اداکارہ 14 سالہ گھریلو ملازمہ پر تشدد اور مبینہ جنسی زیادتی کے الزام میں گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 25th, August 2025 GMT
لاہور: اسٹیج اداکارہ ثمر رانا کو 14 سالہ گھریلو ملازمہ پر تشدد و جنسی ذیادتی کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق گھریلو ملازمہ سے ذیادتی کا مقدمہ تھانہ نواب ٹاؤن میں درج ہوا جس پر پولیس فوری حرکت میں آگئی اور اسٹیج اداکارہ ثمر رانا کو پولیس نواب ٹاؤن نے ملازمہ کیساتھ تشدد و زیادتی کے الزام میں گرفتار کرلیا۔
انویسٹی گیشن پولیس نے بتایا کہ ثمر رانا کے گھر 14 سالہ لڑکی کو پانچ افراد نے مبینہ ذیادتی کا نشانہ بنایا جبکہ ثمر رانا پر ملازمہ پر تشدد کرنے اور خوفزدہ کرنے کا الزام ہے۔
انوسٹی گیشن پولیس نواب ٹاؤن کے مطابق نامعلوم ملزمان لڑکی سے مبینہ ذیادتی کی ویڈیوز بھی بناتے رہے۔
ایس پی انویسٹی گیشن صدر ڈویژن میاں معظم علی کا کہنا ہے کہ واردات میں ملوث دیگر ملزمان کی گرفتاری کی کوششیں جاری ہیں جبکہ ملازمہ اور اس کے گھر والوں کو ہر صورت انصاف دلوایا جائے گا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جبر کی انتہا: تشدد کے بعد کشمیری کی لاش دریائے جہلم سے برآمد
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشتگردی مسلسل بڑھتی جارہی ہے۔ مختلف اضلاع میں روزانہ بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن جاری ہیں اور نوجوانوں کو جبری طور پر حراست میں لیا جارہا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بانڈی پورہ ضلع میں تین بچوں کے والد فردوس احمد میر کو 11 ستمبر کو گرفتار کیا گیا تھا، جنہیں دوران حراست بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور ان کی لاش دریائے جہلم سے برآمد ہوئی۔
فردوس احمد کے ماورائے عدالت قتل کے خلاف حاجن بانڈی پورہ میں شدید احتجاجی مظاہرے ہوئے، جن میں عوام نے متاثرہ خاندان کو انصاف دینے اور مجرم بھارتی فوجیوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ یہ بانڈی پورہ میں دو ہفتوں کے دوران دوسرا واقعہ ہے، اس سے قبل نوجوان زہور احمد صوفی بھی پولیس حراست میں شہید کیا گیا تھا۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ نے ان کے گردے پھٹنے اور شدید تشدد کی تصدیق کی تھی۔
رپورٹ کے مطابق ان ہلاکتوں کے بعد علاقے میں غیر اعلانیہ کرفیو نافذ کردیا گیا ہے تاکہ عوامی ردعمل کو دبایا جا سکے۔ اس کے علاوہ ڈوڈہ ضلع کے ایم ایل اے معراج ملک کو بھی سیلاب متاثرین کے حق میں آواز بلند کرنے پر کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔
کشمیری رکن پارلیمنٹ آغا روح اللہ نے کہا ہے کہ بھارتی حکومت کشمیریوں کی شناخت، زبان اور دین کو ختم کرنے کی سازش کر رہی ہے، مگر عوام اپنی عزت اور انصاف کے لیے لڑتے رہیں گے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق قابض فوج نے صرف پہلگام واقعے کی آڑ میں 3,190 کشمیریوں کو گرفتار کیا، 81 گھروں کو مسمار کیا اور 44 نوجوانوں کو جعلی مقابلوں میں شہید کیا۔
مقبوضہ وادی میں روزانہ احتجاج، ہڑتالیں اور مظاہرے اس بات کا ثبوت ہیں کہ بھارت دس لاکھ فوج کے باوجود کشمیری عوام کی جدوجہد آزادی کو ختم کرنے میں ناکام ہے۔