ہوگئے ہیں۔ ہیزیکو کے زیرِ انتظام علاقے مانسہرہ کے 3متاثرہ فیڈر مکمل طور پر بحال ہوگئے ۔سیپکو کے زیرِ انتظام علاقے کے 44متاثرہ فیڈر عارضی طور پر بحال ہوگئے ہیں، مجموعی طور پر 51 گرڈ اور 588 فیڈرز متاثر ہوئے، مجموعی طور پر 364 فیڈر مکمل اور 217 جزوی طور پر بحال ہوگئے ہیں ۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: طور پر بحال ہوگئے ہیں بجلی کی بحالی کا کام میں بجلی کی بحالی متاثرہ فیڈرز میں جزوی طور پر بحال انتظام علاقے علاقوں میں فیڈرز مکمل سیلاب سے مکمل اور کے زیر

پڑھیں:

پنجاب کے دریاؤں میں بہاؤ نارمل، سیلاب متاثرہ علاقوں میں پانی کی سطح کافی کم ہوگئی، پی ڈی ایم اے

پروانشل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) عرفان علی کاٹھیا نے کہا ہے کہ پنجاب کے بیشتر دریاؤں میں پانی کا بہاؤ نارمل ہو چکا ہے، سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں پانی کی سطح میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔

پی ڈی ایم اے نے کہا کہ دریائے ستلج گنڈا سنگھ والا کے مقام پر پانی کا بہاؤ ایک لاکھ 4 ہزار کیوسک ہے، دریائے ستلج سلیمانکی کے مقام پر  پانی کا بہاؤ 81 ہزار کیوسک ہے، دریائے چناب مرالہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ 42 ہزار کیوسک ہے۔

پی ڈی ایم اے پنجاب نے کہا کہ دریائے چناب میں خانکی ہیڈ ورکس کے مقام پر پانی کا بہاؤ 44 ہزار کیوسک ہے، دریائے چناب میں قادر آباد کے مقام پر پانی کا بہاؤ 37 ہزار کیوسک ہے، ہیڈ تریموں کے مقام پر پانی کا بہاؤ 41 ہزار کیوسک ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پنجند کے مقام پر پانی کا بہاؤ 1 لاکھ 33 ہزار کیوسک ہے، دریائے راوی جسڑ کے مقام پر پانی کا بہاؤ 8 ہزار کیوسک ہے، دریائے راوی شاہدرہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ 9 ہزار کیوسک ہے، بلوکی ہیڈ ورکس کے مقام پر پانی کا بہاؤ 31 ہزار کی کیوسک ہے۔

پی ڈی ایم اے پنجاب  نے کہا کہ دریائے راوی ہیڈ سدھنائی کے مقام پر پانی کا بہاؤ 29 ہزار کیوسک ہے، وزیر اعلٰی پنجاب کی ہدایات کے پیش نظر محکمے الرٹ ہیں۔

دریائے راوی ستلج اور چناب میں سیلاب کے باعث ہونے والے نقصانات کی رپورٹ جاری

ریلیف کمشنر پنجاب  نبیل جاوید نے کہا کہ دریائے راوی ستلج اور چناب میں شدید سیلابی صورتحال کے باعث 47سو سے زائد موضع جات متاثر ہو چکے ہیں، دریاؤں میں سیلابی صورتحال کے باعث مجموعی طور پر 47 لاکھ 55 ہزار لوگ متاثر ہوئے۔

نبیل جاوید نے کہا کہ شدید سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں 319 ریلیف کیمپس قائم کیے گئے ہیں، سیلاب سے متاثر ہونے والے اضلاع میں 407 میڈیکل کیمپس بھی قائم کیے گئے ہیں، سیلاب میں پھنس جانے والے 26 لاکھ 22 ہزار لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔

ریلیف کمشنر پنجاب کے مطابق مویشیوں کو علاج معالجے کی سہولت فراہم کرنے کے لیے 356 ویٹرنری کیمپس قائم کیے گئے ہیں، متاثرہ اضلاع میں ریسکیو و ریلیف سرگرمیوں میں 20 لاکھ 90 ہزار جانوروں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔

نبیل جاوید نے کہا کہ منگلا ڈیم 96 فیصد جبکہ تربیلا ڈیم 100 فیصد تک بھر چکا ہے، دریائے ستلج پر موجود انڈین بھاکڑا ڈیم 88 فیصد تک بھر چکا ہے، پونگ ڈیم 99 فیصد جبکہ تھین ڈیم 90 فیصد تک بھر چکا ہے، حالیہ سیلاب سے مختلف حادثات میں 127 شہری جانبحق ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعلٰی پنجاب کی ہدایات کے پیش نظر شہریوں کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے گا،  سیلاب کے باعث ہونے والے نقصانات کا تخمینہ لگانے کے لیے سروے کا جلد آغاز کر دیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ سروے مکمل ہونے پر شفافیت اور آسان طریقہ کار سے شہریوں کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں نقصانات کا تخمینہ لگانے کیلئے سروے ایک ماہ میں مکمل کرنے کا حکم
  • کرم، سولرائزیشن مکمل ہونے پر خیبر پختونخوا ریڈیو کی نشریات بحال
  • سیلاب متاثرہ علاقوں میں بحالی اقدامات، مریم نواز کی ٹیم کو شاباش
  • جنوبی وزیرستان میں سیلاب متاثرین کی بحالی، ایف سی ساؤتھ کے ہنگامی اقدامات
  • سیلاب متاثرہ علاقوں میں امدادی آپریشن جاری، مزید سامان روانہ
  • وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر سیلاب متاثرہ علاقوں میں سڑکوں کی بحالی شروع
  • سیلاب متاثرہ علاقوں میں سڑکوں کی ہنگامی بحالی، مریم نواز کی خصوصی ہدایت
  • سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں زیادہ تر گرڈ اسٹیشنز اور فیڈرز بحال، رپورٹ جاری
  • پنجاب کے دریاؤں میں بہاؤ نارمل، سیلاب متاثرہ علاقوں میں پانی کی سطح کافی کم ہوگئی، پی ڈی ایم اے