آزاد کشمیر: عوامی ایکشن کمیٹی کے خلاف مسلم کانفرنس میدان میں آ گئی، 29 ستمبر کو امن مارچ کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 27th, September 2025 GMT
آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس کی مرکزی قیادت نے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے رویے پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ 29 ستمبر کو کھاوڑہ میں تمام دکانیں کھلی رکھی جائیں گی اور مرکزی پریس کلب سے اپر ڈا تک امن مارچ کیا جائے گا۔ یہ اعلان مرکزی چیف آرگنائزر ثاقب مجید راجا کی کال پر ڈویژن مظفرآباد کے ہنگامی اجلاس میں کیا گیا، جس میں ڈویژن بھر سے پارٹی کارکنان نے بھرپور شرکت کی۔
اجلاس کی صدارت ثاقب مجید راجا نے کی اور انہوں نے خطاب میں کہا کہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی جان بوجھ کر انتشار پھیلا رہی ہے اور مذاکرات سے راہِ فرار اختیار کیا گیا۔
انہوں نے الزام لگایا کہ کمیٹی کے بعض عناصر نادیدہ قوتوں اور ہینڈلرز کے زیرِ اثر ہیں اور کسی بھی قابلِ عمل حل کو تسلیم کرنے سے انکاری رہے۔ ثاقب مجید نے واضح کیا کہ اگر کسی گروپ نے آزادکشمیر کے تشخص، قومی ہیروز یا پاکستان کے جھنڈے کی بے حرمتی کی کوشش کی تو اس کے سخت نتائج ہوں گے۔
مزید پڑھیں: جموں کشمیر جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے متحرک رہنما شوکت نواز میر کون ہیں؟
ثاقب مجید نے مزید کہا کہ کسی کو زبردستی دکانیں بند کروانے کی اجازت ہرگز نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے ٹرانسپورٹرز، تاجروں، سول سوسائٹی، نوجوانوں اور طلبہ سے اپیل کی کہ وہ امن کے قیام میں اپنا کردار ادا کریں اور ریاستی اداروں کے ساتھ تعاون برقرار رکھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ریاست ہے تو سب کچھ ہے، ریاست ہی سے کاروبار جڑا ہوا ہے اور اگر کسی نے دکانیں بند کروانے کی کوشش کی تو اس کا بندوبست کیا جائے گا۔
اجلاس میں شریک مقررین نے وزیراعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل عاصم منیر کو سراہا اور کہا کہ دونوں نے سفارتی اور دفاعی محاذ پر اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں۔
خطاب کرنے والوں میں سابق وزیرِ حکومت شمیم علی ملک، سمعیہ ساجد، یاسر نقوی ایڈووکیٹ، سلیم اعوان، احسن کاظمی، تصور موسوی، راجا جابر خان، سجاد عباسی، راجا عامر ظفر، راجا لیاقت، قذافی الطاف، چوہدری باسط علی ایڈووکیٹ، راجا عبدالوحید، جبار عباسی، راجا نور حسین، راجا نسیم، راجا مبشر، سیٹھ ظہور، اکمل ظفر، منظور انقلابی، قاضی محمودالرحمن، راجا وقار، حاجی اقبال وغیرہ شامل تھے۔
مزید پڑھیں: آزاد کشمیر حکومت اور عوامی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے مذاکرات کیوں ناکام ہوئے؟
سابق وزیرِ حکومت شمیم علی ملک نے اپنے جذباتی خطاب میں کہا کہ ان کے خاندان نے اس ریاست کے لیے قربانیاں دی ہیں اور وہ الحاقِ پاکستان کے حامی ہیں۔ انہوں نے نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ خود مختاری کے بجائے قانون سازی کے ذریعے اپنا مؤقف اسمبلی میں لے کر آئیں اور ریاست کے سابق وزرا کے خلاف نازیبا زبان کو ہرگز قبول نہ کیا جائے۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ 29 ستمبر کو ہونے والا امن مارچ اور دکانوں کا کھلا رہنا پرامن طور پر یقینی بنایا جائے گا اور کسی بھی اشتعال انگیزی یا زبردستی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
29 ستمبر آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس امن مارچ ثاقب مجید راجا جوائنٹ ایکشن کمیٹی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس جوائنٹ ایکشن کمیٹی جوائنٹ ایکشن کمیٹی ایکشن کمیٹی کے کیا جائے انہوں نے جائے گا کہا کہ
پڑھیں:
حالیہ دفاعی تقاضوں کے تحت چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کا عہدہ ختم کیا جائے گا، وزیر قانون
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ : فائل فوٹووزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ تجویز ہے حالیہ دفاعی تقاضوں کے تحت چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کا عہدہ ختم کیا جائے گا، 27 نومبر تک چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کا یہ عہدہ بحال رہے گا۔
پارلیمنٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ 1973 سے پہلے کمانڈر انچیف ہی دفاعی فورسز کا سربراہ ہوتا تھا، جس دن پارلیمان نے آرمی چیف اور نیول چیف کی مدت ملازمت پانچ سال کی اسی دن دو سال بڑھ گئی تھی۔
وزیر قانون نے کہا کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت کے حوالے سے کسی بحث اور نوٹیفکیشن کی ضرورت نہیں، آرمی چیف کی مدت کا تعین قانون کے مطابق ہوچکا ہے اس کے نوٹیفکیشن کی ضرورت نہیں، یہ غیر ضروری بحث ہے کہ 29 یا 27 نومبر کو آرمی چیف کی مدت ملازمت ختم ہونی ہے۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ فیلڈ مارشل اور آرمی چیف میں فرق کیا ہے، اس کی وضاحت آئین میں موجود ہے، آرمی چیف نے جنگ میں دونوں ساتھیوں کو ساتھ ملا کر لیڈ کیا، چیف آف ڈیفنس فورسز کے عہدے کی مدت کا تعین آئین کے مطابق کیا جائے گا، وزارت دفاع آرمی ایکٹ میں معمولی ترمیم پر کام کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کون سے مقدمات آئینی عدالت یا سپریم کورٹ سنے گی، اس کی بھی پوری وضاحت کر دی ہے، سو موٹو کو ختم کیا گیا، کورٹ پہلے مطمئن کرے گی۔