فیلڈ مارشل عاصم منیر کی ہدایات پر بلوچستان میں منشیات کے خلاف فیصلہ کن مہم کا آغاز
اشاعت کی تاریخ: 22nd, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بلوچستان میں منشیات کے خلاف ایک جامع اور فیصلہ کن مہم کا آغاز کر دیا گیا ہے، جو فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی براہ راست ہدایات پر شروع کیا گیا ہے۔
اس مہم کا بنیادی مقصد صوبے کو منشیات کے ناسور سے مکمل طور پر پاک کرنا اور اس کے معاشرتی و اقتصادی اثرات کا مستقل خاتمہ کرنا ہے۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اینٹی نارکوٹکس فورس اور مقامی اداروں کے باہمی تعاون سے چلائی جانے والی اس مہم کے تحت پوست کی غیر قانونی کاشت اور منشیات کے اڈوں کے خاتمے کے لیے بڑے پیمانے پر کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔ ابتدائی اقدامات میں متعدد علاقوں میں پوست کی فصلوں کو کامیابی سے تلف کیا جا چکا ہے، جس سے حکومت کی سنجیدگی کا واضح ثبوت ملتا ہے۔
حکام کے مطابق یہ مہم محض نشانہ بازی تک محدود نہیں ہے بلکہ اس میں منشیات کی پیداوار اور ترسیل میں ملوث نیٹ ورکس کے خلاف بھی مؤثر اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
اس حوالے سے قابل ذکر پہلو یہ ہے کہ مہم کے تحت مقامی آبادی کو متبادل روزگار کے مواقع فراہم کرنے کا بھی انتظام کیا جا رہا ہے، تاکہ لوگوں کو دوبارہ منشیات کی کاشت کی طرف مائل ہونے سے روکا جا سکے۔
سیکورٹی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ منشیات، جرائم اور دہشت گردی کے درمیان موجود گٹھ جوڑ کو توڑنا وقت کی اہم ضرورت ہے، جو اس تمام غیر قانونی نیٹ ورک کو طاقت فراہم کرتا ہے۔ اس مقصد کے لیے ایک مؤثر اور پائیدار حکمت عملی اپنائی جا رہی ہے، جس میں صوبائی حکومت کے تمام ادارے متحرک کردار ادا کر رہے ہیں۔
اس قومی جنگ میں حکومت، سیکورٹی اداروں اور معاشرے کے ہر فرد کو اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت پر زور دیا جا رہا ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ مہم نہ صرف بلوچستان بلکہ پورے ملک کی سلامتی اور استحکام کے لیے ایک اہم قدم ثابت ہوگی، کیونکہ منشیات کا خاتمہ دراصل دہشت گردی کی مالی معاونت کو روکنے کے مترادف ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: منشیات کے
پڑھیں:
روسی طیاروں نے 12منٹ تک فضائی حدود کی خلاف ورزی کی‘ اسٹونیا کا الزام
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تالین (انٹرنیشنل ڈیسک) اسٹونیا حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ روسی طیاروں نے اس کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی ہے۔ خبر رساں ادارے کے مطابق حکومت کا کہنا ہے کہ روس کے جنگی طیارے حدود میں داخل ہوئے اور 12 بارہ منٹ تک اس کی حدود میں رہے۔ دوسری جانب روسی وزارت دفاع نے اسٹونیا حکومت کے دعوے کی تردید کردی ۔ وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ ہمارے جنگی طیاروں نے اسٹونیا کی فضائی حدود کی خلاف ورزی نہیں کی۔ پرواز بین الاقوامی قوانین کے تحت بحیرہ بالٹک پرنیوٹرل مقام پرکی گئیں۔ واضح رہے کہ اس سے قبل روس کے 20 ڈرون طیارے پولینڈ کی فضائی حدود میں داخل ہوئے تھے۔