بپھرا چناب ملتان کی جانب بڑھنے لگا، لاکھوں افراد نقل مکانی پرمجبور
اشاعت کی تاریخ: 30th, August 2025 GMT
ملتان کی حدود میں دریائے چناب کا خطرناک ریلا آج شام تک داخل ہونے کا امکان ہے۔ شہری آبادی کو بچانے کے لیے ہیڈ محمد والا پر حفاظتی بند میں شگاف ڈالنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
Flood fury hits India too, visuals from Ravi River in Chamba, Himachal Pradesh. pic.twitter.com/y7zMdx5CSX
— Mansoor Ahmed Qureshi (@MansurQr) August 29, 2025
میڈیا رپورٹ کے مطابق سیلاب کے خطرے کے پیش نظر 3 لاکھ سے زائد افراد اپنی بستیوں اور گھروں کو چھوڑ کر محفوظ مقامات کی جانب منتقل ہو رہے ہیں۔
متاثرین نے کشتیاں کم ہونے اور مویشیوں کی بروقت منتقلی کے انتظامات نہ ہونے پر انتظامیہ سے شکایات بھی کی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:سیلابی ریلوں نے تباہی مچا دی: پنجاب میں درجنوں افراد جاں بحق، جنوبی اضلاع اور سندھ کے لیے ہائی الرٹ
ادھر جلالپور پیر والا کے قریب دریائے ستلج میں 50 ہزار کیوسک پانی گزر رہا ہے جس سے 140 دیہات زیرِ آب آگئے۔
اسی طرح راجن پور میں اونچے درجے کے سیلاب کے باعث نشیبی علاقوں سے لوگ پہلے ہی نقل مکانی کر چکے ہیں جبکہ بہاولپور میں بھی دریائے ستلج کے کناروں پر انخلا کا سلسلہ جاری ہے۔
پنجاب حکومت Flood Effected ایریاز میں پھنسے مال مویشی لوگوں قیمتی سامان کو ریسکیو کرنے نگرانی کیلئے تھرمل ڈرون ٹیکنالوجی کا استعمال کررہی ہے اس شاندار ٹیکنالوجی کا استعمال اپنی نوعیت میں ایک شاندار انوکھا قدم ہے ویلڈن ???? pic.
— Expose Propaganda (@EPropoganda1) August 28, 2025
فیصل آباد کی تحصیل تاندلیانوالہ میں بھی سیلابی صورتحال کے پیش نظر ہائی الرٹ ہے اور دریائی و نشیبی علاقوں کے مکینوں کی منتقلی کا عمل جاری ہے۔
واضح رہے کہ پنجاب کے سیلاب متاثرہ علاقوں میں ریسکیو 1122، مقامی رضا کاروں کے ساتھ ساتھ پاک فوج اور پاکستان رینجرز بھی امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
الرٹ پنجاب سندھ سیلاب ملتان نقل مکانیذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: الرٹ سیلاب ملتان نقل مکانی
پڑھیں:
مولانا فضل الرحمان کی ایک بار پھر پنجاب حکومت کی جانب سے آئمہ کرام کو وظیفہ دینے کے فیصلے پر سخت تنقید
ملتان (ڈیلی پاکستان آن لائن) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ایک بار پھر پنجاب حکومت کی جانب سے آئمہ کرام کو وظیفہ دینے کے فیصلے پر سخت تنقید کی ہے۔
ملتان میں علما کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پاکستان اسلام کے نام پر وجود میں آیا اور اس کے قیام کے لیے برصغیر کے لاکھوں مسلمانوں نے قربانیاں دیں۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ دینی مدارس کے کردار کو منظم انداز میں کمزور کیا جا رہا ہے۔ "ہمیں کہا جاتا ہے کہ قومی دھارے میں آئیں، اور ساتھ ہی کہتے ہیں کہ ہم علما کو 25 ہزار روپے دینا چاہتے ہیں، ان کی مدد کرنا چاہتے ہیں۔ آخر تم کس مد میں یہ رقم دے کر علما کے ضمیر خریدنا چاہتے ہو؟"
جو نیکی بتائے بغیر کی جائے اس کا مزا کچھ اور ہی ہوتا ہے، پاسپورٹوں پر نذرانہ پیش کئے بغیر ٹھپے لگ گئے،باہر نکلتے ہی بھارتی قلیوں نے ہمیں گھیر لیا
مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ "یہ مثالیں دیتے ہیں کہ سعودی عرب یا متحدہ عرب امارات میں ایسا ہوتا ہے، تو پھر وہاں کا پورا نظام یہاں نافذ کرو۔ ہمیں فورتھ شیڈول میں ڈالنے کی دھمکیاں دی جاتی ہیں — بھاڑ میں گیا فورتھ شیڈول۔"
ان کا کہنا تھا کہ مدارس کی رجسٹریشن کے لیے قانون سازی مکمل ہو چکی ہے۔
واضح رہے کہ چند روز قبل وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے صوبے کی تقریباً 65 ہزار مساجد کے آئمہ کرام کے لیے ماہانہ وظیفہ مقرر کرنے کا اعلان کیا تھا۔
مزید :