لیاری میں صفائی سے متعلق زیادہ مسائل موجود نہیں ہیں‘ناصر کریم
اشاعت کی تاریخ: 28th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) ایم ڈی سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈطارق علی نظامانی کی چیئرمین لیاری ناصر کریم سے ملاقات میں علاقے کی صفائی ستھرائی کے حوالے سے بات چیت ہوئی۔ چیئر مین نے کہا کہ کچھ مقامات پر جہاں گلیاں بہت تنگ ہیں انکی صفائی ستھرائی اور ریسورسز میں اضافے کی ضرورت ہے اس موقع پر انہوں نے کہا کہ، ایس ایس ڈبلیو ایم بی مجموعی طور پر اچھا کام کر رہی ہے لیاری میں صفائی سے متعلق زیادہ مسائل موجود نہیں ہیں کمپنیز کے سپروائزرز اور دیگر عملہ گراؤنڈ پر موجود ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ علاقے جہاں گلیاں زیادہ تنگ ہیں اورصرف چھوٹی گاڑی جا سکتی ہے یا مینول صفائی ممکن ہے ان علاقوں میں صفائی کی صورتحال تھوڑی خراب ہے،انہوں نے تجویز دی کہ اگر کمپنی علاقے کی صفائی ستھرائی میں مزید بہتری کے لئے تربیتی عملہ اور مشینری میں اضافہ کرے تو صورتحال بہتر ہوجائے گی۔ میٹنگ میں ڈائریکٹر ایم اینڈ ای صابر شاہ، ڈپٹی ڈائریکٹر آفتاب احمد، ڈپٹی ڈائریکٹر ضلع جنوبی منظورحسین کے علاوہ لیاری ٹاؤن کے دیگر افسران اورلیاری زون ضلع جنوبی میں صفائی کا کام انجام دینے والی کمپنی کے جنرل منیجر موجود تھے۔ ایم ڈی سالڈ ویسٹ نے اس موقع پرمتعلقہ افسران اور کمپنی کے جی ایم کو ہدایت کی کہ تمام تجاویز پر رپورٹ تیار کریں اور جن مسائل کی نشاندہی چیئرمین لیاری نے کی ہے اسکے حل کے لئے ممکنہ وسائل کے انتظامات کرکے فوری حل یقینی بنائیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: میں صفائی
پڑھیں:
روس میں زیادہ دودھ حاصل کرنے کیلئے گائیوں پر دماغی امپلانٹس کی آزمائش شروع
روسی کمپنی Neiry نے گائیوں میں نیورو-امپلانٹس چپس لگانا شروع کردیا ہے تاکہ دودھ کی پیداوار کو بڑھایا جائے۔
پروجیکٹ ہارن نامی ایک منصوبہ ہے جس کا مقصد گائیوں کے دماغ کے ایسے حصے نشانہ بنانا ہے جو بھوک، تناؤ، تولیدی نظام وغیرہ سے منسلک ہیں۔
امپلانٹس میں ایک تحریک کار شامل ہے جو سر کے پچھلے حصہ سے منسلک ہوتا ہے، اور یہاں سے الیکٹروڈز دماغ کے اندر مخصوص حصوں تک جاتے ہیں جنہیں برقی سگنل کے ذریعے متحرک کیا جائے گا۔
ٹیسٹ کا آغاز روس کے سوردلوفسک خطے میں ہوا ہے اور ابتدائی طور پر تقریباً پانچ گائیوں پر یہ یہ آزمائش کی گئی ہے۔
کمپنی نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ امپلانٹس کی قیمت کم کرنے کی راہیں تلاش کر رہی ہے، تاکہ یہ تجارتی پیمانے پر قابلِ قبول ہو سکے۔