پاکستان کے ساتھ رقابت والا تصور باقی نہیں رہا، ہماری جیت کا تناسب 1-10 ہے: سوریا کمار یادیو
اشاعت کی تاریخ: 22nd, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ایشیا کپ کے سپر فور مرحلے میں پاکستان کو شکست دینے کے بعد بھارتی کپتان سوریا کمار یادیو نے کہا ہے کہ اب روایتی حریف پاکستان کے ساتھ رقابت والا تصور باقی نہیں رہا اور دونوں ٹیموں کا آپس میں کوئی موازنہ نہیں بنتا۔
دبئی میں کھیلے گئے میچ کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے بھارتی کپتان سوریا کمار یادیو نے کہا کہ گزشتہ 10 سے 15 مقابلوں پر نظر ڈالیں تو بھارت ہی ہمیشہ برتری حاصل کرتا رہا ہے، پاک بھارت میچز کے ریکارڈ کا تناسب تقریباً ایک کے مقابلے میں دس ہے، اس لیے لوگوں اور صحافیوں کو بار بار یہ سوال دہرانا چھوڑ دینا چاہیے کہ پاکستان اور بھارت کا اصل حریف کون ہے۔
بھارتی کپتان نے اپنی ٹیم کی کارکردگی پر بات کرتے ہوئے تسلیم کیا کہ فیلڈنگ کے شعبے میں نمایاں غلطیاں ہوئیں، تاہم ان کے مطابق ابھی کئی اہم میچز باقی ہیں اور ٹیم جلد اپنی کمزوریوں پر قابو پا لے گی۔ انہوں نے کیچ چھوڑنے والے کھلاڑیوں پر طنزیہ تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یوں محسوس ہوتا تھا جیسے ان کے ہاتھوں میں مکھن لگا ہوا ہو۔ یادیو نے یہ بھی بتایا کہ فیلڈنگ کوچ نے کیچ چھوڑنے والے کھلاڑیوں کو فوری طور پر ای میل کے ذریعے طلب کر لیا ہے۔
وکٹ کے حوالے سے سوال پر سوریا کمار یادیو کا کہنا تھا کہ دبئی کی پچ 14 ستمبر کے بعد نسبتاً آسان محسوس ہو رہی ہے، اسی لیے ٹیم نے پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔ ان کے بقول میچ کا اصل ٹرننگ پوائنٹ دس اوورز کے بعد آیا جب بھارتی بولرز نے نیا انداز اپنایا۔ انہوں نے خاص طور پر بولر ڈوبے کے اسپیل کو فیصلہ کن قرار دیا، جس کے دوران پاکستانی بیٹرز ایک کے بعد ایک وکٹ گنواتے گئے۔
واضح رہے کہ ایشیا کپ ٹی ٹوئنٹی کے سپر فور مرحلے کے دوسرے میچ میں بھارت نے پاکستان کو چھ وکٹوں سے شکست دی۔ پاکستان کی جانب سے بھارت کو 172 رنز کا ہدف دیا گیا تھا، جسے بھارتی ٹیم نے انیسویں اوور میں چار وکٹوں کے نقصان پر با آسانی حاصل کرلیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سوریا کمار یادیو کے بعد
پڑھیں:
بھارتی تسلط غیر قانونی، کشمیری جبر کے سامنے نہیں جھکے، حمایت جاری رکھیں گے: وزیراعظم
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) وزیراعظم شہباز شریف نے جد و جہد آزادی میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے ہزاروں کشمیریوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت نے 8 دہائیوں سے تمام بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے برخلاف اپنی افواج کے ذریعہ کشمیریوں پر غیر قانونی تسلط قائم کر رکھا ہے۔ کشمیری عوام بھارتی ظلم و جبر کے سامنے سرنگوں نہیں ہوئے۔ پاکستان کشمیریوں کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔ یوم شہدائے جموں پر وزیراعظم نے کہا کہ 6 نومبر 1947ء جموں و کشمیر کی تاریخ کا وہ سیاہ دن ہے جو کشمیریوں کے ذہن پر آج تقریبا 8 دہائیوں کے بعد بھی تازہ زخم کی طرح نقش ہے۔ ہر سال دنیا بھر میں موجود کشمیری اس دن کو بھارتی فوج کی کشمیریوں کی پہلی نسل کشی کی مذمت کے طور پر مناتے ہیں۔ بھارت کی طرف سے کشمیر میں مسلمانوں کی اکثریت کو مصنوعی طریقہ سے بدلنے کے غیر قانونی حربے آج بھی جاری ہیں، 5 اگست 2019ء کو اٹھائے گئے اقدامات اسی سلسلے کی کڑی ہیں۔ پاکستان آزادی کی اس طویل جد و جہد میں کشمیریوں کی طرف سے جد وجہد آزادی میں قیمتی جانوں کے نذرانے پیش کرنے بالخصوص نومبر 1947ء میں ہزاروں کشمیریوں کی شہادت کو خراج عقیدت پیش کرتا ہے۔ بھارت بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ سکیورٹی کونسل کی قراردادوں کے منافی اپنی مسلح افواج کے ذریعہ کشمیریوں پر اپنے غیر قانونی تسلط اور ناجائز قبضہ کو قائم رکھے ہوئے ہے۔ پاکستان اور انسانی حقوق کے تمام علمبردار اس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ بھارت کشمیر میں بنیادی انسانی حقوق، حق خود ارادیت اور عالمی قوانین کو مسلسل پامال کر رہا ہے۔ آج کا دن کشمیریوں کی لازوال بہادری اور جد وجہد آزادی کے لئے ان کے غیر متزلزل عزم کا مظہر ہے۔ صدر مملکت زرداری نے اور ہم ان کے انصاف، وقار اور آزادی کی جد وجہد میں ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ہم بین الاقوامی برادری اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ جموں کے قتل عام کو نسل کشی کے طور پر تسلیم کریں اور جنیوا کنونشنز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھارت کے غیر قانونی طور پر زیر تسلط جموں و کشمیر کی آبادیاتی ساخت کو تبدیل کرنے کی کوششوں سمیت بین الاقوامی قانون کی مسلسل خلاف ورزیوں کے لیے بھارت کو جوابدہ ٹھہرائیں۔ بابا گرو نانک کے 556 ویں جنم دن پر صدرِ نے سکھ برادری کو دلی مبارکباد دی، صدرِ نے کہا کہ بابا گرو نانک دیو جی امن، رواداری اور مساوات کے پیامبر تھے۔