لیورپول میں صیہونیت مخالف ریلی
اشاعت کی تاریخ: 27th, September 2025 GMT
برٹش لیبر پارٹی کی کانفرنس اتوار کو لیور پول میں شروع ہو رہی ہے اور توقع ہے کہ برطانوی وزیراعظم کیئر سٹارمر تقریب سے خطاب کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ برطانوی شہر لیورپول میں ہفتے کی دوپہر سیکڑوں افراد نے حکمران جماعت کی کانفرنس کے خلاف ریلی نکالی اور اسرائیلی حکومت کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیا۔ برٹش لیبر پارٹی کی کانفرنس اتوار کو لیور پول میں شروع ہو رہی ہے اور توقع ہے کہ برطانوی وزیراعظم کیئر سٹارمر تقریب سے خطاب کریں گے۔ جنگ مخالف اتحاد کے منتظمین نے "جنگ بند کرو" کے نعرے لگائے اور شرکاء نے غزہ کے لوگوں کی حمایت میں فلسطینی پرچم اٹھا رکھے تھے۔ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی حکومت کے اقدامات اور برطانیہ کی جانب سے تل ابیب کو ہتھیاروں کی فراہمی کی مخالفت کرنے والے متعدد گروپ بھی عوامی ریلی میں موجود تھے۔ یہ اس وقت ہے جب کہ غزہ پر اسرائیلی حکومت کے حملے جاری ہیں، غزہ کے ہسپتال کے ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران شہید ہونے والوں کی کل تعداد میں سے 13 (71 افراد) شہری خوراک کی امداد کے منتظر ہیں۔ غزہ شہر کے مغرب میں الشاطی کیمپ پر آج صبح اسرائیلی حکومت کے فضائی حملے میں 6 افراد بھی شہید ہوئے، جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اسرائیلی حکومت کے
پڑھیں:
ٹرمپ کی برطانوی نشریاتی ادارے کو ایک ارب ڈالر ہرجانے کی دھمکی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی تقریر کی متنازع ایڈیٹنگ کے معاملے پر برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کو ایک ارب ڈالر ہرجانے کا نوٹس دینے کی دھمکی دی ہے۔
فرانسیسی خبر ایجنسی کے مطابق صدر ٹرمپ کی قانونی ٹیم نے تصدیق کی ہے کہ صدر نے بی بی سی کے خلاف قانونی کارروائی کی منظوری دے دی ہے اور ادارے کو جمعے تک دستاویزی فلم ہٹانے اور باضابطہ معافی مانگنے کی مہلت دی گئی ہے۔
ٹرمپ کے وکیل کے مطابق بی بی سی کی جانب سے نشر کی گئی فلم میں جھوٹے، ہتک آمیز اور اشتعال انگیز بیانات شامل کیے گئے، جن سے صدر کی ساکھ کو نقصان پہنچا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر بی بی سی نے معافی نہ مانگی تو ادارے کو ایک ارب ڈالر ہرجانے کے مقدمے کا سامنا کرنا پڑے گا۔
بی بی سی کے چیئرمین نے آج صدر ٹرمپ کی تقریر میں ایڈیٹنگ کے حوالے سے باضابطہ معذرت کی ہے، جبکہ اس تنازع کے نتیجے میں ادارے کے ڈائریکٹر جنرل اور سی ای او پہلے ہی مستعفی ہو چکے ہیں۔
یاد رہے کہ متنازع دستاویزی فلم میں 6 جنوری 2021 کو ٹرمپ کی تقریر کے مختلف حصوں کو اس انداز میں جوڑا گیا تھا کہ یوں محسوس ہوتا تھا جیسے وہ اپنے حامیوں کو کیپٹل ہل کی جانب مارچ اور ’شدید مزاحمت‘ پر اکسا رہے ہوں۔ یہ پروگرام گزشتہ سال امریکی صدارتی انتخابات سے صرف ایک ہفتہ قبل نشر کیا گیا تھا۔