WE News:
2025-09-17@23:32:50 GMT

عوام کے ہاتھوں گوگل میپس ٹیم کی پٹائی، مگر کیوں؟

اشاعت کی تاریخ: 29th, August 2025 GMT

عوام کے ہاتھوں گوگل میپس ٹیم کی پٹائی، مگر کیوں؟

گوگل میپس کی ایک ٹیم کو بھارتی ریاست اترپردیش کے ضلع کانپور کے ایک گاؤں میں دیہاتیوں نے تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔

بھارتی ریاست اترپردیشن کے گاؤں بیرہر میں گوگل میپس کے لیے کام کرنے والی ٹیم، جو ٹیک مہندرا کے ذریعے آؤٹ سورس کی گئی تھی، کیمروں سے لیس ایک گاڑی کے ذریعے گاؤں کی گلیوں کی نقشہ کشی کر رہی تھی۔ ٹیم علاقے کی سڑکوں کی تصویریں لے رہی تھی تاکہ گوگل میپس پر درست نقشہ اپ لوڈ کیا جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں: گوگل میپ نے پھر دھوکا دیدیا، نیپال جانے والے سائیکلسٹ بھارت میں بھٹک گئے

مقامی افراد نے جب کیمرہ فٹ گاڑی دیکھی تو انہیں شک ہوا کہ یہ لوگ چوری کی نیت سے معلومات اکٹھی کررہے ہیں۔ کچھ ہی دیر میں متعدد دیہاتیوں نے ٹیم کو گھیر لیا، ان سے پوچھ گچھ کی اور بات بڑھتے بڑھتے ہاتھا پائی تک جاپہنچی۔

صورتحال اس وقت قابو میں آئی جب پولیس موقع پر پہنچی اور ٹیم کو دیہاتیوں سمیت تھانے لے گئی، جہاں گوگل میپس کی ٹیم نے وضاحت دی کہ وہ چور نہیں بلکہ نقشہ سازی کے لیے آئے تھے، اس کے بعد دیہاتیوں کا غصہ ٹھنڈا ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: گوگل میپس نے ایک سال سے گمشدہ شخص کا معمہ حل کردیا

گوگل میپس سے منسلک ایک ملازم نے بتایا کہ ان کی ٹیم نے سروے کے لیے ڈی جی پی سے اجازت لے رکھی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ صرف اپنا پیشہ ورانہ کام کررہے تھے لیکن بدقسمتی سے غلط فہمی کا شکار ہوگئے۔

مقامی افراد کے مطابق علاقے میں حالیہ دنوں میں چوری کی وارداتیں بڑھی ہیں جس کے باعث وہ چوکس تھے اور یہ افسوسناک واقعہ پیش آیا۔

یہ بھی پڑھیں: گوگل میپس کی غلطی: فیملی وین دریا میں بہہ گئی، 3 ہلاک ایک بچہ لاپتا

گوگل میپس کی ٹیم نے دیہاتیوں کے خلاف کوئی مقدمہ درج نہیں کرایا۔ پولیس کے مطابق، علاقے میں اب امن و امان کی صورتحال معمول پر ہے، پولیس فورس تعینات ہے اور دیہاتیوں کو پرامن طریقے سے منتشر کر دیا گیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news اترپردیشن بھارت پولیس تشدد دیہاتی کیمرے گاڑی گوگل میپس.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اترپردیشن بھارت پولیس دیہاتی کیمرے گاڑی گوگل میپس گوگل میپس کی کے لیے

پڑھیں:

گوگل نے 200 ملازمین کو فارغ کردیا، اتنے بڑے پیمانے پر برطرفیوں کی وجہ کیا بنی؟

اس سال اب تک آرٹیفیشل انٹیلیجنس یعنی مصنوعی ذہانت کی تیز رفتار ترقی اور ٹیکنالوجی کے پھیلاؤ نے بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں کو اپنی تنظیمی ڈھانچے پر نظرثانی کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔

لیکن اس تیزی کی قیمت بھی ادا کرنی پڑ رہی ہے، اور کئی کمپنیوں نے اپنے وسائل اے آئی پر مرکوز کرنے کے لیے ملازمین کو فارغ کر دیا ہے۔

گوگل بھی اپنے اے آئی منصوبوں، خصوصاً جیمنی اور اے آئی اوورویوز کو بہتر بنانے میں مصروف ہے، مگر دیگر بڑی کمپنیوں کے برعکس اس نے حال ہی میں ایک مختلف سمت اختیار کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: گوگل کے جیمینی ’نینو بنانا ایپ‘ نے سوشل میڈیا پر دھوم مچادی

اطلاعات کے مطابق، گوگل نے محنت کشوں کے حقوق اور خراب کام کرنے کے حالات پر بڑھتے تنازع کے بیچ سینکڑوں اے آئی ورکرز کو برطرف کر دیا۔

