غزہ پر صیہونی فورسز کے حملوں میں شدت آگئی، مزید 90 سے زائد فلسطینی شہید
اشاعت کی تاریخ: 28th, September 2025 GMT
عرب میڈیا کے مطابق ہفتے کو اسرائیلی فوج کیجانب سے غزہ میں رہائشی عمارتوں، بےگھر فلسطینیوں کی پناہ گاہوں اور خیموں پر بمباری کی گئی۔ اسرائیل فوج نے شمالی غزہ میں میڈیا سے بات کرنیوالی نہتی خواتین اور بچوں پر ڈرون حملہ بھی کیا۔ اسلام ٹائمز۔ غزہ پر اسرائیلی فوج کے حملوں میں شدت آگئی، تازہ کارروائیوں میں مزید 90 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے۔ عرب میڈیا کے مطابق ہفتے کو اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں رہائشی عمارتوں، بےگھر فلسطینیوں کی پناہ گاہوں اور خیموں پر بمباری کی گئی۔ اسرائیل فوج نے شمالی غزہ میں میڈیا سے بات کرنے والی نہتی خواتین اور بچوں پر ڈرون حملہ بھی کیا۔ عرب میڈیا کے مطابق غزہ میں ہفتے کی صبح سے اب تک اسرائیلی حملوں میں ایک ہی خاندان کے 11 افراد سمیت 90 سے زیادہ فلسطینی شہید ہوگئے۔ شہداء میں ایک فلسطینی صحافی بھی شامل ہے، جس کے بعد غزہ میں شہید صحافیوں کی تعداد 252 ہوگئی۔ دوسری جانب امریکی صدر ٹرمپ نے غزہ جنگ بندی معاہدہ جلد ہونے کا دعویٰ کیا ہے، جبکہ حماس کا کہنا ہے صدر ٹرمپ کا کوئی منصوبہ ابھی تک نہیں ملا۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
اسرائیل کی غزہ اور صنعا پر شدید بمباری،24 میں170 حملے ،83 فلطینی شہید
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250926-01-1
غزہ: النصیرات کیمپ پر اسرائیلی حملے میں شہید ہونے والے افراد کی نماز جنازہ ادا کی جارہی ہے،چھوٹی تصاویر میں اسرائیلی حملے میں شہید بچے کی لاش کے قریب اسکا والد افسردہ بیٹھا ہے جبکہ ایک فلسطینی شخص اپنے بچے کی لاش گود میں اٹھائے اسپتال سے نکل رہاہے
غزہ/صنعا /میڈرڈ/لیوبلیانا/نیویارک (مانیٹرنگ ڈیسک) تباہ حال غزہ پر قابض اسرائیلی فورسز کے حملوں میں کمی نہ آسکی، اسرائیل کی غزہ پر شدید بمباری، 24 گھنٹے میں 170 سے زاید حملے کیے۔ عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فورسز کی بمباری سے وسطی اور جنوبی غزہ میں تباہی عروج پر پہنچ گئی، درجنوں مقامات تباہ، سیکڑوں فلسطینی نقل مکانی پر مجبور ہو گئے۔24 گھنٹے میں صہیونی حملوں میں مزید 83 فلسطینی شہید، 216 زخمی ہو گئے، اسرائیلی درندگی میں امداد کے متلاشی 7 فلسطینی شہید ہوگئے، مجموعی تعداد 2 ہزار 538 ہوگئی۔عرب میڈیا کے مطابق فلسطینی شہدا کی مجموعی تعداد 65 ہزار 427 ہوگئی، 1 لاکھ 67 ہزار 376 فلسطینی زخمی ہوچکے، اسرائیلی حملوں سے غزہ کے اسپتالوں پر دباؤ بڑھ گیا، طبی سہولیات ناپید ہیں۔غزہ شہر میں صحت کی مزید 7 سہولیات بند کر دی گئیں، اسرائیل نے حماس کے ٹھکانوں کا بہانہ بنا کر شدید بمباری کی جس سے خواتین اور بچے نشانہ بنے۔ادھرغزہ سٹی میں ملٹری چیک پوسٹ پر حماس کے حملے میں اسرائیلی فوج کا ایک اور اہلکار ہلاک ہوگیا۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فوج نے تصدیق کی ہے کہ حماس کے اسنائپر کے حملے میں 21 سالہ اسٹاف سرجنٹ چلاچیو شمعون دمیلاش مارا گیا۔