ڈسکہ میں ریلیف اور ریسکیو آپریشن، سکھ برادری فیلڈ مارشل اور پاک فوج کی مشکور
اشاعت کی تاریخ: 27th, August 2025 GMT
سیلاب سے متاثرہ علاقے ڈسکہ میں پاک فوج کے ریلیف اور ریسکیو آپریشن پر سکھ برادری نے فیلڈ مارشل اور پاک فوج کا شکریہ ادا کیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق صوبہ پنجاب کے دیگر علاقوں کی طرح سیالکوٹ بھی سیلاب سے شدید متاثر ہے، شدید سیلاب کے باعث ڈسکہ کی سکھ برادری کی بڑی تعداد بھی سیلاب میں پھنس گئی تھی۔
پاک فوج کے جوانوں نے فوری ریلیف اور ریسکیو آپریشن کرتے ہوئے سکھ برادری کو بھی محفوظ مقامات پر منتقل کیا، اب تک پاک فوج کی جانب سے سکھ برادری کے 96 افراد کو ریسکیو کرکے محفوظ مقام پر پہنچایا گیا ہے۔
سکھ برادری کے افراد نے پاک فوج کی بروقت امدادی کاروائیوں کو سراہا اور اقدامات کی تعریف کی۔
سکھ برادری کے افراد کا کہنا تھا کہ ’’جب بھی ہم پر مشکل گھڑی آئی ہے ہماری پاک فوج ہمارے ساتھ کھڑی رہی ہے جس کیلئے ہم اس کے شکرگزار ہیں"۔
سکھ شہری نے کہا کہ میں بروقت ریسکیو اور ریلیف آپریشن پر آرمی چیف صاحب کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کرتا ہوں، ہماری مقدس کتاب جو بابا گورننک میں موجود ہے اس کیلئے ہیلی کاپٹر تک بھجوایا گیا مگر وہ محفوظ ہے۔
ایک اور شہری نے کہا کہ بھارت نے رات کے اندھیرے میں جو پانی چھوڑ کر آبی جارحیت کی ہے اس کے باوجود ہمارے حوصلے بلند ہیں، پاکستان نے جنگ میں بھی بھارت کو منہ توڑ جواب دیا تھا۔
سکھ شہری نے کہا کہ میں حکومت پاکستان، حکومت پنجاب اور فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کرتا ہوں، پاک فوج کے فوری آپریشن سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، میں ان کی جرات کو سلام پیش کرتا ہوں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سکھ برادری ریسکیو ا پاک فوج ریلیف ا
پڑھیں:
سیلاب متاثرین کی بحالی کیلئے بینک الفلاح کا مزید 50 لاکھ ڈالرعطیہ کرنے کا اعلان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(اسٹاف رپورٹر) بینک الفلاح کے چیئرمین شیخ نہیان بن مبارک آل نہیان اور بورڈ آف ڈائریکٹرز نے 2025 کے سیلاب سے متاثرین کی بحالی کے لیے اضافی 50 لاکھ امریکی ڈالر،تقریباً 1.4 ارب روپے کی منظوری دی ہے۔ اس اعلان کے بعد بینک الفلاح کی جانب سے 2022 سے اب تک کے سیلاب زرہ علاقوں اور متاثرین کی بحالی کیلئے مجموعی امداد 1 کروڑ 50 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی ہے، جو موسمیاتی تباہ کاریوں کے بعد مسلسل عوامی معاونت کے عزم کی عکاسی کرتی ہے۔
یہ اعلان بینک الفلاح کے صدر اور چیف ایگزیکٹو آفیسر عاطف باجوا نے کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ان کا کہنا تھا کہ”بینک الفلاح کی خواہش ہے کہ ہم صرف ایک مالیاتی ادارہ نہ رہیں بلکہ ایک ایسا بینک بنیں جو لوگوں کا احساس کرے۔ ہم اپنے چیئرمین اور بورڈ کے شکر گزار ہیں جنہوں نے یہ فراخ دلانہ تعاون فراہم کیا، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ ہم متاثرین کی بحالی اور موسمیاتی تبدیلی سے مقابلے کی صلاحیت کو مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔”
نئے فراہم کیے گئے فنڈز غیر سرکاری تنظیموں اور شراکت داروں کے نیٹ ورک کے ذریعے پنجاب، خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان میں بنیادی ڈھانچے، روزگار کی بحالی اور کمیونٹیز کی مضبوطی پر خرچ کیے جائیں گے۔ اس اقدام میں رہائش، تعلیم، صحت اور موسمیاتی لحاظ سے موزوں زراعت سمیت ترقیاتی اقدامات شامل ہوں گے۔
رواں سال 2025کے سیلاب نے پاکستان کو ایک بار پھر شدید متاثر کیا ہے، جبکہ 2022 میں 3 کروڑ 30 لاکھ افراد متاثر ہوئے تھے۔ تاہم وسیع امدادی سرگرمیوں کے باوجود 80 لاکھ سے زائد بے گھر افراد اب بھی صحت اور رہائش کے مسائل سے دوچار ہیں۔
2022کے بعد بینک الفلاح نے 1 کروڑ ڈالر کے امدادی منصوبے کا آغاز کیا تھا، جس کے دو مراحل میں سندھ اور بلوچستان میں فوری امداد اور طویل مدتی بحالی شامل تھی۔ بینک الفلاح نے اپنے 479 متاثرہ ملازمین کو بھی 50 کروڑ روپے کی براہ راست مالی مدد فراہم کی، جن کے گھر اور اثاثے سیلاب میں تباہ ہوئے تھے، جو ادارے کی ٹیم کیلئے فلاح و بہبود کی روایت کا ثبوت ہے۔