Express News:
2025-11-05@02:51:38 GMT

سیلاب کا مستقل حل اور SCO ممالک کے لیے فنڈ کی تجویز

اشاعت کی تاریخ: 4th, September 2025 GMT

پاکستان کے تمام دریاؤں کے کنارے ٹوٹ گئے ہیں اور بہت سے مزید بندوں میں شگاف کی تیاری ہو چکی ہے۔ آدھے سے زیادہ پاکستان بھارت کی طرف سے آئے ہوئے سیلابی ریلے میں ڈوب رہا ہے۔ لاکھوں مویشی ساتھ چھوڑ گئے، لاکھوں افراد اپنی چھتوں کے سائے سے محروم ہو کر کھلے آسمان تلے پناہ ڈھونڈ رہے ہیں۔

پنجاب اور سندھ کے دیہی علاقے جہاں کپاس، چاول، گنا اور سبزیاں وغیرہ بوئی جاتی تھیں اور یہ علاقے اور یہاں کی زرعی پیداوار جوکہ معیشت کی ریڑھ سمجھے جاتے تھے اب اجڑ کر رہ گئے ہیں۔ ان دو سے تین ہفتوں میں ہزار سے زائد افراد بے قابو سیلاب کی نذر ہو گئے ہیں۔

لاکھوں ایکڑ اراضی پانی میں ڈوب کر ندی نالے اور دریا کی شکل اختیار کر گئے ہیں۔ کسانوں کی دیہی معیشت جوکہ پہلے ہی قرضوں سے گزر رہی ہے اور موسمیاتی تبدیلی سے زخم خوردہ ہے اب پڑوسی ملک نے جب سے آبی جنگ کا آغاز کیا ہے ان کی معیشت بھی سیلابی پانی میں بہہ گئی ہے۔ ایسے میں کسان اپنی فکر کے بجائے بچے کچھے مال مویشیوں کی فکر میں دن رات گھلا چلا جا رہا ہے، اگر بھوک کی شدت میں بھی کچھ طلب کرتا ہے تو اپنے جانوروں کی خوراک کا مطالبہ کرتا ہے۔

78 برس کا عرصہ گزر گیا، ہم نے موٹر ویز بنا لیے، بڑی سے بڑی بلڈنگز کھڑی کر لیں، دریاؤں کا راستہ روک کر قیمتی سے قیمتی مہنگی ترین سوسائٹیز آباد کر ڈالیں، لیکن ان دریاؤں کے کنارے نہ سنبھال سکے جو بارش آئے یا سیلاب آئے تو سارا پانی غریب کسان کی کھیتی ڈبوتا ہے۔ گھروں کو ویران کر دیتا ہے اور اپنے ساتھ ہماری غلطیاں یاد دلانے کی خاطر مال مویشی سامان و اسباب سب بہا کر لے جاتا ہے۔

کہا جاتا ہے کہ پاکستان میں آنے والا سیلابی پانی سمندرکی نذر ہو جاتا ہے لیکن سمندر کی طرف جانے سے پہلے ہر طرح کی تباہی مچا دیتا ہے۔ ورلڈ بینک کا کہنا ہے کہ پاکستان صرف 30 دن پانی کا ذخیرہ کر سکتا ہے۔ بھارت کے پاس 200 دن اور امریکا کے پاس 900 دن ذخیرہ کرنے کی صلاحیت ہے۔ ہمیں چین یا ہالینڈ جیسے چھوٹے چھوٹے ڈیمز بنانے کا وسیع تجربہ بھی ہے ، ان سے سیکھ لیتے تو یہ سارا پانی ضایع ہونے اور تباہی پھیلانے سے باز آجاتا۔پاکستان کی 65 فی صد آبادی دیہی ہے، اس موسم میں کپاس اور چاول کی فصل برباد ہو کر رہ گئی۔

3 سے 4 ارب ڈالر چاول کی برآمد سے حاصل کرلیتے تھے اور ایک ارب سے دو ارب ڈالر تک کپاس کی برآمد سے حاصل کرلیتے تھے۔ مزید یہ کہ 16-17 ارب ڈالر کپاس پر مبنی صنعت کی برآمد سے حاصل ہو جاتا تھا۔ میرا اپنا اندازہ ہے کہ ابتدائی تخمینے کے مطابق پاکستان کے کسانوں کا 6 سے 7 ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے جس میں مویشی و مال اسباب اور گھروں کے ڈھے جانے کا نقصان شامل ہے۔ کسانوں کا سب سے زیادہ نقصان یہ ہوا کہ اب ان کے پاس سارے سال کا ذخیرہ کردہ خوراک جیسے چاول، گندم، مکئی وغیرہ اور فروخت کے لیے کپاس اور دیگر فصلیں وہ سب تباہ ہو کر رہ گئی ہیں۔

مویشی مال و املاک بہہ گئے، اب کیا ہوگا؟ کسان کہاں جائیں گے؟ انھی کسانوں کی معاشی مشکلات کو لے کر پاکستان کے وزیر اعظم اور وزیر خزانہ بیجنگ میں چینی قیادت اور معاشی حکام سے ملاقات کر رہے ہیں۔ اس سلسلے میں پاکستان کی معاشی مشکلات، معاشی پروگرام اصلاحاتی پروگرام پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ دراصل فوری طور پر چین ہے جو ہمیں کسانوں کی بحالی زرعی معیشت دیہی معیشت کو دوبارہ اپنے پیروں پر کھڑا کرنے کے لیے تعاون کر سکتا ہے۔SCO سمٹ جو اپنی نوعیت کا بہت بڑا اجلاس تھا، اس موقع پر وزیر اعظم شہباز شریف نے چین اور دوست ممالک کے سامنے یہ مطالبہ رکھا کہ فوری انسانی امداد کے تحت خوراک، خیمے، ادویات اور طبی عملہ، سانپ کاٹے کی ویکسین وغیرہ کی ضرورت پر زور دیا۔

