فیشن ڈیزائنر نومی انصاری کیخلاف ٹیکس فراڈ کے مقدمے میں پیشرفت
اشاعت کی تاریخ: 8th, September 2025 GMT
سندھ ہائیکورٹ نے فیشن ڈیزائنر نومی انصاری کیخلاف ٹیکس فراڈ کے مقدمے میں سفری پابندیوں کے معاملے ایف بی آر حکام کیخلاف توہین عدالت کی درخواست پر ایف آئی اے کو درخواست گزار کا نام اسٹاپ لسٹ میں شامل کرنے کا حکم نامہ معطل کردیا۔
رپورٹ کے مطابق ہائیکورٹ میں فیشن ڈیزائنر نومی انصاری کیخلاف ٹیکس فراڈ کے مقدمے میں سفری پابندیوں کے معاملے ایف بی آر حکام کے خلاف توہین عدالت کی درخواست کی سماعت ہوئی۔
درخواستگزار کے وکیل نے موقف دیا کہ عدالت کی جانب سے عبوری حکم جاری کرنے کے بعد درخواستگزار کا نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کردیا گیا۔
عدالت کی جانب سے ایک بار سفر کی اجازت کے بعد درخواستگزار نے بیرون ملک سفر کیا۔درخواستگزار کو کام کے سلسلے میں بار بار بیرون ملک سفر کرنا پڑتا ہے۔ درخواستگزار کو سفر کی اجازت فراہم کی جائے۔
ایف بی آر نے ٹیکس فراڈ کے کیسز سے متعلق گائیڈ لائینز پیش کردیں۔ ایف بی آر گائیڈ لائینز کے مطابق عدالتی احکامات کے مطابق سیلز ٹیکس ایکٹ کے تحت کارروائی کا مکینزم تشکیل دیا ہے۔
یکم جولائی سے قبل کے سیلز ٹیکس فراڈ کے مقدمات میں سپریم کورٹ کے احکامات کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔ یکم جولائی کے بعد کے مقدمات میں فنانس ایکٹ 2025 کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔ شفاف ٹرائل کے لئے عدالت کے طے کردہ اصولوں پر مکمل عمل کیا جائے گی۔
عدالت نے ایف بی آر کے جواب کی نقول درخواست گزار کو فراہم کرنے کی ہدایت کردی۔ عدالت نے ایف آئی اے کو درخواست گزار کا نام اسٹاپ لسٹ میں شامل کرنے کا حکم نامہ معطل کردیا۔
عدالت نے ریمارکس دیئے عدالتی ناظر کے پاس درخواست گزار کی جانب سے پراپرٹی بطور ضمانت رکھوائی گئی ہے۔ عدالت نے ایف آئی اے کی جانب سے درخواستگزار کا نام اسٹاپ لسٹ میں شامل کرنے کا حکم نامہ معطل کردیا۔
عدالت نے درخواست کی مزید سماعت 29 ستمبر تک ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت تک عبوری حکم نامہ برقرار رکھنے کا حکم دیدیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: درخواست گزار ٹیکس فراڈ کے گزار کا نام کی جانب سے ایف بی آر عدالت کی کے مطابق عدالت نے کا حکم
پڑھیں:
کراچی کا سرکاری اسکول ریسٹورنٹ مالک کو دینے کی تیاری
کراچی: شہر قائد کے علاقے فیڈرل بی ایریا میں قائم سرکاری اسکول کو ایک بار پھر نہاری ہائوس کے مالک کو دینے کی تیاری کرلی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق سرکاری اسکول کی عمارت کو خستہ حال قرار دے کر اہل علاقہ کے نام سے ایس پی گلبرگ کو درخواست دے دی گئی ہے۔جس پر 25 جولائی کو محکمہ تعلیم سندھ نے ڈائریکٹر اسکول ایجوکیشن پرائمری سے جاوید میاں کی اسکول خالی کرنے کی درخواست پر کمنٹس مانگے ہیں۔
محکمہ تعلیم کے سیکشن آفیسر نے 21 اگست کو ڈائریکٹر اسکول ایجوکیشن پرائمری کو خط لکھ کر متعلقہ حکام سے رائے طلب کی ہے۔
ذرائع کے مطابق ایس پی کو درخواست موصول ہونے کے بعد پولیس کی نفری اسکول پہنچ چکی ہے اور اس کی عمارت کو جاوید میاں کی ملکیت ظاہر کیا جارہا ہے۔
ذرائع کے مطابق کچھ علاقہ مکینوں کے تحفظات کے بعد عدالتی تفصیلات بھی منگوائی گئی ہیں۔
دوسری جانب ڈائریکٹر اسکولز بشیر عباسی نے اسکول خالی کرنے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ عمارت خالی کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، محکمہ کی جانب سے ایسے خطوط معمول کی بات ہیں۔