حکومت نے تنخواہ دار طبقے سے 2 ماہ میں 85 ارب روپے ٹیکس وصول کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 5th, September 2025 GMT
اسلام آباد:
حکومت نے تنخواہ دار طبقے سے 2 ماہ میں 85 ارب روپے ٹیکس وصول کرلیا۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے مطابق مالی سال 2025-26 کے ابتدائی 2 ماہ (جولائی اور اگست) کے دوران تنخواہ دار طبقے سے 85 ارب روپے انکم ٹیکس وصول کیا گیا، جو گزشتہ سال اسی عرصے کے مقابلے میں 21 فیصد زیادہ ہے۔
گزشتہ سال ان 2 ماہ میں 70 ارب روپے ٹیکس وصول ہوا تھا، اس طرح رواں مالی سال کے ابتدائی عرصے میں 15 ارب روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
اعدادوشمار کے مطابق، نان کارپورٹ ملازمین نے 41 ارب روپے، کارپورٹ ملازمین نے 20 ارب روپے ٹیکس دیا۔ صوبائی سرکاری ملازمین کی جانب سے ساڑھے 10 ارب جب کہ وفاقی ملازمین سے 7.
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ گزشتہ مالی سال ملازمت پیشہ افراد سے مجموعی طور پر 555 ارب روپے ٹیکس جمع کیا گیا تھا، جو ایک سال میں 188 ارب روپے زیادہ ہے۔
جائیداد کے شعبے میں بھی نمایاں تبدیلی دیکھی گئی، پلاٹوں کی فروخت پر ٹیکس وصولی 92 فیصد بڑھ کر 28 ارب روپے تک جا پہنچی، تاہم جائیداد خریداری پر ٹیکس وصولی 12 فیصد کم ہو کر 13 ارب روپے رہ گئی۔
دوسری جانب ایف بی آر اگست میں مقررہ 951 ارب روپے کے ہدف کے مقابلے میں صرف 901 ارب روپے جمع کر سکا، جس کے باعث 50 ارب روپے کی کمی ریکارڈ ہوئی۔ جولائی اور اگست میں مجموعی ہدف 1698 ارب روپے تھا لیکن 1663 ارب روپے ہی جمع کیے جا سکے، یوں 35 ارب روپے کا شارٹ فال سامنے آیا۔ رواں مالی سال ٹیکس وصولی کا مجموعی ہدف 14 ہزار 131 ارب روپے مقرر ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ارب روپے ٹیکس ٹیکس وصول مالی سال ماہ میں کیا گیا
پڑھیں:
خیبر پختونخوا کے محکمہ پبلک ہیلتھ انجینیئرنگ میں کروڑوں کی بے قاعدگیوں کا انکشاف
آڈٹ رپورٹ کے مطابق محکمہ پانی بلوں کی مد میں 36 کروڑ روپے کے بقایاجات وصول کرنے میں ناکام رہا، صوبے بھر میں 49 ہزار 622 واٹر کنکشنز ہیں اور سال 24-2023 میں 2 کروڑ 72 لاکھ 44 ہزار سے زیادہ کے پانی بلز وصول کیے گئے۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کے محکمہ پبلک ہیلتھ انجینیئرنگ کی آڈٹ رپورٹ 25-2024 میں کروڑوں روپے کی بے قاعدگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ آڈٹ رپورٹ کے مطابق محکمہ پانی بلوں کی مد میں 36 کروڑ روپے کے بقایاجات وصول کرنے میں ناکام رہا، صوبے بھر میں 49 ہزار 622 واٹر کنکشنز ہیں اور سال 24-2023 میں 2 کروڑ 72 لاکھ 44 ہزار سے زیادہ کے پانی بلز وصول کیے گئے۔ پبلک ہیلتھ انجینیئرنگ ہری پور میں آئیسکو کو 20 لاکھ روپے زیادہ ادائیگی کا انکشاف ہوا ہے۔
رپورٹ کے مطابق قبائلی اضلاع میں ترقیاتی اسکیموں میں کنٹریکٹرز کو 5 کروڑ70 لاکھ روپےکی اضافی ادائیگیاں کی گئیں، مہمند میں 2 ارب 94 کروڑ 50 لاکھ کےترقیاتی منصوبےشروع کیے گئے اور ان ترقیاتی منصوبوں پر3 کروڑ 79 لاکھ روپےسےزیادہ خرچ کیےگئے۔ مہمند میں ترقیاتی منصوبوں میں کنٹریکٹرز کو ساڑھے 26 لاکھ روپےاضافی ادا کیےگئے۔ رپورٹ کے مطابق کنٹریکٹرز کو بولی کی سکیورٹی کی مد میں 46 لاکھ کی پیشگی ادائیگیاں کی گئیں۔