اس کے علاوہ طویل مدتی سرمایہ کاری جس میں پانی ذخیرہ کرنے کے منصوبے، ڈیموں کی تعمیر اور جدید زرعی انفرا اسٹرکچر تاکہ سیلاب آیندہ کسانوں کی زندگی اس طرح برباد نہ کرے۔ وزیر اعظم نے تجویز دی کہ SCO ممالک ایک مشترکہ ڈیزاسٹر رسپانس فنڈ قائم کریں تاکہ موسمیاتی تبدیلیوں کے شکار ممالک کو فوری سہارا دیا جاسکے۔اگر اس اجلاس سے پاکستان کے لیے چین اور SCO ممالک سیلاب متاثرین کے لیے امدادی ہاتھ بڑھاتے ہیں اور ساتھ ہی فوری طور پر بڑے ڈیمز اور ماحولیاتی منصوبوں میں سرمایہ کاری کرتے ہیں تو یہ نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کو موسمیاتی آفات سے محفوظ بنانے کی سمت ایک قدم ہوگا۔

ان سب باتوں کے باوجود حکومت کے پاس بھی وسائل کم ہیں اور دنیا ہماری مدد کو نہ جانے کب آئے گی، لہٰذا اللہ تعالیٰ کا نام لے کر قوم آگے بڑھے۔ یہ وقت ہے قوم کا۔ کیونکہ آنے والے دنوں میں کتابوں میں یہ تجزیہ لکھا جائے گا کہ پاکستانی قوم نے آزمائش کی اس گھڑی میں بھارت کی مسلط کردہ آبی جنگ میں دنیا کی مدد کا انتظار نہیں کیا بلکہ خود اٹھ کھڑے ہوئے۔ مدد لے کر اپنے بھائیوں کے پاس پہنچے۔ ان کے لیے دوا، علاج، روٹی، خیمے، بستر اور ہر شے کا انتظام کیا۔

اٹھ باندھ کمر کیا ڈر ہے دریا کے تھپیڑوں سے

چمک اٹھے گا سورج تیری ہمت کے اجالوں سے

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پاکستان کے کسانوں کی ارب ڈالر گئے ہیں کے لیے کے پاس

پڑھیں:

ہر کیس کا فیصلہ 90 روز میں، قبضہ مافیا کا مستقل خاتمہ کر دیا: عظمیٰ بخاری

لاہور(نوائے وقت رپورٹ) وزیر اطلاعات و ثقافت پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے نئے پراپرٹی آرڈیننس کی منظوری دے کر قبضہ مافیا کا مستقل خاتمہ کردیا ہے۔ پنجاب میں اب کسی غریب یا کمزور شہری کی زمین پر قبضہ ممکن نہیں ہوگا۔ ماضی میں 40، 40 سال سے زمینوں پر قبضے کے کیسز عدالتوں میں زیر سماعت رہتے تھے لیکن فیصلے نہیں آتے تھے، تاہم نئے قانون کے تحت اب ہر قبضہ کیس کا فیصلہ 90 روز میں ہوگا۔ مریم نواز پنجاب کے سسٹم کو عملی طور پر ’’ریاست ہوگی ماں‘‘ کے ماڈل میں تبدیل کر رہی ہیں، جہاں شہریوں کے حقوق کا تحفظ، میرٹ اور انصاف بنیادی ترجیحات ہیں۔ وزیر اطلاعات نے واضح کیا کہ پنجاب میں کسی کو بھی غیر قانونی سرگرمیوں، اسلحے کی نمائش یا خوف و ہراس پھیلانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ عوام کے جان و مال کا تحفظ، کاروبار کے لیے محفوظ ماحول، اور شہریوں کی خوشحالی مریم نواز کی حکومت کے اولین اہداف ہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے ترقی اور گورننس کا جو شفاف اور مؤثر نظام متعارف کروایا ہے، وہ آج دیگر صوبوں کے لیے رول ماڈل بن چکا ہے۔ مریم نواز روزانہ عوام کے معیارِ زندگی کو بہتر بنانے کے لیے نئے منصوبے شروع کر رہی ہیں، اور وسائل و فنڈز کے درست استعمال، میرٹ اور شفافیت پنجاب حکومت کے منصوبوں کی پہچان بن چکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • بھارتی جوہری مواد سے تابکاری جاری
  • سیلاب متاثرین میں 10 ارب روپے سے زاید تقسیم کر دیے، پنجاب حکومت
  • پنجاب حکومت کا بڑا فیصلہ، مستقل ملازمت کا قانون منسوخ
  • غزہ میں مستقل امن اور تعمیر نو
  • پاکستان کی سفارتکاری نئے اعتماد اور استحکام کے دور میں داخل ہو چکی ہے: خواجہ آصف
  • پاکستان میں اے آئی کا استعمال 15 فیصد سے بھی کم، یو اے ای اور سنگاپور سرفہرست
  • مودی کی ناکام زرعی پالیسیاں
  • گورنر پنجاب کی کسانوں سے ملاقات، سیلاب سے متاثرہ فصلوں اور مالی مشکلات پر تبادلہ خیال
  • سندھ طاس معاہدے کی معطلی سے پاکستان میں پانی کی شدید قلت کا خطرہ، بین الاقوامی رپورٹ میں انکشاف
  • ہر کیس کا فیصلہ 90 روز میں، قبضہ مافیا کا مستقل خاتمہ کر دیا: عظمیٰ بخاری