روس میں زیادہ دودھ حاصل کرنے کیلئے گائیوں پر دماغی امپلانٹس کی آزمائش شروع
اشاعت کی تاریخ: 27th, September 2025 GMT
روسی کمپنی Neiry نے گائیوں میں نیورو-امپلانٹس چپس لگانا شروع کردیا ہے تاکہ دودھ کی پیداوار کو بڑھایا جائے۔
پروجیکٹ ہارن نامی ایک منصوبہ ہے جس کا مقصد گائیوں کے دماغ کے ایسے حصے نشانہ بنانا ہے جو بھوک، تناؤ، تولیدی نظام وغیرہ سے منسلک ہیں۔
امپلانٹس میں ایک تحریک کار شامل ہے جو سر کے پچھلے حصہ سے منسلک ہوتا ہے، اور یہاں سے الیکٹروڈز دماغ کے اندر مخصوص حصوں تک جاتے ہیں جنہیں برقی سگنل کے ذریعے متحرک کیا جائے گا۔
ٹیسٹ کا آغاز روس کے سوردلوفسک خطے میں ہوا ہے اور ابتدائی طور پر تقریباً پانچ گائیوں پر یہ یہ آزمائش کی گئی ہے۔
کمپنی نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ امپلانٹس کی قیمت کم کرنے کی راہیں تلاش کر رہی ہے، تاکہ یہ تجارتی پیمانے پر قابلِ قبول ہو سکے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
چینی کی ان لوڈنگ تیز کی جائے تاکہ برآمدات متاثر نہ ہوں، وزیرِ بحری امور کی ہدایت
وفاقی وزیر برائے بحری امور محمد جنید انور چوہدری نے پورٹ قاسم میں چینی ان لوڈ تیز کرنے کی ہدایت دی تاکہ برآمدات متاثر نہ ہوں۔
نجی اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق وزارتِ بحری امور نے پورٹ قاسم میں رش اور تاخیر کے مسئلے کے حل کے لیے اقدامات شروع کر دیے ہیں، جہاں چینی کے کارگو کی سست لوڈنگ کی وجہ سے پورٹ کے کام متاثر ہو رہے ہیں اور سیمنٹ اور کلنکر کی برآمدات میں تاخیر ہو رہی ہے۔
وفاقی وزیر برائے بحری امور محمد جنید انور چوہدری کی زیر صدارت میں اجلاس میں صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور دیکھا گیا کہ اس کا برآمدات پر کیا اثر پڑ رہا ہے۔
حکام نے بتایا کہ چینی کی ان لوڈنگ بندرگاہ کی صلاحیت کے مطابق نہیں ہو رہی، جس کی وجہ سے جہازوں کا ہجوم بڑھ گیا ہے، اور پورٹ کا کام سست ہو رہا ہے۔
اجلاس میں کئی سینئر حکام موجود تھے، جن میں سیکریٹری بحری امور سید ظفر علی شاہ، سیکریٹری کامرس جاوید پال، چیئرمین پورٹ قاسم اتھارٹی (پی کیو اے) ریئر ایڈمرل (ریٹائرڈ) سید معظم الیاس، قائم مقام چیئرمین کراچی پورٹ ٹرسٹ (کے پی ٹی) ریئر ایڈمرل عتیق الرحمٰن، چیف ایگزیکٹو آفیسر ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان (ٹی سی پی) سید رفیع بشیر شاہ، ٹیکنیکل ایڈوائزر بحری امور کموڈور (ریٹائرڈ) محمد جاوید اختر اور سیمنٹ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے نمائندے جن کی قیادت عارف حبیب کر رہے تھے شامل تھے۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ وزیرِ اعظم کی ہدایت کے باوجود زیادہ تر چینی کی شپمنٹس اب بھی پورٹ قاسم آ رہی ہیں، حالانکہ 60 فیصد کو گوادر پورٹ بھیجنے کا کہا گیا تھا۔
شرکا نے بات کی کہ کس طرح جہازوں کی شیڈولنگ بہتر کی جائے اور تمام اداروں کے درمیان تعاون بڑھایا جائے تاکہ تاخیر نہ ہو۔
وزیر نے پی کیو اے کو ہدایت کی کہ چینی کی لوڈنگ کی رفتار بڑھائی جائے، تاکہ روزانہ 4 ہزار سے 4 ہزار 500 ٹن کی صلاحیت کے مطابق کام ہو اور برآمدات متاثر نہ ہوں۔