بی سی سی آئی کی ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ 2026 کیلیے دھونی کو مینٹور شپ کی پیشکش
اشاعت کی تاریخ: 31st, August 2025 GMT
بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ 2026 کے لیے سابق کپتان ایم ایس دھونی کو مینٹور بنانے کا خواہش مند ہے۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق بی سی سی آئی نے ایک بار پھر ایم ایس دھونی سے بھارتی ٹیم کے مینٹور بننے کے لیے رابطہ کیا ہے۔
ایم ایس دھونی اس سے قبل بھارتی ٹیم کے ساتھ یو اے ای میں 2021 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں بطور مینٹور کام کرچکے ہیں۔
اس ایونٹ میں بھارتی ٹیم کو ورلڈکپ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ پاکستان نے بھارت کو دس وکٹوں سے شکست دی تھی۔
بھارتی ٹیم اس ایونٹ کے ناک آؤٹ مرحلے میں بھی جگہ بنانے میں ناکام رہی تھی۔
واضح رہے کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ 2026 میں بھارتی ٹیم اپنے اعزاز کا دفاع کرے گی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بھارتی ٹیم
پڑھیں:
مالدیپ : میڈیا کی نگرانی کیلیے طاقتور کمیشن قائم کرنے کا فیصلہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
مالے (انٹرنیشنل ڈیسک) مالدیپ کی پارلیمان نے صحافیوں اور میڈیا اداروں کو ضابطہ کار میں لانے کے لیے نیا قانون منظور کر لیا ۔ پارلیمان کی جانب سے میڈیا اینڈ براڈکاسٹنگ ریگولیشنز بل کی منظوری کے بعد ایک طاقتور کمیشن قائم کیا جائے گا، جو میڈیا اداروں کی معطلی، ویب سائٹس کی بندش اور بھاری جرمانے بھی کر سکے گا۔ اس قانون پر مقامی اور بین الاقوامی حلقوں نے سخت تشویش ظاہر کی ہے۔ منگل کی شب منظور ہونے والے میڈیا اینڈ براڈکاسٹنگ ریگولیشنز بل کو انسانی حقوق کی تنظیموں نے آزادی صحافت پر حملہ قرار دیا ۔ اس قانون کے تحت ایک ریگولیٹری کمیشن قائم کیا جائے گا، جسے میڈیا اداروں کو معطل، اخبارات کی ویب سائٹس بلاک کرنے اور بھاری جرمانے عائد کرنے کا اختیار ہو گا۔یہ بل صدر محمد معیزو کی توثیق کے بعد نافذ ہوگا۔ 20سے زائد ملکی اور غیر ملکی تنظیموں نے اس قانون کو مسترد کرنے کا مطالبہ کیا تھا لیکن پارلیمان نے ان خدشات کو نظرانداز کر دیا۔ پیرس میں قائم تنظیم رپورٹرز وِدآؤٹ بارڈرز نے خبردار کیا ہے کہ اس بل میں مبہم زبان استعمال کی گئی ہے، جسے حکومت سینسرشپ کے لیے استعمال کر سکتی ہے، خاص طور پر طاقت کے غلط استعمال کی کوریج کو محدود کرنے کے لیے۔ وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ نئے ضوابط کا مقصد میڈیا پر عوامی اعتماد قائم کرنا اور جھوٹی معلومات کے پھیلاؤ کو روکنا ہے۔ وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ نئے ضوابط کا مقصد میڈیا پر عوامی اعتماد قائم کرنا اور جھوٹی معلومات کے پھیلاؤ کو روکنا ہے۔ مجوزہ کمیشن 7ارکان پر مشتمل ہو گا، جن میں سے 3کا تقرر پارلیمان کرے گی جبکہ 4کا انتخاب میڈیا کی صنعت سے ہو گا، تاہم پارلیمان کو انہیں برطرف کرنے کا اختیار ہوگا۔ کمیشن کو تقریباً 1625 ڈالر تک صحافیوں اور 6500 ڈالر تک اداروں پر جرمانہ کرنے، لائسنس منسوخ کرنے اور ایک سال قبل شائع شدہ مواد پر بھی کارروائی کرنے کا اختیار ہو گا۔