گھوٹکی: پولیس ورینجرز کا آپریشن، 6 ڈاکو ہلاک، ایک اہلکار شہید،2زخمی
اشاعت کی تاریخ: 7th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
(فائل فوٹو)
گھوٹکی:۔ ضلع گھوٹکی کے کچے کے علاقے رونتی میں پولیس اور رینجرز کی مشترکہ فورسز نے شر گینگ سے تعلق رکھنے والے ڈاکوﺅں کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن کیا ہے۔ پولیس کے مطابق آپریشن کے دوران شدید مقابلے میں 6 خطرناک ڈاکو ہلاک ہوگئے، جن میں گڈی شر، اکبر شر سمیت دیگر شامل ہیں۔
واقعہ کی تفصیلات بتاتے ہوئے ایس ایس پی انور کھیتران نے بتایا کہ رونتی کے کچے علاقے میں پرانی دشمنی کی وجہ سے ڈاکوﺅں کے دو گروپوں کے درمیان پہلے تصادم ہوا۔ جب پولیس موقع پر پہنچی تو ڈاکوﺅں نے پولیس پارٹی پر براہ راست حملہ کر دیا، جس کے نتیجے میں پولیس اہلکار امجد شہید جبکہ دو دیگر اہلکار زخمی ہوگئے۔
ایس ایس پی انور کھیتران نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ پولیس اور رینجرز نے فوری طور پر جوابی کارروائی کی اور جدید ڈرون کیمروں، بھاری ہتھیاروں اور بکتربند گاڑیوں کی مدد سے ڈاکوﺅں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔ آپریشن کے دوران شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں 6 ڈاکو ہلاک ہوئے، ہلاک ڈاکوﺅں کی لاشیں پولیس کی تحویل میں لے لی گئی ہیں جبکہ ان کے قبضے سے اسلحہ اور دیگر مواد بھی برآمد کیا گیا ہے۔
ایس ایس پی نے مزید کہا کہ یہ آپریشن ڈاکوﺅں کے مکمل خاتمے تک جاری رہے گا۔ کچے کے علاقے میں جرائم کی حوصلہ شکنی کے لیے ہمارا عزم پختہ ہے، اور ایسے عناصر کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے شہید اہلکار امجد کی فیملی کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ڈاکوﺅں کے
پڑھیں:
فلپائن؛ طوفان میں فوجی ہیلی کاپٹر بھی تباہ، 6 اہلکار ہلاک؛ مجموعی تعداد 86 ہوگئی
فلپائن میں آنے والے طاقتور طوفان کالماگی نے بڑے پیمانے پر تباہی مچا دی ہر طرف لاشیں اور گھروں کا ملبہ پڑا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق فلپائن فوج کا یو ایچ-ون ہیلی کاپٹر جزیرہ منڈاناؤ کے علاقے اگوسان ڈیلسور کے متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں انجام دے رہا تھا۔
اس دروان امدادی ہیلی کاپٹر نامعلوم وجوہات کی بنا پر گرکر تباہ ہوگیا اور اس میں سوار تمام چھ اہلکار موقع پر ہی ہلاک ہوگئے۔ جلی ہوئی لاشوں کو ملبے سے نکال لیا گیا۔
ان چھ اہلکاروں کی ہلاکت کے بعد فلپائن میں آنے والے طوفان کالماگی میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 86 تک جا پہنچی ہے۔
سب سے زیادہ تباہی جزیرہ سیبو میں ہوئی جہاں 39 افراد ڈوبنے یا ملبے کے نیچے آ کر ہلاک ہوئے۔ قریبی جزیرے بوہول سے بھی ایک ہلاکت کی اطلاع ملی ہے۔
اب تک 10 ہزار سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا جبکہ سیکڑوں مکانات زیرِ آب آ گئے۔ کئی شہروں میں بجلی منقطع ہے اور ٹیلی فون سروس بھی متاثر ہوئی۔
سیبو کی صوبائی انفارمیشن افسر اینجیلیز اورونگ نے بتایا کہ امدادی کاموں کے دوران ملبے تلے دبی لاشیں ملنے کا سلسلہ جاری ہے اور تاحال متعدد افراد لاپتا ہیں۔
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کئی علاقوں میں گاڑیاں پانی کے بہاؤ میں بہہ گئیں۔ گاڑیاں ایک دوسرے کے اوپر چڑھی ہوئی نظر آئیں۔
عینی شاہدین کے مطابق پانی اتنی تیزی سے بڑھا کہ لوگ گھروں کی بالائی منزلوں اور چھتوں پر پناہ لینے پر مجبور ہو گئے۔
ایک مقامی شہری جان پاتاجو نے بتایا کہ جب پانی کی سطح بڑھنے لگی تو ہم اوپر کی منزل پر چلے گئے، مگر پانی وہاں تک پہنچ گیا تو ہمیں چھت پر جانا پڑا۔
ریڈ کراس کی جاری کردہ تصاویر میں امدادی کارکنوں کو گھٹنوں تک پانی میں کھڑے متاثرہ شہریوں کو کشتیوں کے ذریعے محفوظ مقام پر منتقل کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔
سرکاری موسمیاتی ادارے پیگاسا کے مطابق طوفان کالماگی، جسے مقامی طور پر ٹینو کہا جا رہا ہے، منگل کی صبح زمین سے ٹکرایا۔
اس کے جھکڑوں کی رفتار 120 کلومیٹر فی گھنٹہ تک تھی جبکہ جھکڑوں کے جھونکے 165 کلومیٹر فی گھنٹہ تک ریکارڈ کیے گئے۔
طوفان کے باعث 300 سے زائد پروازیں منسوخ کر دی گئیں اور بحری جہازوں کو بندرگاہوں پر واپس آنے کی ہدایت کی گئی۔
دریں اثنا، ویتنام نے بھی ہنگامی تیاریوں کا اعلان کیا ہے کیوں کہ طوفان کالماگی کا جمعرات کی رات ویتنام کے وسطی علاقوں سے ٹکرانے کا امکان ہے۔
یہ ویتنام کا وہی علاقہ ہے جہاں گزشتہ ہفتے سیلاب کے باعث کم از کم 40 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تھے جب کہ 3 افراد اب بھی لاپتا ہیں۔
یاد رہے کہ فلپائن میں سالانہ اوسطاً 20 طوفان آتے ہیں اور حالیہ مہینوں میں ملک زلزلوں اور شدید موسمی حالات سے پہلے ہی متاثر ہے۔