گلگت بلتستان: داریل میں بدترین سیلاب، درجنوں گھر اور مال مویشی بہہ گئے
اشاعت کی تاریخ: 4th, September 2025 GMT
گلگت بلتستان کے ضلع داریل میں شدید سیلاب نے تباہی مچا دی۔
ترجمان صوبائی حکومت فیض اللہ فراق کے مطابق سیلاب کے نتیجے میں درجنوں گھر پانی میں بہہ گئے جبکہ متعدد مال مویشی بھی سیلاب کی نذر ہوگئے۔ کھڑی فصلیں اور زرعی اراضی کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ گاؤں کے لوگوں نے سیلاب کی بروقت اطلاع روایتی انداز میں دی، جس کے باعث درجنوں افراد محفوظ رہے۔ اگر یہ اطلاع بروقت نہ ملتی تو جانی نقصان بہت زیادہ ہو سکتا تھا۔
فیض اللہ فراق کے مطابق وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کی ہدایت پر فوری طور پر امدادی ٹیمیں داریل روانہ کر دی گئی ہیں، جبکہ مقامی انتظامیہ کو بھی متاثرین کی بحالی میں کردار ادا کرنے کی ہدایت جاری کر دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریسکیو اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ کی ٹیمیں بھی علاقے میں بھیج دی گئی ہیں تاکہ متاثرہ افراد کو بروقت امداد فراہم کی جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
چلاس داریل سیلاب فیض اللہ فراق گلگت بلتستان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: چلاس داریل سیلاب فیض اللہ فراق گلگت بلتستان گلگت بلتستان
پڑھیں:
پشاور، نادرن بائی پاس پر گیس ٹینکر کا حادثہ، ریسکیو 1122 کا بروقت آپریشن
پشاور:پشاور کے نادرن بائی پاس پر ایک گیس ٹینکر حادثے کا شکار ہو گیا، جس کے بعد علاقے میں خطرناک صورتحال پیدا ہو گئی۔
ریسکیو 1122 کے جوانوں نے فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے کولنگ کا عمل شروع کر دیا تاکہ کسی بڑے سانحے سے بچا جا سکا۔
ریسکیو حکام کے مطابق گیس ٹینکر نادرن بائی پاس کی پلی کے نیچے سے گزر رہا تھا کہ اچانک چھت سے ٹکرا کر پھنس گیا، جس کے نتیجے میں گیس کا اخراج شروع ہو گیا۔
اب تک ٹینکر سے 70 فیصد سے زائد گیس لیک ہو چکی ہے۔
ترجمان ریسکیو 1122 کا کہنا ہے کہ پانچ فائر وہیکلز اور دو ایمبولینسز موقع پر موجود رہیں، جبکہ احتیاطی تدابیر کے تحت تمام متعلقہ روڈز کو عارضی طور پر بند کر دیا گیا ہے تاکہ کسی قسم کے جانی نقصان سے بچا جا سکے۔
فائر فائٹرز کی جانب سے مسلسل کولنگ جاری ہے اور حکام کو امید ہے کہ جلد ہی یہ آپریشن مکمل کر لیا جائے گا۔