راولپنڈی:

ایف آئی اے میں کرپشن اور ناقص تفتیش میں ملوث 5 افسران کو محکمانہ سزائیں سنا دی گئیں، 4 افسران کو نوکریوں سے برطرف جبکہ خاتون آفیسر کے عہدے کی تنزلی کرکے انسپکٹر سے سب انسپکٹر کر دیا۔

ڈی جی ایف آئی اے رفعت مختار راجا کی زیر صدارت اردلی روم کا انعقاد کیا گیا جس میں اہلکاروں کے خلاف محکمانہ کارروائی کی گئی۔

محکمانہ کارروائی کے تحت پانچ افسران کو سزا سنا دی گئی، دو انسپکٹر اور دو سب انسپکٹر کرپشن اور ناقص تفتیش پر نوکری سے برخاست کیے گئے جبکہ خاتون انسپکٹر کو ناقص تفتیش پر سب انسپکٹر کے عہدے پر تنزلی کی سزا دی گئی۔

سزا پانے والے اہلکار اسلام آباد، کراچی اور لاہور زون میں تعینات تھے۔

ڈی جی ایف آئی اے رفعت مختار راجا کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے میں کرپشن، غفلت اور ناقص تفتیش کرنے والوں کی کوئی جگہ نہیں، ادارے کو کالی بھیڑوں سے پاک کرنے کے لیے سخت احتسابی عمل جاری ہے۔

ڈی جی کا کہنا تھا کہ غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث اہلکاروں کے خلاف سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں، احتسابی عمل سے ہی انسانی اسمگلنگ اور کرپشن کا خاتمہ ممکن ہوگا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: اور ناقص تفتیش

پڑھیں:

میری سزائیں پہلے سے طے شدہ ہیں، مقدمات کا بہادری سے سامنا کروں گا، عمران خان

اڈیالہ جیل میں قید پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان نے کہا ہے کہ ان کے خلاف دی جانے والی سزائیں اور عدالتی فیصلے پہلے سے طے شدہ ہیں۔ ان کاکہناہے کہ وہ جانتے ہیں کہ اس تمام عمل کے پیچھے ایک تیار شدہ اسکرپٹ ہے۔

عمران خان کی بہن علیمہ خان نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کے بھائی کو پہلے دن سے کہا جا رہا ہے کہ وہ ملک چھوڑ دیں، مگر عمران خان نے دوٹوک الفاظ میں جواب دیا کہ وہ تمام مقدمات کا سامنا کریں گے اور کہیں نہیں جائیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ جیل ٹرائل کے دوران ایک گواہ جھوٹا ثابت ہو چکا ہے، اور بار بار ان کے کیسز کی سماعت ملتوی کی جاتی ہے۔ اب بڑی مشکل سے القادر ٹرسٹ کیس کی اگلی تاریخ ملی ہے۔

علیمہ خان کا کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی کو القادر کیس میں فوری ضمانت ملنی چاہیے، لیکن لگتا ہے کہ سب کچھ ایک مخصوص اسکرپٹ کے مطابق ہو رہا ہے: پہلے توشہ خانہ کیس میں سزا دی جائے گی، پھر القادر میں ضمانت دی جائے گی۔

ملک میں جاری سیکیورٹی صورتحال پر بات کرتے ہوئے علیمہ خان نے بتایا کہ عمران خان تیراہ میں شہید ہونے والے نوجوانوں پر شدید رنجیدہ ہیں۔ ان کے مطابق عمران خان کا کہنا تھا کہ ایسے حالات میں فوجی آپریشن مسئلے کا حل نہیں بلکہ شدت پسندی کو مزید بڑھا سکتا ہے۔

عمران خان کا یہ بھی مؤقف ہے کہ خیبرپختونخوا حکومت کو جان بوجھ کر ایک “ٹریپ” میں دھکیلا گیا تاکہ آپریشن کا سیاسی بوجھ صوبے پر آئے۔ ان کا کہنا تھا کہ قبائلی علاقوں میں عوام میں ناراضگی اور نفرتیں بڑھ رہی ہیں، اور افغانستان کے ساتھ سخت رویہ اختیار کر کے معاملات بگاڑے جا رہے ہیں۔

انہوں نے زور دیا کہ افغانستان سے بات چیت کے ذریعے ہی پائیدار امن ممکن ہے، کیونکہ ان کی سابقہ حکومت نے بھی افغان قیادت سے مذاکرات کے ذریعے امن قائم کیا تھا۔ اب بھی یہی طریقہ اختیار کرنا چاہیے، اور دونوں ممالک کی حکومتوں اور عوام کو اعتماد میں لے کر آگے بڑھنا ہوگا۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • کرپشن اورناقص تفتیش کا الزام،ایف آئی اے کے 2 انسپکٹرز اور 2 سب انسپکٹرز نوکری سے فارغ
  • صفائی کے ناقص انتظامات کے باعث بیماریاں پھیل رہی ہیں،حافظ طاہر مجید
  • لاہور دنیا بھر میں فضائی آلودگی کے اعتبار سے ایک بار پھرپہلے نمبر پر آگیا۔
  • کراچی پولیس کے 132 ایس ایچ اوز اور ہیڈ محرر مافیا کے محافظ نکلے
  • ایس ایس جی سی کی مبینہ کرپشن‘اووربلنگ‘بدنظمی سامنے آگئی
  • ناصر کریم پر کرپشن سمیت سنگین الزامات جیالے چیئر مین وائس چیئر مین شدید اختلافات
  • میری سزائیں پہلے سے طے شدہ ہیں، مقدمات کا بہادری سے سامنا کروں گا، عمران خان
  • اسٹیل مل پل پر ڈاکوؤں کی دیدہ دلیری، تفتیشی افسران بھی لُٹ گئے
  • ناظم آباد: پولیس مقابلے میں 2 ڈاکو ہلاک، خاتون سمیت 2 شہری زخمی