اسرائیلی فوج کا صنعا پر بڑا حملہ، حوثیوں کے 11 ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا
اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT
یمن کے دارالحکومت صنعا پر اسرائیلی فوج نے شدید بمباری کی ہے جس میں انصاراللہ (حوثی) رہنماؤں کے مراکز اور ہتھیاروں کے گوداموں سمیت 11 مقامات کو نشانہ بنایا گیا۔
یہ کارروائی حوثیوں کی جانب سے اسرائیل کے ساحلی شہر ایلات (ام الرشراش) پر ڈرون حملے کے ایک دن بعد کی گئی۔ ڈرون حملے میں 20 سے زائد اسرائیلی زخمی ہوئے تھے۔
اسرائیلی فوج کے مطابق بمباری میں حوثیوں کے جنرل اسٹاف ہیڈکوارٹرز، سکیورٹی اور انٹیلی جنس کمپاؤنڈز اور فوجی کیمپ شامل تھے۔ وزیرِ دفاع اسرائیل کاٹز نے سوشل میڈیا پر بیان دیتے ہوئے کہا کہ "ہم نے صنعا میں حوثی دہشت گرد تنظیم کے کئی ٹھکانوں پر طاقتور وار کیا ہے۔"
غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق یہ حملے صنعا کے جنوبی اور مغربی حصوں پر اس وقت ہوئے جب حوثی رہنما عبدالملک الحوثی کی ریکارڈ شدہ تقریر نشر کی جا رہی تھی۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اسرائیلی جارحیت میں نئی شدت: غزہ میں سرنگوں کی فوری تباہی کا حکم
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
مقبوضہ بیت المقدس: قابض اسرائیلی فوج کی جارحیت اور جنگ بندی معاہدے کی مسلسل خلاف ورزیاں جاری ہیں۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق اسرائیلی آرمی چیف ایال زمیر نے اپنی فوج کو حکم دیا ہے کہ غزہ میں موجود تمام سرنگوں کو فوری طور پر نشانہ بنا کر تباہ کردیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ سرنگوں کے ذریعے مبینہ طور پر ان کے خلاف خفیہ کارروائیاں جاری ہیں، لہٰذا فوج کو ہرممکن حد تک جلد کارروائی مکمل کرنی چاہیے۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ کے مختلف علاقوں میں بمباری کے ساتھ ساتھ ڈرون حملوں میں بھی اضافہ کردیا ہے۔ شجاعیہ میں قابض فوج کے ایک ڈرون حملے میں ایک کم سن فلسطینی بچہ شدید زخمی ہوگیا۔
انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق اسرائیل کی جانب سے یہ حملے واضح طور پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی ہیں۔
دوسری جانب مغربی کنارے میں بھی صہیونی فوج کی کارروائیاں رکنے کا نام نہیں لے رہیں۔ اسرائیلی فوج نے رہائشی علاقوں میں چھاپے کے دوران فائرنگ کرکے دو نہتے فلسطینیوں کو شہید کردیا۔ مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ قابض فوج عام شہریوں کو خوفزدہ کرنے کے لیے رات کے اندھیرے میں گھروں پر دھاوا بولتی ہے اور لوگوں کو زبردستی گرفتار کرتی ہے۔
اقوامِ متحدہ کے ادارہ برائے انسانی ہمدردی نے اپنی تازہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ مغربی کنارے میں اکتوبر کے مہینے کے دوران 260 سے زائد حملے کیے گئے، جو اس سال کے دوران کسی بھی ماہ میں سب سے زیادہ ہیں۔ ادارے نے خبردار کیا کہ فلسطینی علاقوں میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیاں بڑھتی جارہی ہیں، جن سے خطے میں بڑے انسانی بحران کا خطرہ بڑھ رہا ہے۔