26 نومبر ڈی چوک احتجاج: پی ٹی آئی کے 12 کارکنوں پر فرد جرم عائد
اشاعت کی تاریخ: 11th, September 2025 GMT
26 نومبر ڈی چوک احتجاج پر درج دو مقدمات میں پی ٹی آئی کے 12 کارکنوں پر فرد جرم عائد کردی گئی، سات کارکنوں کو اعتراف جرم پر عدالت نے گرفتاری کا عرصہ سزا قرار دے کر مقدمات سے بری کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق تھانہ ٹیکسلا کی حدود میں احتجاج پر درج دو مقدمات کی سماعت انسداد دہشت گردی عدالت میں ہوئی جوکہ انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ کے روبرو ہوئی۔
دوران سماعت ملزمان نے صحت جرم سے انکار کیا جس پر 28 ستمبر کو گواہان کو طلب کرلیا گیا۔
اسی عدالت نے سات پی ٹی آئی کارکنوں کو اعتراف جرم پر تین تین ماہ کا گرفتاری کا عرصہ ان کی سزائیں قرار دے دیا اور سات کارکنان عثمان خان، محمد شفیع وغیرہ کو مقدمات سے خارج کردیا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ڈکی بھائی کیس میں پیش رفت، عدالت نے تمام فریقین کو نوٹس جاری کر دیے
عدالت نے یوٹیوبر سعد الرحمٰن عرف ڈکی بھائی کے جوا ایپ کی تشہیر کے مقدمے میں فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔ لاہور ہائیکورٹ میں ڈکی بھائی کی جوا ایپ کی تشہیر کے مقدمے میں ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ جسٹس فاروق حیدر نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کردیا اور مزید کارروائی ملتوی کردی۔ درخواست گزار کی جانب سے ایڈووکیٹ عمران چدھڑ عدالت میں پیش ہوئے۔ سعد الرحمٰن نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا کہ انہیں نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) نے بیرونِ ملک جاتے وقت ایئرپورٹ سے گرفتار کیا، حالانکہ انہیں کسی قسم کا نوٹس یا طلبی موصول نہیں ہوئی تھی۔ درخواست میں این سی سی آئی اے سمیت دیگر اداروں کو فریق بنایا گیا ہے۔ سعد الرحمٰن کا مزید کہنا تھا کہ انہیں گرفتاری کے بعد دس روز تک جسمانی ریمانڈ پر این سی سی آئی اے کی تحویل میں رکھا گیا۔ عدالت نے تمام فریقین سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