روس میں زیادہ دودھ حاصل کرنے کیلئے گائیوں پر دماغی امپلانٹس کی آزمائش شروع
اشاعت کی تاریخ: 27th, September 2025 GMT
روسی کمپنی Neiry نے گائیوں میں نیورو-امپلانٹس چپس لگانا شروع کردیا ہے تاکہ دودھ کی پیداوار کو بڑھایا جائے۔
پروجیکٹ ہارن نامی ایک منصوبہ ہے جس کا مقصد گائیوں کے دماغ کے ایسے حصے نشانہ بنانا ہے جو بھوک، تناؤ، تولیدی نظام وغیرہ سے منسلک ہیں۔
امپلانٹس میں ایک تحریک کار شامل ہے جو سر کے پچھلے حصہ سے منسلک ہوتا ہے، اور یہاں سے الیکٹروڈز دماغ کے اندر مخصوص حصوں تک جاتے ہیں جنہیں برقی سگنل کے ذریعے متحرک کیا جائے گا۔
ٹیسٹ کا آغاز روس کے سوردلوفسک خطے میں ہوا ہے اور ابتدائی طور پر تقریباً پانچ گائیوں پر یہ یہ آزمائش کی گئی ہے۔
کمپنی نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ امپلانٹس کی قیمت کم کرنے کی راہیں تلاش کر رہی ہے، تاکہ یہ تجارتی پیمانے پر قابلِ قبول ہو سکے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
گھر کی تعمیر کے لیے 20 سے 35 لاکھ تک قرضہ کن شرائط پرحاصل کیا جا سکتا ہے؟
ہر شخص کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ اپنا گھر بنا سکے لیکن معاشی حالات کے باعث گھر بنانا ہمیشہ سے ہی ایک مشکل کن فیصلہ رہا ہے جس کی تکمیل کے لیے عزیزواقارب سمیت بینکوں یا دیگر اداروں سے قرض لینے کی نوبت آ ہی جاتی ہے۔
حکومت نے اپنا گھر بنانے والے شہریوں کو 20 سے 35 لاکھ روپے تک کے قرض کے حصول میں مدد دینے کے فیصلہ کیا ہے اور اس ضمن میں ’میرا گھر، میرا آشیانہ پروگرام‘ کے تحت نئی اسکیم ’مارک اپ سبسڈی اور رسک شیئرنگ اسکیم‘ متعارف کرائی ہے، جس کے ذریعے اب 20 سال تک کے لیے آسان اقساط اور کم مارک اپ پر قرض حاصل کیا جاسکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
اسٹیٹ بینک کے مطابق اس اسکیم کے تحت وہ تمام پاکستانی شہری جو پہلی بار اپنا گھر خریدنا چاہتے ہیں اور جن کے پاس کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ ہے، قرضہ حاصل کرنے کے اہل ہوں گے، تاہم درخواست گزار کے نام پر پہلے سے کوئی گھر یا فلیٹ نہیں ہونا چاہیے۔
یہ قرض نیا گھریا فلیٹ خریدنے کے لیے، یا پہلے سے موجود پلاٹ پر گھر تعمیر کرنے کے لیے یا پھر پلاٹ خریدنے اور اس پر گھر تعمیر کرنے کے لیے حاصل کیا جا سکتا ہے۔ ایسے گھروں یا فلیٹس کے لیے قرضہ دیا جائے گا جن کا رقبہ زیادہ سے زیادہ 5 مرلہ یا 1360 اسکوائر فٹ ہو۔
مزید پڑھیں:
اسٹیٹ بینک کی جانب سے اس اسکیم کے تحت قرض کو 2 درجوں میں تقسیم کیا گیا ہے، پہلے 20 لاکھ روپے تک اور پھر 20 لاکھ روپے سے زائد اور زیادہ سے زیادہ 35 لاکھ 50 ہزار روپے تک کا قرض دیا جائے گا۔
قرض کی مدت زیادہ سے زیادہ 20 سال ہوگی جبکہ ابتدائی 10 سال تک سبسڈی دی جائے گی جبکہ اس قرض کی پروسیسنگ فیس یا پری پیمنٹ پینالٹی نہیں لی جائے گی، اس قرض پر مارک اپ کائی بور + 3 فیصد لیا جائے گا اور اس شرط پر قرض دیا جائے گا کہ 90 فیصد قرض، 10 فیصد خود کا سرمایہ ہو۔
مزید پڑھیں:
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے اس اسکیم کی تفصیلات کے حوالے سے سرکلر جاری کرتے ہوئے تمام کمرشل، اسلامی بینکوں اور دیگر مالیاتی اداروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ اپنی برانچ نیٹ ورک اور دیگر ذرائع کے ذریعے اس اسکیم کو فروغ دیں اور لوگوں کو قرض کی فراہمی آسانی بنائیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسٹیٹ بینک پروسیسنگ پری پیمنٹ پینالٹی پلاٹ تعمیر رسک شیرئنگ اسکیم فلیٹ گھر مارک اپ سبسڈی میرا آشیانہ میرا گھر