data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

250926-01-19

سری نگر (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت کے زیر انتظام خطے لداخ کو ریاستی درجہ دینے کے لیے ہونے والے پرتشدد مظاہروں کے بعد سیکورٹی مزید سخت کردی گئی، پولیس سے جھڑپوں میں اب تک 5 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے جبکہ 30 پولیس اہلکار زخمی ہوچکے ہیں۔ غیر ملکی خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق لداخ میں پرتشدد مظاہروں کے اگلے ہی روز بھارتی پولیس نے شمالی شہر لیہ میں گشت کیا۔ گزشتہ
روز بھارت کے ہمالیائی خطے لداخ میں ریاستی درجہ دینے اور مقامی رہائشیوں کے لیے نوکریوں کے کوٹے کے مطالبے پر ہونے والے مظاہروں کے دوران پولیس سے جھڑپوں میں 5 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے تھے، اس دوران، 30 پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے۔ لداخ 2019 میں اس وقت اپنی خودمختاری کھو بیٹھا تھا، جب وزیرِ اعظم نریندر مودی کی حکومت نے اسے مقبوضہ جموں و کشمیر سے الگ کر کے براہِ راست نئی دہلی کے انتظام کے تحت وفاقی خطے میں تبدیل کر دیا تھا۔ عام طور پر سیاحوں سے بھرا ہوا یہ شہر پرتشدد مظاہروں کے بعد سنسان دکھائی دیا، زیادہ تر مرکزی سڑکیں خاردار تاروں سے بند تھیں اور پولیس کی بڑی نفری ہتھیاروں سمیت وہاں موجود تھی۔ چین اور پاکستان کی سرحدوں سے ملنے والے اس خطے میں گزشتہ روز اس وقت مظاہرے پھوٹ پڑے جب ہجوم نے خودمختاری کا مطالبہ کیا، اس بلند و بالا صحرائی خطے میں جہاں صرف 3 لاکھ لوگ رہتے ہیں۔ یاد رہے کہ لداخ کے تقریباً نصف باشندے مسلمان ہیں اور تقریباً 40 فیصد بدھ مت کے پیروکار ہیں، اسے ’یونین ٹیریٹری‘ قرار دیا گیا ہے، یعنی یہ بھارتی پارلیمان کے لیے قانون ساز منتخب کرتا ہے لیکن اس پر براہ راست نئی دہلی حکومت کرتی ہے۔ خیال رہے کہ لداخ کی چین کے ساتھ طویل سرحد ہے اور یہ بھارت کے لیے اسٹریٹجک اہمیت رکھتا ہے۔ بھارتی وزارت داخلہ نے دعویٰ کیا کہ ایک ہجوم نے پولیس پر حملہ کیا جس میں 30 سے زاید پولیس اہلکار زخمی ہوئے جبکہ پولیس کو اپنی حفاظت کے لیے فائرنگ کرنا پڑی جس میں بدقسمتی سے کچھ ہلاکتیں ہوئیں، تاہم بیان میں ہلاکتوں کی تفصیلات نہیں دی گئیں۔ مظاہرین نے ایک پولیس گاڑی اور وزیر اعظم نریندر مودی کی ہندو قوم پرست بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے دفاتر کو آگ لگا دی، جبکہ پولیس نے ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس اور ڈنڈوں کا استعمال کیا۔ ایک پولیس افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اے ایف پی کو بتایا کہ ’5 ہلاکتوں کی اطلاع ملی ہے اور زخمیوں کی تعداد درجنوں میں ہے‘۔ مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ لداخ کو خصوصی درجہ دیا جائے تاکہ قبائلی علاقوں کے تحفظ کے لیے منتخب مقامی ادارے تشکیل دیے جا سکیں۔ یہ مظاہرے معروف کارکن سونم وانگچک کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور پر منظم کیے گئے تھے، جو بھوک ہڑتال پر تھے اور لداخ کے لیے یا تو مکمل وفاقی ریاستی درجہ یا قبائلی برادریوں اور اس زمین کے لیے آئینی تحفظات کا مطالبہ کر رہے تھے۔
لداخ

مانیٹرنگ ڈیسک.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: پولیس اہلکار مظاہروں کے کے لیے

پڑھیں:

کراچی، پولیس مقابلے میں گرفتار زخمی ڈاکو پولیس اہلکار نکلا

کراچی:

شہر قائد میں ڈیفنس پولیس کے ہاتھوں اتوار اور پیر کی درمیانی شب مقابلے میں زخمی ہو کر اپنے دیگر 2 ساتھیوں سمیت گرفتار ڈاکو پولیس اہلکار نکلا۔

ایس ایچ او ڈیفنس غلام نبی آفریدی نے بتایا کہ ڈیفنس پولیس نے اتوار کی شب رات ڈھائی بجے کے قریب سی آر پٹہ کرسچن قبرستان ڈیفنس میں پولیس مقابلے کے دوران 2 ڈاکوؤں سہیل اور زبیر کو زخمی حالت میں تیسرے ساتھی عدنان کے ہمراہ گرفتار کیا جو کہ موٹر سائیکل چلا رہا تھا۔ 

دونوں زخمی ڈاکوؤں کو ٹانگ پر گولیاں لگی تھیں جبکہ زخمی ڈاکو سہیل پولیس کانسٹیبل ہے جو کہ سعید آباد پولیس ٹریننگ سینٹر میں کورس پر گیا ہوا تھا۔ 
گرفتار زخمی ڈکیت سہیل کے پاس سے نائن ایم ایم پستول جبکہ زخمی ساتھی کے قبضے سے 30 بور پستول ملا تھا ، پولیس نے ڈاکوؤں کے قبضے سے 125 موٹر سائیکل بھی کی تھی۔ 

انھوں نے مزید بتایا کہ ابتدائی تحقیقات میں گرفتار پولیس اہلکار کا کرمنل ریکارڈ سامنے آیا ہے اور اس سے برآمد کیا گیا اسلحہ غیر قانونی ہے تاہم اس حوالے سے پولیس مزید تفتیش کر رہی ہے۔ ۔

متعلقہ مضامین

  • لداخ میں تشدد کیلئے سونم وانگچک ذمہ دار ہے، بھارتی وزارت داخلہ
  • مقبوضہ کشمیر ،لداخ میں پر تشدد مظاہرے ،4 افراد ہلاک،بی جے پی کا دفتر آتش
  • لداخ میں پُرتشدد مظاہرے 4 افراد ہلاک، درجنوں زخمی
  • مقبوضہ کشمیر کے لداخ خطے میں پُرتشدد احتجاج، بی جے پی کا دفتر راکھ، 4 ہلاکتیں
  • لداخ: ریاستی حیثیت کے لیے پر تشدد مظاہرے
  • منی پور میں بھارتی فوجی قافلے پر بڑا حملہ‘ کئی اہلکار ہلاک و زخمی
  • ضمنی انتخابات کے دوران فول پروف سیکورٹی پلان تشکیل، 1552 پولیس افسران و اہلکار تعینات
  • کراچی، پولیس مقابلے میں گرفتار زخمی ڈاکو پولیس اہلکار نکلا
  • فلسطین کے حق میں مظاہرہ کرنے والی خاتون پر تشدد کرنے والا آسٹریلوی پولیس اہلکار عدالت طلب