ایف سی اہلکار کی فائرنگ سے ڈرائیور کی جانب چلی جانے کے بعد، لواحقین کیجانب سے احتجاج کیا گیا۔ مطالبات منظور ہونے پر پولیس نے فائرنگ کرنیوالے ایف سی اہلکار کیخلاف مقدمہ درج کر لیا۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے ضلع مستونگ میں ڈرائیور کو فائرنگ کرکے جانبحق کرنے والے ایف سی اہلکار کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔ مذکورہ ایف آئی آر لواحقین کی جانب سے احتجاج کے بعد درج کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے ضلع مستونگ میں مبینہ طور پر ایف سی اہلکار کی فائرنگ سے ایک تیل بردار گاڑی کا ڈرائیور سمیع خان جاں بحق ہوگیا۔ مذکورہ واقعہ کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ پر میجر چوک کے قریب پیش آیا۔ ریسکیو ذرائع نے بتایا کہ جاں بحق ڈرائیور کی لاش کو فوری طور پر شہید نواب غوث بخش رئیسانی میموریل اسپتال منتقل کیا گیا۔ تاہم لواحقین اور مقامی افراد نے احتجاج شروع کرنے کے اسپتال سے لاش اٹھا کر میجر چوک پر قومی شاہراہ کے درمیان رکھ دیا۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ ایف سی اہلکار کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے۔ ڈپٹی کمشنر اور ایس پی مستونگ نے مظاہرین کے ساتھ مذاکرات کے لئے دو ملاقاتیں کیں۔ جس کے بعد واقعہ میں ملوث ایف سی اہلکار کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ایف سی اہلکار کی

پڑھیں:

گورنر بلوچستان کی رہائش گاہ میں پولیس اہلکار کی فائرنگ، 5 افراد زخمی

گورنر بلوچستان نے واقعہ پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے زخمی طلبہ سے ہسپتال میں ملاقات کی اور ان کے مکمل علاج کا خرچہ اٹھانے کا اعلان کیا اور کہا کہ یہ انتہائی افسوسناک واقعہ ہے، ہم زخمی طلبہ کو ہر ممکن تعلیمی اور مالی امداد فراہم کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ ژوب میں گورنر بلوچستان جعفر مندوخیل کی رہائش گاہ میں تعینات پولیس اہلکار کی فائرنگ سے 5 افراد زخمی ہو گئے۔ پولیس نے بتایا کہ گورنر کی رہائش گاہ کے باہر تعینات پولیس اہلکار سے غلطی سے فائرنگ ہوئی، گورنر سے ملاقات کے لیے آنے والے 3 طلبا اور 2 پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔ پولیس کے مطابق زخمی طلبا کا تعلق گورنمنٹ بوائز ڈگری کالج سے ہے، زخمی افراد کو فوری طور پر ژوب سول ہسپتال منتقل کر دیا گیا، زخمیوں کی حالت تسلی بخش بتائی جا رہی ہے۔ حکام نے بتایا کہ اہلکار کو حراست میں لے کر واقعہ کی تحقیقات شروع کر دی گئی۔

ژوب پولیس کے ضلعی سربراہ ایس پی شوکت مہمند نے بتایا کہ گورنر بلوچستان کی نجی رہائش گاہ "جانان ہاؤس" میں تعینات پولیس اہلکار کی جانب سے اتفاقی فائرنگ کی وجہ سے واقعہ پیش آیا۔ ایس ایچ او محمد ایوب مندوخیل نے بتایا کہ واقعہ غلطی سے پیش آیا، پولیس اہلکار رائفل کے چیمبر میں پھنسی گولی نکالنے کی کوشش کررہا تھا کہ اس دوران اس کی انگلی سے ٹرگر دب گیا، رائفل برسٹ موڈ پر تھا اس لیے گولیاں چل گئیں، میں اور ڈی ایس پی بھی گولیوں سے بال بال بچے، رائفل کا رخ زمین کی طرف تھا اس لیے نقصان کم ہوا۔ فائرنگ کے وقت گورنمنٹ ڈگری کالج ژوب کے 100 سے زائد طلبہ گورنر بلوچستان سے ملاقات کی غرض سے ان کی نجی رہائش گاہ جانان ہاؤس پر موجود تھے۔

ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر عبدالرحمن نے بتایا کہ تینوں طلبہ کی سرجری مکمل ہو چکی ہے اور ان کی حالت تسلی بخش ہے، 2 پولیس اہلکاروں کے زخم ہلکے ہیں اور انہیں ابتدائی طبی امداد کے بعد ڈسچارج کر دیا گیا ہے۔ دوسری جانب گورنر بلوچستان شیخ جعفر خان مندوخیل نے واقعہ پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے زخمی طلبہ سے ہسپتال میں ملاقات کی اور ان کے مکمل علاج کا خرچہ اٹھانے کا اعلان کیا اور کہا کہ یہ انتہائی افسوسناک واقعہ ہے، ہم زخمی طلبہ کو ہر ممکن تعلیمی اور مالی امداد فراہم کریں گے۔
علاوہ ازیں گورنر نے سکیورٹی اہلکاروں کی تربیت اور ہتھیاروں کی باقاعدہ چیکنگ کے احکامات بھی جاری کیے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • گولارچی ،شراب خانے کے قیام کیخلاف عوام سراپا احتجاج
  • گورنر بلوچستان کی رہائش گاہ میں پولیس اہلکار کی فائرنگ، 5 افراد زخمی
  • بلوچستان؛ گورنر ہاؤس کے باہر پولیس اہلکار کی فائرنگ سے 3 طلبہ اور 2 اہل کار زخمی
  • ژوب، گورنر بلوچستان کی رہائشگاہ پر فائرنگ، تین طلباء، دو پولیس اہلکار زخمی
  • لداخ میں پر تشدد احتجاج کے بعد سیکورٹی سخت،ہلاکتیں 5 ہہوگئیں،30 پولیس اہلکار زخمی ہوچکے
  • کوٹری میں لوٹ مار کی وارداتوں میں اضافہ، پولیس کے خلاف احتجاج
  • کوئٹہ ،کچی میں ڈاکوئوں کیخلاف آپریشن،لیویز اہلکار جاں بحق
  • ٹنڈو محمد خان: زمین کے تنازع پر فائرنگ، 1 شخص جاں بحق، ایس ایچ او سمیت 2 افراد پر مقدمہ
  • بولان میں لیویز کا آپریشن، فائرنگ کے تبادلے میں اہلکار شہید، ڈاکو زخمی