سی ٹی ڈی کی کارروائیاں، مختلف شہروں سے 89 دہشتگرد گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 22nd, September 2025 GMT
سی ٹی ڈی حکام کے مطابق لاہور سے 14، راولپنڈی سے 14، فیصل آباد سے7، بہاولپور سے 7، جھنگ سے 6، ساہیوال سے 5، گوجرانوالہ سے 4، گجرات سے 3، سرگودھا سے 6، بہاولنگر سے 3 دہشت گردوں کو گرفتار کیا گیا۔ گرفتار دہشت گردوں میں فتنہ الخوارج کے 55، داعش کے 5، القاعدہ کے 2، حزب التحریر کے 2، جئے سندھ کے2 دہشت گرد شامل ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ سی ٹی ڈی کے پنجاب کے مختلف شہروں میں 3 ماہ میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز، لاہور سمیت مختلف اضلاع سے 89 دہشت گرد گرفتار کر لئے گئے۔ سی ٹی ڈی حکام کے مطابق لاہور سے 14، راولپنڈی سے 14، فیصل آباد سے7، بہاولپور سے 7، جھنگ سے 6، ساہیوال سے 5، گوجرانوالہ سے 4، گجرات سے 3، سرگودھا سے 6، بہاولنگر سے 3 دہشت گردوں کو گرفتار کیا گیا۔ گرفتار دہشت گردوں میں فتنہ الخوارج کے 55، داعش کے 5، القاعدہ کے 2، حزب التحریر کے 2، جئے سندھ کے 2 دہشت گرد شامل ہیں۔
سی ٹی ڈی حکام کے مطابق دہشت گردوں سے دھماکہ خیز مواد، 85 ڈیٹونیٹر، 183 فٹ حفاظتی فیوز تار، 717 پمفلٹس، نقدی، پرائمہ کارڈ اور موبائل فونز برآمد ہوئے۔ دہشت گردوں کی شناخت اسحاق، شعیب، حمزہ، جاوید اقبال، اسحاق خان، زاہد، سہیل، اسد، طاہر، منیر وغیرہ کے نام سے ہوئی۔ سی ٹی ڈی حکام کے مطابق دہشت گرد مختلف مقامات پر کارروائیاں کرنا چاہتے تھے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سی ٹی ڈی حکام کے مطابق
پڑھیں:
باجوڑ میں فورسز کی کارروائی‘سیاسی رہنمائوں کے قتل میں ملوث دہشتگرد ہلاک
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251104-01-5
باجوڑ(مانیٹر نگ ڈ یسک) خیبر پختونخوا کے ضلع باجوڑ میں سیکورٹی فورسز کی کارروائی۔ جس میں پی ٹی آئی رہنما ریحان زیب اور اے این پی کے رہنما مولانا خان زیب کے قتل میں ملوث دہشت گرد ضیا الدین عرف ابراہیم ادریس مارا گیا۔ سیکورٹی ذرائع کے مطابق کوثر کے علاقے میں کارروائی کے دوران ہلاک دہشت گرد دیگر بھی متعدد ہائی پروفائل ٹارگٹ کلنگ میں ملوث تھا۔ دہشت گرد ڈپٹی کمشنر ناوگئی اور جے یوآئی کے ارکان کے قتل میں بھی شامل تھا۔ ہلاک دہشت گرد نے متعدد پولیس اہلکاروں کو بھی قتل کیا۔ رپورٹ کے مطابق دہشت گرد ضیا الدین طالبان کے کابل پر قبضے سے قبل افغان جیل میں قید تھا۔ طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد دہشت گرد ضیاالدین کو رہا کر دیا گیا تھا، ضیا الدین 2023ء میں افغانستان سے پاکستان داخل ہوا تھا۔ دہشت گرد ضیا الدین کی ہلاکت سے داعش خراسان کے نیٹ ورک کو بڑا دھچکا لگا ہے۔