اوگرا کے فیصلے میں تاخیر کی وجہ سے صارفین کو کروڑوں کے بل آگئے
اشاعت کی تاریخ: 13th, August 2025 GMT
آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کی جانب سے آر ایل این جی کی قیمت کا فیصلہ سنانے میں تاخیر کی وجہ سے لاکھوں صارفین کو گیس کے کروڑوں روپے کے بل آگئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اوگرا کے تاخیر سے آنے والے آر ایل این جی کی قیمت کا فیصلہ کرنے سے لاکھوں صارفین کو گیس کے کروڑوں روپے کے بل آگئے۔
اوگرا نے آٹھ سال کے بعد آر ایل این جی کی قیمت کا فیصلہ سنایا۔ فیصلے کے بعد ہزاروں کے بل لاکھوں اور لاکھوں کے بل پلک جھپکتے ہی کروڑوں روپے میں تبدیل ہو گئے۔ سوئی نادرن گیس کمپنی نے اوگرا کے فیصلے کے تحت آر ایل این جی استعمال کرنے والے ہزاروں گھریلو کمرشل اور انڈسٹریل صارفین کو بل بھجوائے جو صارفین پر بم بن کر گئے۔
اوگرا نے سال 2015 کی آر ایل این جی کی قیمت کا اب فیصلہ سنایا۔ گیس صارفین کو 84 ماہ گزرنے کے بعد نئی قیمت کے حساب سے گیس بل بھجوائے گئے۔
ترجمان اوگرا کے مطابق آر ایل این جی کی ماہانہ عارضی قیمتوں کا تعین کیا ہے، عارضی قیمت اور اصل قیمت کے فرق کے بعد بلنگ ادوار میں کمپنی کے ذریعے بل ایڈجسٹ کیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ باہمی متفقہ شرائط کے بعد گیس بل میں ریکوری کی بجائے ڈفرینشل رقم مستقبل کے بلوں میں وصول کی جا سکتی ہے، جس کے لیے SNGPL کی جانب سے مدت/متعدد قسطوں کا فیصلہ کیا جا سکتا ہے تاکہ صارفین پر اس کے اثرات کو کم سے کم کیا جا سکے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایل این جی کی قیمت کا آر ایل این جی کی صارفین کو کا فیصلہ کے بعد
پڑھیں:
9 مئی جلاؤ گھیراؤ کیس کا تحریری فیصلہ جاری، صنم جاوید اور عالیہ حمزہ کو گرفتار کر کے جیل بھیجنے کا حکم
لاہور کی انسدادِ دہشت گردی عدالت نے 9 مئی کے جلاؤ گھیراؤ کیس میں پاکستان تحریک انصاف کی رہنماؤں صنم جاوید اور عالیہ حمزہ کے خلاف تحریری فیصلہ جاری کر دیا ہے، جس میں دونوں کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے فوری طور پر جیل بھیجنے کا حکم دیا گیا ہے۔
انسداد دہشت گردی کے جج منظر علی گل کی جانب سے تحریر کردہ 93 صفحات پر مشتمل فیصلے کے مطابق، دونوں خواتین پر سوشل میڈیا کے ذریعے اشتعال انگیزی پھیلانے، عوام کو اکسانے اور اشتعال انگیز پوسٹوں و ویڈیوز کے ذریعے عوامی املاک پر حملوں کی ترغیب دینے کے الزامات ثابت ہوئے ہیں۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ دونوں خواتین کے موبائل فونز سے اہم مواد برآمد کیا گیا، جن میں سوشل میڈیا پوسٹس اور ویڈیو کلپس شامل ہیں، جو پولیس نے یو ایس بی کے ذریعے عدالت میں پیش کیے۔ صنم جاوید کو سوشل میڈیا پر اثرورسوخ رکھنے والی شخصیت قرار دیا گیا، جبکہ عالیہ حمزہ کو پارٹی کی سینئر قیادت میں شامل بتایا گیا۔
عدالت نے دونوں کو پانچ سال قید اور ایک، ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا سناتے ہوئے لکھا کہ یہ ریکوریز جھوٹی قرار نہیں دی جا سکتیں اور ضمنی بیانات کی روشنی میں دونوں کی نامزدگی درست ہے۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ملزمہ ضمانت پر تھیں اور باقاعدگی سے پیش ہوتی رہیں، تاہم فیصلہ سنائے جانے کے وقت عدالت میں موجود نہ تھیں۔ عدالت نے اس بنا پر ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے اور ایس ایچ او شادمان کو حکم دیا کہ دونوں کو فوری طور پر گرفتار کرکے جیل منتقل کیا جائے۔
عدالت نے ساتھ ہی میاں محمود الرشید سے متعلق بھی فیصلہ سناتے ہوئے لکھا کہ ان پر قتل کا الزام ثابت نہیں ہو سکا، تاہم یہ ثابت ہوا کہ وہ 9 مئی کو موقع پر موجود تھے اور 11 گواہوں نے ان کے خلاف بیانات دیے کہ انہوں نے فائرنگ کی۔
جرح کے دوران میاں محمود الرشید سے پستول کی برآمدگی بھی عمل میں آئی، تاہم قتل کا الزام عدالت میں مکمل ثابت نہ ہو سکا۔
فیصلے کے مطابق، صنم جاوید اور عالیہ حمزہ کی طرف سے ان کے وکلاء نے حتمی بیانات جمع کروائے۔ عدالت نے واضح کیا کہ ملک بھر میں 9 مئی کو سرکاری املاک پر حملے کیے گئے، جن میں ان رہنماؤں کا کردار سامنے آیا، اور پراسیکیوشن نے شادمان تھانے کے جلاؤ گھیراؤ مقدمے میں اپنا کیس مکمل طور پر ثابت کر دیا۔