لاہور میں فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن کے مطابق دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا کے مقام پر پانی کی سطح اگرچہ بتدریج کم ہو رہی ہے، تاہم دریا اب بھی انتہائی بلند سطح کے سیلاب میں ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ روز یہاں پانی کا بہاؤ 3 لاکھ 90 ہزار کیوسک تھا، جو اب کم ہو کر 3 لاکھ 3 ہزار 828 کیوسک رہ گیا ہے۔

راوی میں بھی بلند سطح کا سیلاب

بلوکی کے مقام پر دریائے راوی میں 1 لاکھ 92 ہزار 545 کیوسک کا بہاؤ ریکارڈ کیا گیا، جبکہ شاہدرہ میں بھی پانی کی مقدار 1 لاکھ 46 ہزار 800 کیوسک تک جا پہنچی۔

ہلاکتیں اور ایمرجنسی اقدامات

پی ڈی ایم اے کے ڈائریکٹر جنرل عرفان علی کاٹھیا کے مطابق پنجاب میں صرف جمعہ کے روز 13 افراد سمیت اب تک سیلاب سے جاں بحق افراد کی تعداد 28 ہو چکی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ قصور کو شدید نقصان سے بچانے کے لیے ستلج میں رحیم یار خان کے مقام پر بند توڑنا ناگزیر ہو گیا تھا۔

بہاولپور میں انخلا کا عمل

دریائے ستلج میں پانی کی سطح بلند ہونے کے بعد بہاولپور کے نشیبی علاقوں میں انخلا جاری ہے۔

مقامی حکام کے مطابق بستی پھلّاں، موزہ کرنانی، عباس نگر اور پتن سے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے۔

قصور اور سرحدی دیہات کو خطرہ

قصور میں گنڈا سنگھ والا کے مقام پر شدید سیلاب کے باعث متعدد سرحدی دیہات خالی کرانے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔

انتظامیہ نے مان، تاتڑا، بھیڑ سوڈیاں، رسول نگر، فتوہی والا اور بزی د پور سمیت کئی دیہات کے باسیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت دی ہے۔

پشاور اور مانسہرہ میں موسلا دھار بارش

پشاور میں رات گئے آندھی اور بجلی کے ساتھ شدید بارش ہوئی جس سے معمولات زندگی متاثر ہوئے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق بارش کا سلسلہ آئندہ 24 گھنٹوں میں خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع میں جاری رہے گا۔

اسی طرح مانسہرہ اور گردونواح میں بھی بارشوں نے زندگی مفلوج کر دی، جب کہ بھیرا میں نشیبی علاقے زیرِ آب آ گئے۔

آزاد کشمیر: باغ میں ندی نالوں میں طغیانی

باغ (آزاد کشمیر) میں مسلسل بارش سے محل ندی میں طغیانی آگئی جس کے باعث قریبی علاقوں کو خالی کرا لیا گیا تاکہ مکینوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا سکے۔

بلوچستان میں الرٹ

بلوچستان کے وزیرِ آبپاشی صادق عمرانی نے خبردار کیا ہے کہ 2 ستمبر کو دریائے سندھ کے راستے سیلابی پانی بلوچستان میں داخل ہو سکتا ہے جس سے جعفرآباد، اوستہ محمد اور صحبت پور متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

ڈی جی پی ڈی ایم اے کے مطابق نصیرآباد میں کیمپ آفس قائم کر دیا گیا ہے اور تمام متاثرہ اضلاع میں محفوظ مقامات کی نشاندہی ہو چکی ہے۔

سندھ میں ہائی الرٹ

سندھ کے وزیرِ آبپاشی جام خان شورو کے مطابق دریائے سندھ میں تین دریاؤں کا پانی داخل ہو رہا ہے، جس کے باعث کچے کے علاقوں کے باسیوں کے لیے ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ صوبے کے پاس بند توڑنے کا کوئی آپشن موجود نہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: محفوظ مقامات کے مقام پر کے مطابق کے لیے

پڑھیں:

