کراچی، درجہ حرارت 36 ڈگری تک جانے کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 28th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(آن لائن) شہر قائد میں کئی ہفتوں سے معتدل موسم کے بعد گرمی نے دوبارہ زور پکڑ لیا ہے اور تیز دھوپ اور صاف مطلع کے باعث حدت اور درجہ حرارت میں بتدریج اضافہ محسوس کیا جا رہا ہے۔محکمہ موسمیات کے ارلی وارننگ سینٹر کے مطابق آئندہ 3 روز کے دوران کراچی کا موسم گرم اور مرطوب رہنے کا امکان ہے۔ شہر کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 36 ڈگری سینٹی گریڈ تک جا سکتا ہے اور کم سے کم درجہ حرارت 27 سے 28 ڈگری کے درمیان رہنے کا امکان
ظاہر کیا گیا ہے۔پیش گوئی کے مطابق پہلے پہر شمال مغربی ہوائیں چلیں گی جو بعد ازاں سمندر کی جنوب مغربی سمت سے آنے والی ہواﺅں میں تبدیل ہو جائیں گی۔ صبح کے وقت نمی کا تناسب 90 فیصد جبکہ شام کے وقت 65 فیصد تک ریکارڈ ہونے کا امکان ہے، جس سے گرمی کی شدت مزید بڑھ سکتی ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق صوبہ سندھ کے بیشتر علاقوں میں بھی آئندہ دنوں کے دوران موسم گرم اور مرطوب رہنے کا امکان ہے، تاہم بارش کا کوئی امکان ظاہر نہیں کیا گیا۔ شہریوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ گرمی سے بچا¶ کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور غیر ضروری طور پر دھوپ میں نکلنے سے گریز کریں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کا امکان
پڑھیں:
حکومت کل تک وفاقی آئینی عدالت کے قیام کی خواہشمند، 27 ویں ترمیم آج منظور ہونیکا امکان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
باخبر ذرائع کے مطابق حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری اور اس پر صدر مملکت کے دستخط کے فوراً بعد وفاقی آئینی عدالت کے قیام کا باضابطہ عمل شروع کیا جائے گا۔
منصوبے کے تحت، جیسے ہی یہ آئینی ترمیم منظور ہو کر آئین کا حصہ بنے گی، جمعرات کے روز وفاقی آئینی عدالت کے ججوں کی تقریبِ حلف برداری منعقد کی جائے گی، جس کے ساتھ ہی عدالت باقاعدہ طور پر اپنا کام شروع کر دے گی۔
ذرائع کے مطابق حکومت نے عدالت کے چیف جسٹس اور دیگر ججوں کے تقرر سے متعلق ابتدائی انتظامات مکمل کر لیے ہیں۔ عدالت میں ججوں کی ابتدائی تعداد ایک صدارتی آرڈر کے تحت مقرر کی جائے گی، جبکہ مستقبل میں ضرورت کے مطابق اس تعداد میں اضافہ پارلیمنٹ کی منظوری سے کیا جا سکے گا۔
ترمیم کے مطابق صدر مملکت، وزیراعظم کی ایڈوائس پر وفاقی آئینی عدالت کے ججوں کی تعیناتی کریں گے۔ اس اقدام کا بنیادی مقصد آئینی معاملات کے فوری اور شفاف حل کے لیے ایک علیحدہ عدالتی فورم قائم کرنا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت چاہتی ہے کہ عدالت کا قیام ایک تاریخی پیش رفت کے طور پر سامنے آئے، تاکہ وفاقی سطح پر آئینی تنازعات کے حل کے لیے ایک مستقل اور مؤثر نظام وضع کیا جا سکے۔