غزہ میں صیہونی فورسز کے حملے تیز، 77 فلسطینی شہید( 265 زخمی )
اشاعت کی تاریخ: 28th, September 2025 GMT
اسرائیل کا زمینی حملہ شدت اختیار کر گیا، ، لاکھوں فلسطینی محصور ، خوراک، پانی اور بجلی کی شدید قلت
نصیرات پناہ گزین کیمپ میں اسرائیلی ڈرون حملے میں دو بچوں سمیت چار فلسطینی شہید ،عرب میڈیا
اسرائیلی فورسز نے غزہ میں حملوں کا سلسلہ تیز کر دیا، صیہونی فوج نے بے گھر، نقل مکانی کرتے اور امداد کے متلاشی فلسطینیوں پر حملے کیے۔عرب میڈیا کے مطابق 24 گھنٹے میں مزید 77 فلسطینی شہید، 265 زخمی ہو گئے، 13 افراد کو امداد کی فراہمی کے مراکز کے قریب شہید کیا گیا۔17 سالہ فلسطینی نوجوان بھوک اور علاج نہ ملنے سے چل بسا، ایک ہی خاندان کے 11 افراد اسرائیلی حملے میں شہید، متعدد زخمی ہو گئے۔عرب میڈیا کے مطابق نصیرات پناہ گزین کیمپ میں اسرائیلی ڈرون حملے میں دو بچوں سمیت چار فلسطینی شہید ہو گئے۔غزہ شہر پر اسرائیل کا زمینی حملہ شدت اختیار کر گیا، لاکھوں فلسطینی محصور ہو کر رہ گئے، خوراک، پانی اور بجلی کی شدید قلت، فلسطین انسانی بحران کا شکار ہے۔عرب میڈیا کے مطابق شہدا کی تعداد 65 ہزار 626 ہوگئی، 1 لاکھ 67 ہزار 783 فلسطینی زخمی ہیں۔
ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: فلسطینی شہید عرب میڈیا
پڑھیں:
اسرائیل میں فلسطینی قیدیوں کے لیے سزائے موت کے قانون کی منظوری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
(فائل فوٹو)
تل ابیب:۔ اسرائیلی پارلیمنٹ نے فلسطینی قیدیوں کے لیے سزائے موت کے قانون کی منظوری دے دی ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیل کی پارلیمنٹ (کنیسے) کا پاس کر دہ بل فلسطینی قیدیوں کے لیے سزائے موت کی اجازت دیتا ہے۔
بل وزیر قومی سلامتی ایتمار بن گویر کی پارٹی جیوش پاور نے پیش کیا، جس کے مطابق اُن فلسطینی قیدیوں کو سزائے موت دی جا سکے گی جو اسرائیلی شہریوں کے قتل میں ملوث ہوں، اگر ان کے اقدامات “نفرت یا اسرائیل کو نقصان پہنچانے کے ارادے” سے کیے گئے ہوں۔
یہ بل 120 ارکان میں سے 39 کے مقابلے میں 16 ووٹوں سے ابتدائی طور پر منظور ہوا۔ بن گویر نے اس نتیجے کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر “تاریخی لمحہ” قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کی جماعت نے وعدہ کیا تھا اور اب پورا کیا۔
اسرائیل کی پارلیمنٹ (کنیسے) نے ایک اور قانون کی منظوری بھی دی ہے جس کے تحت حکومت کو عدالتی منظوری کے بغیر غیر ملکی میڈیا اداروں کو مستقل طور پر بند کرنے کا اختیار حاصل ہو گیا ہے۔ یہ دونوں بل وزیر اعظم نیتن یاہو کے دائیں بازو کے اتحادیوں کی جانب سے پیش کیے گئے ہیں اور ابتدائی منظوری کے بعد اب انھیں حتمی منظوری سے قبل پارلیمانی کمیٹی میں مزید بحث کے لیے بھیجا گیا ہے۔
یہ قانون اس وقت حکومت کو یہ اجازت دیتا ہے کہ وہ ان غیر ملکی میڈیا اداروں کو عارضی طور پر بند کر سکے جنھیں “اسرائیل کی سلامتی کے لیے نقصان دہ‘”سمجھا جائے۔ یہ بل ابتدائی ووٹنگ میں 50 کے مقابلے میں 41 ووٹوں سے منظور ہوا۔