امریکی جریدے وائرڈ کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق، اگست میں 200 سے زائد کنٹریکٹرز کو اچانک نوکری سے فارغ کر دیا گیا۔

یہ ورکرز مختلف آؤٹ سورسنگ کمپنیوں کے ذریعے بھرتی کیے گئے تھے اور گوگل کے اے آئی منصوبوں میں بنیادی کردار ادا کر رہے تھے۔

مزید پڑھیں: گوگل جیمنی پہلی بار چیٹ جی پی ٹی کو پیچھے چھوڑنے میں کامیاب، یہ کام کیسے ہوا؟

ان کی ذمہ داریوں میں اے آئی کے جوابات کا تجزیہ کرنا، انہیں دوبارہ لکھنا، درجہ بندی کرنا اور سسٹم کو درست اور ہموار رکھنے کے لیے فیڈ بیک دینا شامل تھا۔

اہم کردار ادا کرنے کے باوجود ان میں سے بیشتر کو کم معاوضہ اور خراب کام کرنے کے حالات کا سامنا تھا، مثال کے طور پر، گلوبل لاجک کے ذریعے بھرتی ہونے والے ’سپر ریٹرز‘ کو فی گھنٹہ 28 سے 32 ڈالر دیے جاتے تھے۔

جبکہ اسی نوعیت کا کام کرنے والے دوسرے کنٹریکٹرز کو صرف 18 سے 22 ڈالر فی گھنٹہ ملتے تھے، ان میں سے کئی ملازمین نے شکایت کی کہ انہیں نہ تو ملازمت کی کوئی ضمانت تھی اور نہ ہی بنیادی سہولتیں میسر تھیں۔

مزید پڑھیں: ’گوگل اے آئی خلاصہ گلے پڑگیا‘، آن لائن ٹریفک متاثر ہونے پر ببلشرز کا احتجاج

صورتحال اس وقت مزید کشیدہ ہو گئی جب ورکرز نے خراب حالات کے خلاف آواز بلند کی اور یونین سازی پر غور شروع کیا۔ تاہم، گوگل نے اس پر ناپسندیدگی ظاہر کی اور سوشل میڈیا پر حالاتِ کار پر بات کرنے والے ملازمین کو وارننگ دی۔

جلد ہی اچانک برطرفیوں کا سلسلہ شروع ہو گیا، بعض ملازمین کو بتایا گیا کہ یہ فیصلے ’پروجیکٹ کم کرنے‘ کی وجہ سے کیے گئے ہیں، جبکہ ٹیم کے کچھ ارکان کا کہنا ہے کہ انہیں غیر حقیقی اہداف دیے جا رہے تھے جو دباؤ میں اضافے کا باعث بنے۔

گوگل کا موقف ہے کہ یومیہ ورکنگ کنڈیشنز کی نگرانی اس کے کنٹریکٹرز اور سب کنٹریکٹرز کی ذمہ داری ہے، تاہم متاثرہ ملازمین کا کہنا ہے کہ پالیسیوں نے انہیں کسی قسم کا تحفظ فراہم نہیں کیا۔

یہ برطرفیاں اس بات کو اجاگر کرتی ہیں کہ اے آئی کی صنعت اب بھی انسانی محنت پر انحصار کرتی ہے، مگر اس محنت کو اکثر وہ قدر نہیں دی جاتی جس کی وہ مستحق ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آرٹیفیشل انٹیلیجنس اے آئی ٹیکنالوجی گوگل

متعلقہ مضامین

  • ڈیرہ اسماعیل خان: جانور دھوپ میں کیوں باندھے؟ بھائی نے کلہاڑی سے بہن کو قتل کر دیا
  • قائمہ کمیٹی نے غلط پیش گوئیوں پر محکمہ موسمیات کے حکام کو آڑے ہاتھوں لے لیا
  • گوگل کا برطانیہ میں 6.8 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان
  • مہسا امینی کی تیسری برسی پر ایران کے خلاف بین الاقوامی اقدامات کا مطالبہ
  • گوگل نے 200 ملازمین کو فارغ کردیا، اتنے بڑے پیمانے پر برطرفیوں کی وجہ کیا بنی؟
  • گوگل جیمنائی نے پہلی بار چیٹ جی پی ٹی کو پیچھے چھوڑ دیا
  • فاروق اعوان اور رومہ مشتاق مٹو کے ہاتھوں سروائیکل کینسرسے بچاؤ کی ویکسینیشن کمپین کا افتتاح
  • گوگل جیمینائی نے چیٹ جی پی ٹی کو پیچھے چھوڑ دیا
  • وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور صوبائی وزرا دہشتگردی کا مقابلہ کرنیوالے سیکیورٹی اہلکاروں کے جنازوں میں شرکت کیوں نہیں کرتے؟
  • میچ ہارگئے توکیا ہوا جنگ توہم جیتے، بھارت سے میچ پر پاکستانی شائقین کے سوشل میڈیا پر دلچسپ تبصرے