سمندر سے کسی بھی جارحیت کا ردعمل غیر متوقع ہوگا، جنرل زبیر محمود
اشاعت کی تاریخ: 28th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور(آن لائن)پاکستان نیوی وار کالج لاہور میں ”بحر ہند میں اسٹریٹیجک صف بندی” کے موضوع پر کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں دفاعی ماہرین، سفارت کاروں، اسکالرز اور طلباءکی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ میری ٹائم سینٹر آف ایکسیلینس کے زیرِ اہتمام منعقدہ کانفرنس میں قومی سلامتی اور خطے کے امن جیسے اہم موضوعات زیر بحث آئے، مقررین نے بحر ہند میں بڑی طاقتوں کی کشیدگی، جدید ٹیکنالوجی کے اثرات اور پاکستان کی حکمت عملی پر اظہار خیال کیا۔سابق
چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود حیات نے بھارت کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ سمندر سے پاکستان پر کسی بھی جارحیت کا ردعمل فوری، غیر متوقع اور م¶ثر ہوگا۔ سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے علاقائی تعاون اور سفارتی کوششوں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بحرِ ہند کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے کثیرالجہتی روابط کی ضرورت ہے۔کانفرنس کے شرکاءنے پاکستان کے م¶قف کو مضبوط اور م¶ثر قرار دیا۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
غزہ میں جارحیت نہیں نسل کشی ہورہی ہے، حماس کے خلاف بھی ہرزہ سرائی، محمود عباس
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نیویارک: فلسطینی صدر محمود عباس نے کہا ہے کہ ہم گریٹر اسرائیل کے نظریے کو سختی سے مسترد کرتے ہیں۔ اقوام متحدہ کے 80ویں جنرل اسمبلی کے اجلاس میں ورچوئل خطاب کرتے ہوئے فلسطینی صدر محمود عباس نے کہا کہ غزہ میں جو ہو رہا ہے وہ جارحیت نہیں نسل کشی ہے
اسرائیلی اقدامات انسانیت کے خلاف جرم ہے، دو سال سے اسرائیلی قابض افواج فلسطینیوں پر مظالم ڈھا رہی ہے، انتہا پسند اسرائیلی حکومت مغربی کنارے میں ناپاک منصوبے کو آگے بڑھارہی ہے۔
محمود عباس نے کہا کہ ہم گریٹر اسرائیل کے نظریے کو سختی سے مسترد اور مذمت کرتے ہیں، غزہ میں مساجد ،اسپتالوں اور پناہ گزین کیمپوں پر حملے ہورہے ہیں، غزہ کے مستقبل میں حماس کا کوئی کردار نہیں ہوگا، حماس کو ہتھیار فلسطینی اتھارٹی کے حوالے کرنا ہوں گے، حماس کا طرز عمل فلسطینی عوام یا ان کی جدوجہد آزادی کی نمائندگی نہیں کرتا۔
ا سرائیل نے معاہدوں کی پاسداری نہیں کی، جن ممالک نے فلسطین کو بحیثیت ریاست تسلیم کیا ان کا اقدام خوش آئند ہے، امید ہے نیویارک میں دوریاستی کے لیے ہونے والی کانفرنس کے اچھے نتائج نکلیں گے، ہم غزہ میں جنگ بندی اور تمام قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