غزہ کی صورتحال پر جدہ میں او آئی سی کا ہنگامی اجلاس، پاکستان نے 7 مطالبات کردیے
اشاعت کی تاریخ: 25th, August 2025 GMT
پاکستان نے غزہ کی صورت حال پر او آئی سی کے ہنگامی اجلاس میں سات مطالبات کردیے۔
او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اکیسویں غیر معمولی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہاکہ اسرائیلی قیادت کی جانب سے حالیہ اشتعال انگیز اور توہین آمیز بیانات عالمی قوانین اور نظام کی صریح تضحیک ہیں۔ غزہ پر مکمل قبضے اور نام نہاد ’گریٹر اسرائیل‘ کے منصوبے اسرائیلی توسیع پسندانہ ذہنیت کو ظاہر کرتے ہیں جس کی شدید ترین مذمت کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: گریٹر اسرائیل کا منصوبہ ناقابل قبول، عالمی برادری غزہ میں غیر مشروط جنگ بندی کرائے: پاکستان
اسحاق ڈار نے وزیراعظم شہباز شریف کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جیسا کہ وزیراعظم پاکستان نے کہا ’اس المیے کی جڑ اسرائیل کا غیرقانونی قبضہ ہے۔ جب تک یہ قبضہ ختم نہیں ہوگا، امن قائم نہیں ہوسکتا۔ ہم اپنے برادر عرب ممالک کی خودمختاری اور آزادی کے تحفظ کے لئے ان کے شانہ بشانہ ہیں۔‘
پاکستان کے 7 مطالبات کون کونسے ہیں؟
• غزہ میں فوری، مستقل اور غیر مشروط جنگ بندی اور سلامتی کونسل کی قرارداد 2735 پر عملدرآمد کیا جائے۔
• ۔دوم: غزہ میں محفوظ اور بلا رکاوٹ انسانی امداد کی فراہمی یقینی بنائی جائے، پاکستان مسلسل امداد بھجوا رہا ہے۔
• سوم: فلسطینیوں کی بقا کے لیے انحصار پذیر ادارہ یو این آر ڈبلیو اے کی حمایت
• چہارم: جبری بے دخلی، غیرقانونی آبادکاری اور زمینوں پر قبضہ ختم کیا جائے۔
• پنجم: عرب اور او آئی سی کا غزہ تعمیرِ نو منصوبہ فوری طور پر نافذ ہو۔
• ششم: دو ریاستی حل پر مبنی سیاسی عمل کا فوری آغاز کیا جائے۔
• ہفتم: جنگی جرائم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر اسرائیل کا احتساب کیا جائے۔
اپنے خطاب میں نائب وزیراعظم و وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے بالخصوص سعودی عرب اور ترکئے کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ میں مملکت سعودی عرب کا خصوصی شکریہ ادا کرتا ہوں جو خادمِ حرمین شریفین، شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود، ولی عہد و وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود، اور وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود کی دانشمندانہ قیادت میں او آئی سی کی حمایت اور مسلم اُمہ کو درپیش چیلنجوں کے حل میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔
اُنہوں نے کہاکہ میں برادر ملک جمہوریہ ترکیہ کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں، جو او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے چیئرمین کی حیثیت سے، اسلامی جمہوریہ ایران اور ریاستِ فلسطین کے ساتھ مل کر، مسلم اُمہ کے لیے نہایت نازک گھڑی میں اس اہم اجلاس کے انعقاد کا باعث بنا۔
اسحاق ڈار نے کہاکہ ہم ایک بار پھر یہاں جمع ہیں جبکہ غزہ لہو لہان ہے۔ اسرائیل کھلے عام اور دانستہ طور پر بین الاقوامی قانون، بشمول انسانی ہمدردی کے قوانین، سلامتی کونسل کی قراردادوں اور عالمی عدالتِ انصاف کے فیصلوں کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ غزہ نہ صرف معصوم جانوں بلکہ عالمی قوانین کے لئے بھی قبرستان بن گیا ہے۔ اسرائیلی جارحیت میں اب تک 60 ہزار سے زیادہ فلسطینی شہید ہوچکے ہیں، جن میں اکثریت عورتوں اور بچوں کی ہے۔ اسپتالوں، اسکولوں، اقوام متحدہ کی عمارات، امدادی قافلوں اور پناہ گزین کیمپوں کو نشانہ بنانا کوئی حادثاتی عمل نہیں بلکہ اجتماعی سزا کے بدترین مظاہر ہیں۔