ابتدائی تحقیقات میں بتایا گیا ہے کہ وہ ایک فوجی کیمپ کی چیک پوسٹ پر تعینات تھا جب اس پر حماس کے اسنائپر نے تاک کر گولی چلائی۔اس واقعے کے بعد 7 اکتوبر 2023ء سے جاری غزہ جنگ میں حماس کے ساتھ دو بدو جھڑپوں میں مارے گئے اسرائیلی فوجیوں کی تعداد 850 سے تجاوز کرگئی۔ علاوہ ازیں اسرائیل نے یمنی دارالحکومت صنعا پر بڑے پیمانے پر فضائی حملے کیے ہیں۔دوسری جانب عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فضائیہ نے صنعا کے 70 اسکوائر اور باب الیمن کے 13 مقامات کو نشانہ بنایا۔حملے میں حوثی فوج کی اہم اور سیکورٹی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا، نشانہ بننے والوں میں حوثی جنرل اسٹاف کا ہیڈکوارٹر، انٹیلی جنس، سیکورٹی کمپاؤنڈز اور ملٹری کیمپ شامل ہیں۔عرب میڈیا کے مطابق فضائی حملے صنعا کے جنوبی اور مغربی علاقوں میں کیے گئے، اسرائیلی حملوں سے متعلق تاحال ہلاکتوں یا نقصان کی تفصیلات سامنے نہیں آئیں۔صنعا پر حملے کے وقت حوثی رہنما عبدالملک الحوثی کا ریکارڈ شدہ خطاب جاری تھا، حملے کا مقصد عبدالملک الحوثی کا خطاب متاثر کرنا تھا۔ادھریورپی ملک سلووینیا نے اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو پر سفری پابندی عاید کر دی۔سلووینیا نے یہ فیصلہ غزہ میں جاری جنگ اور انسانی حقوق کی مبینہ سنگین خلاف ورزیوں کے تناظر میں کیا ہے۔حکومتی بیان میں کہا گیا ہے کہ نیتن یاہو سمیت ان اسرائیلی رہنماؤں کو سفری پابندیوں کا سامنا کرنا ہوگا جو فلسطینی عوام کے خلاف جارحانہ کارروائیوں کے ذمے دار سمجھے جاتے ہیں۔یاد رہے کہ سلووینیا نے فلسطین کو گزشتہ برس فلسطینی ریاست کو تسلیم کیا تھا۔دوسری جانب غزہ فلوٹیلا پر ڈرون حملے کے بعد یورپی بحری افواج متحرک ہوگئی ہے، غزہ فلوٹیلا کی حفاظت کے لیے اسپین اور اٹلی نے بحری جہاز روانہ کر دیے۔اسپین نے غزہ فلوٹیلا کی حفاظت کے لیے جنگی بحری جہاز روانہ کیا، اطالوی وزیر دفاع نے امدادی فلوٹیلا کی مدد کے لیے دوسرا بحری جہاز بھیج دیا۔فلوٹیلا کو راستے میں جگہ جگہ مختلف طریقوں سے نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی، اسرائیل نے قافلے کو روکنے کی کھلی دھمکی دے رکھی ہے۔مزید برآں فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون نے انتباہ کیا ہیکہ اسرائیل نے مغربی کنارے پر قبضہکیا تو یہ ابراہم معاہدوں کو ختم کر دے گا۔اپنے بیان میں ان کا کہنا تھا کہ امید ہے اسرائیل مغربی کنارے کو ضم نہیں کرے گا، مغربی کنارے کے معاملے پر صدر ٹرمپ بھی ہمارے ساتھ ہیں۔میکرون نے کہا کہ مغربی کنارے کا معاملہ ہم سب اور امریکا کے لیے ریڈ لائن ہے، اگر غزہ کی صورتحال ایسے ہی جاری رہی تو یورپ کو ایکشن لینا ہوگا۔فرانسیسی صدر کا کہنا تھا کہ ہمیں امریکا کو قائل کرنا ہوگا کہ وہ اسرائیل پر دباؤ ڈالے۔میکرون نے مزید کہا کہ جنگ جانیں لے رہی ہے لیکن اس سے حماس کا خاتمہ نہیں ہوگا، جتنے حماس کے مجاہدین پہلے تھے، آج بھی اتنے ہی ہیں۔
اسرائیل