جسم آئرن کی مقدار اگر زیادہ ہوجائے تو کیا خطرہ لاحق ہوتا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT
جسم میں آئرن کی مقدار اگر زیادہ ہو جائے تو اسے آئرن اوورلوڈ یا ہیماکرومیٹوسس (Hemochromatosis) کہا جاتا ہے۔
آئرن کی زیادہ مقدار کی وجہ یا تو جینیاتی بیماری ہو سکتی ہے یا پھر زیادہ خون کی منتقلی/آئرن سپلیمنٹس کا ضرورت سے زیادہ استعمال ہوتا ہے۔
زیادہ آئرن سے درج ذیل خطرات لاحق ہوتے ہیں
جگر کے مسائل
جگر میں آئرن جمع ہوکر فیٹی لیور، جگر کا بڑھ جانا، یا جگر کا کینسر پیدا کر سکتا ہے۔ وقت کے ساتھ سروسس (cirrhosis) بھی ہو سکتا ہے۔
دل کے مسائل
آئرن کی زیادتی دل کے پٹھوں میں جمع ہوکر ہارٹ فیلئر، بے ترتیب دھڑکن (Arrhythmia) یا کارڈیومایوپیتھی کا باعث بن سکتی ہے۔
ذیابیطس
لبلبہ میں آئرن جمع ہونے سے انسولین بننے کا عمل متاثر ہو جاتا ہے، جس سے ٹائپ 2 ذیابیطس ہو سکتی ہے۔
ہارمونی اثرات
پٹیوٹری گلینڈ متاثر ہو کر بانجھ پن یا ہارمونی مسائل پیدا کر سکتا ہے۔
جوڑوں کا درد
آئرن کی زیادتی جوڑوں میں بھی اثر ڈالتی ہے، جس سے آرتھرائٹس جیسا درد ہو سکتا ہے۔
جلد میں تبدیلیاں
آئرن جمع ہونے سے جلد کا رنگ کانسی یا سیاہ نظر آنے لگتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سکتا ہے
پڑھیں:
شمالی کوریا کے میزائل تجربے سے امریکا کو فوری خطرہ نہیں: امریکی فوج
امریکی فوج کے مطابق شمالی کوریا کے میزائل تجربے سے امریکا اور اتحادیوں کو کوئی فوری خطرہ نہیں ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یونائیٹڈ اسٹیٹس انڈو پیسیفک کمانڈ کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کے تازہ ترین میزائل تجربے امریکی اہلکاروں، خطے اور ہمارے اتحادیوں کے لیے فوری خطرہ نہیں ہیں۔
امریکی فوج کے مطابق بیلسٹک میزائل تجربہ شمالی کوریا کے عدم استحکام پیدا کرنے والے اقدامات کو اجاگر کرتا ہے۔ تاہم امریکا اپنے اور خطے میں اتحادیوں کے دفاع کے لیے تیار ہے۔
امریکی فوج کے مطابق ہم شمالی کوریا کے میزائل تجربے سے آگاہ ہیں، اتحادیوں اور شراکت داروں سے مشاورت کررہے ہیں۔
دوسری جانب شمالی کوریا کا کہنا ہے کہ وہ بیرونی خطرات کے خلاف جارحانہ کارروائیاں کرنے اور امریکا کی جانب سے عائد نئی پابندیوں کا جواب دینے کے لیے تیار ہے۔