اسحاق ڈار نے کہاکہ غزہ مکمل انسانی المیے کا شکار ہے۔ قریباً 2 برس سے یہ وحشیانہ بمباری، ناکہ بندی، بھوک اور قحط سہہ رہا ہے، جبکہ مغربی کنارے اور مقبوضہ القدس میں بھی ظلم و تشدد بڑھ رہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ قابض قوت کی جانب سے قائم کردہ نام نہاد ’انسانی نظام‘ ایک فریب ہے۔ لوگ خوراک لینے جاتے ہیں تو گولیوں کا نشانہ بنتے ہیں۔ بھوک اور قحط کی صورتحال انتہائی خطرناک سطح تک پہنچ چکی ہے۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان 31 عرب اسلامی ممالک اور او آئی سی، عرب لیگ اور جی سی سی کے سیکریٹری جنرلز کے اس مشترکہ بیان کی بھی حمایت کرتا ہے جس میں ’گریٹر اسرائیل‘ کے منصوبے کو خطے کے امن، خودمختاری اور عالمی سلامتی کے لیے براہ راست خطرہ قرار دیا گیا۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان اُن تمام ریاستوں اور شراکت داروں کا شکر گزار ہے جو غزہ میں امن کے قیام کے لیے کوششیں کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: دو ریاستی حل ہی امن کی کنجی ہے، نیویارک میں عالمی کانفرنس
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان عالمی سطح پر فلسطینی ریاست کے حق میں بڑھتی ہوئی حمایت کا خیر مقدم کرتا ہے۔ ہم اُن ممالک سے مطالبہ کرتے ہیں جو ابھی تک فلسطین کو تسلیم نہیں کرسکے کہ جلد از جلد تسلیم کریں۔ سعودی عرب اور فرانس کی جانب سے منعقدہ ’دو ریاستی حل کانفرنس‘ مثبت پیشرفت تھی، لیکن اب عملی اقدامات ناگزیر ہیں۔ فلسطین کی آزاد اور خودمختار ریاست 1967 کی سرحدوں کے مطابق قائم ہونی چاہیے، جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اسحاق ڈار او آئی سی اجلاس پاکستان جنگ بندی غزہ مظالم غیر مشروط جنگ بندی گریٹر اسرائیل مطالبہ مسترد وزیر خارجہ وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسحاق ڈار او ا ئی سی اجلاس پاکستان غزہ مظالم گریٹر اسرائیل مطالبہ مسترد وی نیوز انہوں نے کہاکہ گریٹر اسرائیل اسحاق ڈار نے او ا ئی سی او آئی سی کیا جائے کے لیے رہا ہے
پڑھیں:
بھوک کو بطور ہتھیار استعمال کرنا گھٹیا حرکت، اسرائیل کا محاسبہ ناگزیر ہوگیا ہے، محمود عباس
دوحا میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس سے خطاب میں فلسطینی صدر کا کہنا تھا کہ اسرائیلی جارحیت روکنے کیلئے عملی اقدامات کی ضرورت ہے، 1967ء کی سرحدوں کے مطابق فلسطینی ریاست کا قیام ہی امن کا راستہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطینی صدر محمود عباس نے کہا ہے کہ اسرائیل کا محاسبہ ناگزیر ہوگیا ہے، بھوک کو بطور ہتھیار استعمال کرنا گھٹیا حرکت ہے۔ دوحا میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس سے خطاب میں محمود عباس نے کہا کہ اسرائیلی جارحیت روکنے کے لیے عملی اقدامات کی ضرورت ہے، 1967ء کی سرحدوں کے مطابق فلسطینی ریاست کا قیام ہی امن کا راستہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ قطر پر جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، اسرائیل کا محاسبہ کرنا ناگزیر ہے، امریکا اور سلامتی کونسل اسرائیلی جارحیت اور جرائم رکوائے۔ قطر پر اسرائیلی حملے کے خلاف مسلم دنیا متحد ہوگئی، ہنگامی اجلاس میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان، ترک صدر رجب طیب اردوان، وزیراعظم شہباز شریف، ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیاں، امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی، مصری صدر عبدالفتح السیسی اور دیگر نے شرکت کی ہے۔