حکومتی بیان میں کہا گیا ہے کہ نیتن یاہو سمیت ان اسرائیلی رہنماؤں کو سفری پابندیوں کا سامنا کرنا ہوگا، جو فلسطینی عوام کے خلاف جارحانہ کارروائیوں کے ذمہ دار سمجھے جاتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ یورپی ملک سلووینیا نے اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو پر سفری پابندی عائد کر دی۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سلووینیا نے یہ فیصلہ غزہ میں جاری جنگ اور انسانی حقوق کی مبینہ سنگین خلاف ورزیوں کے تناظر میں کیا ہے۔ حکومتی بیان میں کہا گیا ہے کہ نیتن یاہو سمیت ان اسرائیلی رہنماؤں کو سفری پابندیوں کا سامنا کرنا ہوگا، جو فلسطینی عوام کے خلاف جارحانہ کارروائیوں کے ذمہ دار سمجھے جاتے ہیں۔

یاد رہے کہ سلووینیا نے فلسطین کو گذشتہ برس فلسطینی ریاست کو تسلیم کیا تھا، جبکہ رواں برس اگست میں اسرائیل پر ہتھیاروں کی پابندی اور اسرائیل کے زیر قبضہ فلسطینی علاقوں کی اشیا کی درآمد پر بھی پابندی عائد کی تھی۔ یہ اقدامات یورپ میں اسرائیلی پالیسیوں پر بڑھتی ہوئی تنقید کا عکاس ہے، جہاں کئی ممالک اسرائیل کی عسکری کارروائیوں اور فلسطینی علاقوں میں بستیوں کے پھیلاؤ کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دے رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سفری پابندی نیتن یاہو

پڑھیں:

نیتن یاہو کو قتل کی  دھمکی دینے والا شخص گرفتار

اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کو قتل کی  دھمکی دینے والے ایک شخص کو پولیس نے گرفتار کر لیا ۔ یہ واقعہ اُس وقت پیش آیا جب اسرائیل میں یہودیوں کے نئے سال کی چھٹیاں شروع ہونے والی تھیں — ایک ایسا موقع جب سیکیورٹی ویسے ہی بڑھا دی جاتی ہے۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق، پیر کی شام ایک شخص اچانک كريات جات نامی شہر کے مقامی پولیس اسٹیشن پہنچا اور براہِ راست یہ دھمکی دی کہ وہ نیتن یاہو کو قتل کرنا چاہتا ہے۔
پولیس حکام کے مطابق، مذکورہ شخص، جس کی عمر چالیس سال کے لگ بھگ ہے، نہ صرف دھمکی دے رہا تھا بلکہ وہ اسلحہ خریدنے کی منصوبہ بندی بھی کر رہا تھا۔ پولیس رپورٹ میں کہا گیا مشتبہ شخص نے بیان دیا کہ وہ نیتن یاہو کو تین گولیاں مارنا چاہتا ہے۔
اس بیان کے بعد فوری طور پر اسے گرفتار کر لیا گیا۔ حکام کا کہنا ہے کہ اس کے خلاف فردِ جرم جلد ہی دائر کی جائے گی، اور وہ اس وقت زیرِ حراست ہے تاکہ مکمل عدالتی کارروائی مکمل ہونے تک کسی بھی ممکنہ خطرے کو روکا جا سکے۔
یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب وزیراعظم نیتن یاہو داخلی سطح پر شدید دباؤ کا شکار ہیں۔ غزہ میں حماس کے خلاف جاری جنگ کو تقریباً دو سال ہو چکے ہیں، جس نے نہ صرف اسرائیل کی عالمی ساکھ کو متاثر کیا ہے بلکہ نیتن یاہو کی مقبولیت کو بھی واضح طور پر کم کیا ہے۔
رائے عامہ کے حالیہ سروے یہ ظاہر کرتے ہیں کہ اسرائیلی عوام میں بڑھتی ہوئی بےچینی اور غصہ، خاص طور پر غزہ میں پھنسے مغویوں کے حوالے سے، نیتن یاہو کی حکومت پر اعتماد کو کمزور کر رہا ہے۔
اس وقت غزہ میں 48 مغوی موجود ہیں، جن میں سے تقریباً 20 کے زندہ ہونے کا یقین ظاہر کیا جا رہا ہے۔ ان کے اہلِ خانہ حکومت سے مسلسل مطالبہ کر رہے ہیں کہ کسی بھی قیمت پر ان کی بازیابی کے لیے کوئی بامعنی معاہدہ کیا جائے۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • یورپی ملک سلوینیا نے نیتن یاہو پر سفری پابندیاں عائد کردیں
  • یورپی ملک سلووینیا نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو پر پابندی عائد کردی
  • سلووینیا نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو پر پابندی عائد کردی
  • یورپی ملک سلووینیا نے اسرائیلی وزیر اعظم پر سفری پابندی عائد کردی
  • نیتن یاہو کو قتل کی  دھمکی دینے والا شخص گرفتار
  • نیتن یاہو کا جنوب مغربی شام کے غیر مسلح کیے جانے کا مطالبہ
  • غزہ میں اسرائیلی بمباری سے مزید 59 فلسطینی شہید، یورپی ممالک اور کینیڈا کا طبی راہداری کھولنے کا مطالبہ
  • دوحہ حملہ میں ناکامی نتین یاہو کے دفتر سے راز افشا ہونیکی وجہ سے ہوئی، رپورٹ
  • غزہ میں مکمل نسل کشی ہو رہی ہے جس کے مرتکب نیتن یاہو ہیں : ترک صدر