جاپان کے وزیر اعظم جنوبی کوریا کا دورہ کریں گے
اشاعت کی تاریخ: 27th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ٹوکیو: جاپان کے وزیر اعظم اشیبا شگیرو آیندہ ہفتے جنوبی کوریا کا دورہ کریں گے جہاں ان کی صدر ای جے میونگ کے ساتھ ملاقات متوقع ہے۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق جاپان کے سبکدوش ہونے والے وزیر اعظم اشیبا شگیرو کی سفارتی ذمے داریاں بدستور جاری ہیں۔ حکام کے مطابق اشیبا شگیرو آنے والے ہفتے میںجنوبی کوریا کا دورہ کریں گے، جہاں ان کی ملاقات صدر ای جے میونگ کے ساتھ ہونے کو ہے۔
مذکورہ حوالے سے حکام کا کہنا ہے کہ اشیبا بروز منگل2 روزہ دورے پر روانہ ہوں گے۔ واضح رہے کہ دونوں ملکوں کے رہنماو¿ں کا مذکورہ باہمی دورہ گزشتہ سے پیوستہ ہے۔ کیونکہ ای جے میوننگ نے اگست میں بطور صدر پہلی بار جاپان کا دورہ کیا تھا۔
مقامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اشیبا اور ای کی ملاقات پسان میں طے ہے۔ جہاں وہ ممکنہ طور پر باہمی تعاون کومستحکم کرنے کے لیے تبادلہ خیال کریں گے۔ رہنماﺅں کی ملاقات میں جاپان و جنوبی کوریا کے دارالحکومتوں میں آبادی جیسے مشترکہ مسائل پر بھی بات چیت کی توقع ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
نیتن یاہو اقوام متحدہ سے خطاب کریں گے، مسلم ممالک نے بائیکاٹ کا اعلان کر دیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نیو یارک: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں آج اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو خطاب کریں گے۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق نیو یارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں آج اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو خطاب کریں گے، تاہم مسلم اور عرب ممالک نے اس تقریر کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں اسرائیلی وزیر اعظم کے خطاب کے دوران مسلم ممالک کے مندوبین اسمبلی ہال سے واک آؤٹ کر جائیں گے۔
دوسری جانب یورپی یونین کے اہم رکن ملک سلووینیا نے اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو پر عالمی قوانین کی خلاف ورزی اور فلسطین میں جنگی جرائم کے الزامات کے پیش نظر اپنے ملک میں داخلے پر پابندی عائد کر دی ہے۔
آج کے اجلاس میں پاکستان کے وزیر اعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف، چین کے وزیر اعظم لی چیانگ اور بنگلا دیش کے چیف ایڈوائزر محمد یونس بھی خطاب کریں گے۔ بین الاقوامی سیاسی حلقوں کی نظر آج کے اجلاس پر مرکوز ہے، جہاں عالمی قیادت کی آراء اور مؤقف دنیا بھر کے لیے اہم پیغام رکھتی ہیں۔
واضح رہے کہ نیتن یاہو نے گزشتہ دنوں اپنے ’’گریٹر اسرائیل‘‘ منصوبے کا تذکرہ کیا تھا، جسے عرب اور مسلم رہنماؤں نے علاقائی سلامتی اور استحکام کے لیے خطرہ قرار دیا تھا۔ اس منصوبے پر تنقید کی وجہ سے متعدد ممالک نے اسرائیلی وزیراعظم کی تقریر کے خلاف واضح مؤقف اختیار کیا ہے۔