ناقص میٹرل کااستعمال ‘ڈرگ روڈ انڈرپاس کی سائیڈ بیٹھ گئی
اشاعت کی تاریخ: 28th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(اسٹاف رپورٹر)پاکستان پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کی نااہلی اور عدم توجیہی کی وجہ سے 2020میں 662.599 ملین روپے کی لاگت سے مین شارع فیصل پر تعمیر کیا جانے والا ڈرگ روڈ انڈرپاس کی سائیڈ بیٹھ گئی ہے،تفصیلات کے مطابق ناقص میٹریل سے تعمیر کیے جانے والے کراچی کے متعد د منصوبے شاہراہ بھٹو ملیر ایکسپریس وے،نیوحب کینال ،گلستان جوہر انڈرپاس، کراچی کی قدیم ترین سڑک جہانگیر روڈ جو تیسری بار بیٹھنے کے بعد گزشتہ روز ڈرگ روڈ انڈر پاس میں جمع ہونے والے پانی کی نکاسی کے لئے سائیڈ میں کنویں تک پانی لے جانے والی لائن مکمل طور پر بیٹھ گئی ہے،اسی طرح کراچی میں متعدد منصوبے زیر التوہیں، دو سال سے زیر تعمیرکریم آباد انڈر پاس،ایک سا ل سے تعمیر کیے جانے وال جوہر چورنگی انڈرپا س،46ماہ سے زیر تعمیربی آر ٹی ریڈ لائن منصوبہ تاحال نامکمل ہے۔ واضح رہے کے662.
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ڈرگ روڈ انڈر بیٹھ گئی ہے انڈر پاس
پڑھیں:
لاہور؛ اندرون شہر کو اصل صورتحال میں بحال کرنیکا منصوبہ، کتنے ارب لاگت آئے گی؟
لاہور میں اندرون شہر سرکلر گارڈن کو اصل صورتحال میں بحال کرنے کے لیے مارکیٹوں کو شفٹ کرنے اور پارکنگ پلازے انڈر گراؤنڈ تعمیر کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔
انڈر گراؤنڈ پارکنگ پلازوں اور مارکیٹس بنانے پر 24ارب روپے کی لاگت آئے گی جس کے لیے محکمہ سی اینڈ ڈبلیو نے تخمینہ لاگت تیار کر لیا۔
ڈی سی لاہور کے مطابق حکومت پنجاب سے باقاعدہ منظوری بعد جلد ٹینڈرز پراسس مکمل کرکے کام شروع کیا جائے گا۔ اندرون شہر سرکلر گارڈن میں قائم نصف درجن سے زائد مارکیٹوں کو شفٹ کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق انڈر گراونڈ بننے والے پلازوں میں کم و بیش 3ہزار دکانیں بنیں گی جبکہ مارکیٹوں کے باہر پارکنگ اسٹینڈز کو بھی انڈر گروانڈ پلازوں میں شفٹ کیا جائے گا۔
انڈر گراونڈ پارکنگ اسٹینڈز میں چار ہزار گاڑیوں کی پارکنگ کا بندوبسنت کیا جائے گا، تین انڈر گراؤنڈ پارکنگ اور دکانیں نواز شریف اسپتال کی جانب تعمیر ہوں گی۔
انڈر گراؤنڈ پارکنگ پلازے و مارکیٹس پر آنے والے اخراجات کے تخمینہ لاگت کے لیے محکمہ سی اینڈ ڈبلیو کو ذمہ داری سونپی گئی تھی۔
ڈی سی لاہور سید موسی رضا کا کہنا ہےکہ محکمہ سی اینڈ ڈبلیو نے 24ارب روپے کا تخمینہ لگایا ہے اور رقم کے حصول کے لیے حکومت پنجاب سے جلد منظوری لی جائے گی اور پلازوں کی تعمیر کے لیے ٹینڈرز جاری کرنے کا مرحلہ مکمل کیا جائے گا۔