سیلابی ریلہ سندھ میں داخل ، گھر دریا کی بے رحم موجوں میں بہہ گئے

لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔16 ستمبر ۔2025 )پنجاب میں تباہی مچانےوالا سیلابی ریلہ سندھ میں داخل ہوگیا ، چند روز میں سیلابی ریلہ مٹیاری سے گزرے گا ، دریائے سندھ میں مٹیاری کے قریب پانی کی سطح میں اضافہ سے بچابند پر دباﺅ بڑھنے لگا تفصیلات کے مطابق بستی کلو میں دریائے ستلج کی تباہ کاریاں جاری مبارک پور کے نواحی علاقے بستی کلو میں دریائے ستلج کی تباہ کاریاں جاری ہیں متعدد گھر دریا کی بے رحم موجوں میں بہہ گئے جبکہ کئی گھروں کے قریب اب بھی پانی کھڑا ہے مقامی افراد اپنی مدد آپ کے تحت گھروں کو محفوظ بنانے میں مصروف ہیں تاہم متاثرہ خاندان شدید مشکلات سے دوچار ہیں .

(جاری ہے)

عارف والا میں فصلیں، زرعی اراضی اور مکانات تباہ ہوگئے، سیلاب متاثرین مفلسی اور لاچارگی کی حالت میں خیموں میں رہنے پر مجبور ہیں، فلاحی و سماجی تنظیمیں بھی متاثرین کی بحالی کےلیے سرگرم 200 خاندانوں میں راشن اور برتنوں سمیت دیگر اشیائے ضروریہ تقسیم کی گئیں قبولہ کے قریب پانی کی سطح کم ہوگئی قبولہ کے قریب سیلابی پانی کی سطح کم ہوگئی سیلاب متعدد دیہات متاثر سیلاب سے متاثرہونے والے علاقوں میں لوگوں کی مشکلات بدستور برقرار ہیں جبکہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے سیلاب متاثرین کے لئے یلیف سرگرمیاں تاحال جاری ہیں. لڈن کے متاثرین کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور لڈن کے نواحی علاقہ دولت آباد، عقیلہ دولتانہ اسپورٹس کمپلیکس میں سیلاب متاثرین کے لئے لگائے ریلیف کیمپ تاحال سنسان پڑے ہیں دوسری جانب متاثرین کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں اوچ شریف میں متاثرین گھروں کو لوٹنے کے لیے تیار اوچ شریف میں سیلابی پانی کم ہونے لگا، متاثرین گھروں کو لوٹنے کے لئے تیار ہیں اوچ شریف میں گھر وں کی صورتحال انتہائی مخدوش، فصلیں تباہ ہوگئیں،متاثرین کے لیے اپنے علاقوں میں کھانے پینے کو بھی کچھ نہیں ہے. 

متعلقہ مضامین

  • گڈو اور سکھر بیراج پر اونچے درجے کا سیلاب‘ متاثرین کی تعداد ایک لاکھ 81 ہزار سے متجاوز
  • دریائے ستلج میں سیلابی پانی میں کمی کے باوجود بہاولپور کی درجنوں بستیوں میں کئی کئی فٹ پانی موجود
  • دہشتگرد گروپس میں جرائم پیشہ افراد کی موجودگی کے شواہد مل رہے ہیں: آئی جی پولیس
  • سیلابی ریلہ سندھ میں داخل ، گھر دریا کی بے رحم موجوں میں بہہ گئے
  • گڈو بیراج پر پانی کے بہاؤ میں کمی، سکھر بیراج پر دباؤ برقرار، کچے سے نقل مکانی جاری
  • پنجاب کے دریاؤں میں پانی کی سطح میں کمی، دریائے سندھ میں اونچے درجے کا سیلاب
  • مظفرگڑھ میں سیلاب سے اموات کی تعداد 9 ہو گئی
  • سیلابی ریلوں سے دریائے سندھ میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ
  • پنجاب: مون سون بارشوں کے 11ویں اسپیل کا الرٹ جاری
  • گڈو، سکھر اور کوٹری بیراج پر سیلابی صورتحال، این ڈی ایم اے نے ہائیڈرولوجیکل الرٹ جاری کردیا