وزیرِ اعظم نے نئی انرجی وہیکل پالیسی کا افتتاح کر دیا، سیکڑوں طلبا میں ای اسکوٹرز کی تقسیم
اشاعت کی تاریخ: 26th, August 2025 GMT
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے نئی انرجی وہیکل (NEV) پالیسی 2025 کا افتتاح کردیا، جس کا مقصد صاف ستھری ٹرانسپورٹ اور ماحولیاتی لچک کو فروغ دینا ہے جبکہ تقریب میں طلبا کو ای موٹرسائیکل بھی دی گئیں۔
افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ اعظم نے اس پالیسی کی تیاری پر وزارتِ صنعت و پیداوار کی تعریف کی اور وزیرِ اعظم کے خصوصی معاون برائے صنعت و پیداوار، ہارون اختر خان، اور وزیرِ صنعت و پیداوار، رانا تنویر حسین کی کوششوں کو سراہا۔
وزیراعظم نے کہا کہ انرجی وہیکل پالیسی کے حوالے سے خود ان اجلاسوں کا حصہ رہا ہوں، سخت محنت کے بعد اسے تشکیل دیا گیا جس کو بنانے والوں کو سراہتا ہوں۔
وزیرِ اعظم نے بتایا کہ برطانوی حکومت نے بھی پالیسی فریم ورک کو آگے بڑھانے میں ہماری مدد کی۔
وزیرِ اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان عالمی گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں کم سے کم حصہ ہونے کے باوجود موسمیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں شامل ہے۔
انہوں نے 2022 کے تباہ کن سیلاب کو یاد کیا اور بتایا کہ رواں سال مون سون کے دوران اب تک 700 سے زائد شہری جاں بحق ہوئے جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
شہباز شریف نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے شدید متاثر ملک ہے ہمارا ’ہاتھ پکڑ کر‘ مالی معاونت فراہم کریں، ورنہ ملک موسمیاتی آفات سے نمٹنے کے لیے مزید قرضوں میں پھنسا رہے گا۔
وزیرِ اعظم کی جانب سے طلباء میں ای-اسکوٹرز کی تقسیم
اس موقع پر وزیرِ اعظم نے میرٹ کی بنیاد پر سیکڑوں ہونہار طلباء میں ای-اسکوٹرز بھی تقسیم کیں۔
انہوں نے بلوچستان کے لیے 10 فیصد زیادہ کوٹے کا اعلان کیا اور اس بات کی بھی تصدیق کی کہ جلد ہی ایک لاکھ لیپ ٹاپ بھی پورے ملک میں بہترین کارکردگی دکھانے والے طلباء کو دیے جائیں گے۔
وزیرِ اعظم نے اس پروگرام کے لیے آئندہ مالی سال میں فنڈز کو موجودہ 9 ارب روپے سے بڑھا کر 90 ارب روپے کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس کا مقصد لاکھوں طلبا کو تعلیمی اداروں میں سفر کرنے میں مدد فراہم کرنے کے ساتھ کاربن کے اخراج کو روکنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ پالیسی نہ صرف نوجوانوں کو بااختیار بنائے گی بلکہ موسمیاتی تبدیلی کا مقابلہ کرنے میں بھی اہم کردار ادا کرے گی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پاکستان میں گلیشیئرز تیزی سے ختم ہو رہے ہیں: چیئرمین این ڈی ایم اے کا انتباہ
پاکستان میں گلیشیئرز تیزی سے ختم ہو رہے ہیں: چیئرمین این ڈی ایم اے کا انتباہ WhatsAppFacebookTwitter 0 17 September, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس )چیئرمین این ڈی ایم اے نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان میں گلیشیئرز تیزی سے ختم ہو رہے ہیں۔سینیٹر شیری رحمان کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی کا اجلاس ہوا، جس میں چیئرمین این ڈی ایم اے نے مون سون اور موسمیاتی خطرات پر بریفنگ دی۔چیئرمین این ڈی ایم اے نے کہا ہے کہ بدقسمتی سے پاکستان ہر آنے والے سال میں موسمیاتی تبدیلیوں سے زیادہ متاثر ہوگا،
عالمی سطح پر درجہ حرارت میں اضافہ موسمیاتی تبدیلی کی بڑی وجہ ہے۔انہوں نے بتایا ہے کہ رواں سال پاکستان میں مون سون دو ہفتے پہلے شروع ہوا جبکہ آنے والے برسوں میں بارشوں میں مزید اضافے کا امکان ہے، پاکستان میں 7 ہزار سے زائد گلیشیئرز موجود ہیں لیکن یہ تیزی سے ختم ہو رہے ہیں۔چیئرمین این ڈی ایم اے نے مزید کہا ہے کہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے لیے فنڈ دینے والے ممالک خود موسمیاتی تبدیلی کے مسائل کا شکار ہیں
، ہمارے پاس اپنی استعداد اور ڈیٹا یو این سے زیادہ بہتر ہے اور این ڈی ایم اے کی پیشگوئی 98 فیصد درست ثابت ہو رہی ہے۔انہوں نے بتایا ہے کہ جموں و کشمیر اور پنجاب کے دریاں میں اس بار پانی زیادہ ہے جبکہ بھارتی ڈیمز کی جانب سے کوئی ڈیٹا شیئر نہیں کیا گیا۔چیئرمین این ڈی ایم اے کے مطابق قادر آباد، سدھنائی اور جھنگ میں بند توڑ کر پانی کے ریلوں کا زور کم کیا گیا جبکہ آج گڈو بیراج پر 5 لاکھ کا ریلا جمع ہونے کا امکان ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرملکی گیس کنکشن پر مستقل پابندی عائد، درخواستیں منسوخ کرنے کی ہدایت ملکی گیس کنکشن پر مستقل پابندی عائد، درخواستیں منسوخ کرنے کی ہدایت ملکی گیس کنکشن پر مستقل پابندی عائد، وصول شدہ 30لاکھ درخواستیں منسوخ کرنے کی ہدایت بھارتی کپتان کی ایک اور گھٹیا حرکت، ایشیا کپ جیتنے پر محسن نقوی سے ٹرافی لینے سے انکار پنجاب حکومت نے جی ایچ کیو حملے کیس کے جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن واپس لے لیا ہماری ہائیکورٹ کے رولز ایک رات میں بن گئے اور دستخط بھی ہوگئے، جسٹس محسن کیانی پٹوار سرکلز میں غیر قانونی عمل، اسلام آباد ہائیکورٹ نے ڈپٹی کمشنر کو طلب کر لیاCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم