جراثیم سے بھرپور غذا جو عمر بڑھانے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے
اشاعت کی تاریخ: 22nd, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ماہرین غذائیت کی تازہ تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ دہی کا باقاعدہ استعمال نہ صرف صحت کے لیے مفید ہے بلکہ یہ انسانی عمر میں اضافے کا بھی باعث بن سکتا ہے۔
سائنسی مطالعات سے ثابت ہوا ہے کہ دہی میں موجود مفید بیکٹیریا یا پروبائیوٹکس انسانی صحت پر گہرے مثبت اثرات مرتب کرتے ہیں۔ تحقیقات سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ دہی آنتوں کے اندر موجود مائیکرو بایوم یعنی صحت مند جراثیم کے توازن کو برقرار رکھتا ہے۔
یہ توازن ہمارے نظامِ ہاضمہ کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ مدافعتی نظام کو بھی مضبوط کرتا ہے۔ ایک فعال مدافعتی نظام نہ صرف بیماریوں کے خلاف ڈھال بنتا ہے بلکہ بڑھاپے کے اثرات کو بھی دیر تک روکے رکھتا ہے۔
دل کی صحت پر بھی دہی کا مثبت اثر واضح ہے۔ ماہرین کے مطابق دہی کا باقاعدہ استعمال کولیسٹرول کی سطح کو متوازن رکھنے اور بلڈ پریشر کو قابو میں رکھنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ ان دونوں عوامل کا براہِ راست تعلق دل کی بیماریوں سے ہے، اس لیے دہی دل کے امراض کے خطرے کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ دہی صرف جسمانی ہی نہیں بلکہ ذہنی صحت پر بھی اثر انداز ہوتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ دہی میں موجود پروبائیوٹکس دماغی دباؤ اور ڈپریشن کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔ یہ اثرات اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہیں کہ دہی نہ صرف جسم بلکہ ذہن کو بھی تندرست رکھنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
دہی کے استعمال کے اینٹی ایجنگ فوائد بھی بتائے جاتے ہیں۔ ایک صحت مند آنتی نظام جسم میں سوزش (inflammation) کو کم کرتا ہے اور مدافعتی نظام کو بہتر کارکردگی کے قابل بناتا ہے۔ چونکہ بڑھاپے کے عمل کی بڑی وجہ سوزش اور کمزور مدافعتی نظام ہوتا ہے، اس لیے دہی کو روزمرہ غذا میں شامل کرنا عمر بڑھنے کے عمل کو سست کر سکتا ہے۔
اگرچہ دہی کو براہِ راست ’عمر بڑھانے والی جادوئی غذا‘ قرار دینا درست نہیں ہوگا، لیکن اس کے استعمال کے بالواسطہ فوائد جیسے بہتر مدافعتی نظام، مضبوط دل اور ذہنی سکون لمبی اور صحت مند زندگی کے امکانات کو ضرور بڑھاتے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: مدافعتی نظام ہے کہ دہی
پڑھیں:
طلباء ملک کی ترقی میں اپنا بھرپور حصہ ڈالیں، مقررین
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)جامعہ سندھ، یونیورسٹی جامشورو کے شعبہ شہید بے نظیر بھٹو چیئر کے زیرِ اہتمام ایک علمی و فکری لیکچر کا انعقاد کیا گیا جس کا عنوان تھا ”شہید بے نظیر بھٹو تاریخ کیسے یاد رکھے گی۔تقریب میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے اساتذہ، طلباء و طالبات، محققین اور سیاسی شخصیات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔اس تقریب کے خاص مہمان پاکستان پیپلز پارٹی حیدراباد ڈویژن کے صدر عاجز دھامراھ لیکچر کے دوران اساتذہ نے طلباء کے سوالات کے تفصیلی جوابات دیے، اور پاکستان پیپلز پارٹی حیدرآباد ڈویژن کے صدر سینیٹر عاجز دھامرہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ شہید بے نظیر بھٹو کی جمہوریت کے لیے جدوجہد، عوامی خدمت کے جذبے اور سیاسی بصیرت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ان کا پیغام آج بھی پاکستان کے نوجوانوں کے لیے مشعلِ راہ ہیں سینیٹر عاجز دھامرہ نے مزید کہا کہ میں کہا کہ شہید بینظیر بھٹو کا ”طلباء، میں بینظیر بھٹو کی وراثت کو آگے بڑھانے کے لیے آپ سے اپیل کرتا ہوں۔ انہوں نے اپنی زندگی اس ملک کے لیے وقف کی ہے، اور اب یہ آپ کی ذمہ داری ہے کہ آپ ان کے خوابوں کو پورا کریں۔بینظیر بھٹو نے ہمیشہ کہا تھا کہ تعلیم ہی ایک ایسا ہتھیار ہے جو آپ کو اپنے مقاصد کو حاصل کرنے میں مدد کر سکتا ہے۔ اس لیے، میں آپ سے التماس کرتا ہوں کہ آپ اپنی تعلیم کو ترجیح دیں اور اپنے مستقبل کو تابناک بنائیں۔بینظیر بھٹو نے ہمیشہ کہا تھا کہ ہمیں اپنے ملک کو ایک بہتر مستقبل کی طرف لے جانا ہے۔ اس لیے، میں آپ سے التماس کرتا ہوں کہ آپ اپنے ملک کے لیے کام کریں اور اس کی ترقی میں حصہ ڈالیں۔