Daily Mumtaz:
2025-11-03@19:57:42 GMT

عراق کا تاریخی دریائے فرات بدترین خشک سالی کا شکار ہوگیا

اشاعت کی تاریخ: 14th, September 2025 GMT

عراق کا تاریخی دریائے فرات بدترین خشک سالی کا شکار ہوگیا

بغداد: عراق کا تاریخی دریائے فرات بدترین خشک سالی اور پانی کی شدید کمی کے باعث تاریخ کی کم ترین سطح پر پہنچ گیا ہے، جس سے نجف اور سماوہ جیسے بڑے شہر تقریباً پانی سے محروم ہو گئے ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق عراق، جس کی آبادی 4 کروڑ 70 لاکھ سے زائد ہے، مسلسل بڑھتے درجہ حرارت، خشک سالیوں اور پانی کی قلت کے شدید بحران کا شکار ہے۔ نجف یونیورسٹی کے ماہر حسن الخطیب کے مطابق گزشتہ ہفتوں میں دریائے فرات کی سطح کئی دہائیوں کی کم ترین سطح تک گر چکی ہے۔

عراقی حکام کا کہنا ہے کہ ملک کو دریائے فرات سے اپنے حصے کا صرف 35 فیصد سے بھی کم پانی مل رہا ہے۔ وزارتِ آبی وسائل کے مطابق مصنوعی جھیلوں میں بھی پانی کے ذخائر ملکی تاریخ کی کم ترین سطح پر ہیں، جس سے زرعی اور شہری ضروریات شدید متاثر ہو رہی ہیں۔

پانی کے بہاؤ میں کمی نے نہ صرف معیار کو خراب کیا ہے بلکہ ماحولیاتی نظام کو بھی شدید خطرات لاحق ہیں۔ دریائے فرات میں خود رو آبی پودے تیزی سے بڑھ رہے ہیں جو ایک دن میں پانچ لیٹر پانی جذب کرتے ہیں۔ یہ پودے سورج کی روشنی اور آکسیجن روک کر آبی حیات کو تباہی کے دہانے پر لے جا رہے ہیں۔

Post Views: 2.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: دریائے فرات

پڑھیں:

پیپلز پارٹی اور ن لیگ میں ڈیڈ لاک برقرار، آزاد کشمیر میں اِن ہاؤس تبدیلی تاخیر کا شکار

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

آزاد جموں و کشمیر کی سیاست ایک مرتبہ پھر غیر یقینی صورتِ حال کا شکار ہے، جہاں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے درمیان مفادات کی کشمکش کے باعث اِن ہاؤس تبدیلی کا عمل تاخیر کا شکار ہو گیا ہے۔

میڈیا ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کی قیادت نے تاحال متبادل قائدِ ایوان کی نامزدگی کا فیصلہ نہیں کیا، جس کے باعث تحریکِ عدم اعتماد جمع کرانے کا عمل رُکا ہوا ہے۔ پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری کی وطن واپسی کے بعد ہی حتمی فیصلہ متوقع ہے۔

پیپلز پارٹی کا دعویٰ ہے کہ اسے آزاد کشمیر اسمبلی میں عددی برتری حاصل ہے، تاہم ڈیڑھ ہفتہ گزرنے کے باوجود وہ اپنی پوزیشن واضح نہیں کر سکی۔

دوسری جانب مسلم لیگ ن مبینہ طور پر قبل از وقت انتخابات کے انعقاد پر زور دے رہی ہے، جس کے باعث پیپلز پارٹی محتاط رویہ اپنائے ہوئے ہے۔ اگر انتخابات قبل از وقت منعقد ہوتے ہیں تو پیپلز پارٹی کو اِن ہاؤس تبدیلی سے حاصل ہونے والے سیاسی فوائد محدود ہو سکتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ پارٹی قیادت اسمبلی کی مدت مکمل کرنے پر مُصر ہے۔

ذرائع کے مطابق آزاد حکومت کا تقریباً 80 فیصد ترقیاتی بجٹ ابھی خرچ ہونا باقی ہے۔ اس کے علاوہ دو ہزار کے قریب سرکاری بھرتیاں، صحت کارڈ پروگرام اور دیگر عوامی فلاحی اقدامات نئی حکومت کے لیے اہم سیاسی مواقع پیدا کر سکتے ہیں۔ ایسے میں پیپلز پارٹی چاہتی ہے کہ وہ اقتدار میں آ کر ان منصوبوں سے سیاسی فائدہ اٹھا سکے، مگر وقت تیزی سے کم ہوتا جا رہا ہے۔

دوسری طرف مسلم لیگ ن کا موقف ہے کہ اسمبلی کی مدت جولائی میں ختم ہو رہی ہے، اس لیے مارچ میں انتخابات کا انعقاد ناگزیر ہے۔ قانون کے مطابق انتخابات سے دو ماہ قبل ترقیاتی کام روک دیے جاتے ہیں اور تبادلوں یا نئی بھرتیوں پر پابندی عائد ہو جاتی ہے۔

مبصرین کے مطابق اگر یہی صورت برقرار رہی تو پیپلز پارٹی کو صرف دو ماہ  یعنی دسمبر اور جنوری  کا مختصر عرصہ ملے گا، جو اس کے سیاسی ایجنڈے کے لیے ناکافی سمجھا جا رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت میں خطرناک ٹریفک حادثہ‘ درجنوں مسافر ہلاک
  • پی پی اور ن لیگ کی سیاسی کشمکش؛ آزاد کشمیر میں اِن ہاؤس تبدیلی تاخیر کا شکار
  • پیپلز پارٹی اور ن لیگ میں ڈیڈ لاک برقرار، آزاد کشمیر میں اِن ہاؤس تبدیلی تاخیر کا شکار
  • ایران میں بدترین خشک سالی، دارالحکومت کو پانی فراہمی کرنے والے ڈیم میں صرف دو ہفتے کا ذخیرہ رہ گیا
  • تہران کو پانی فراہم کرنیوالے مرکزی ڈیم میں صرف 2 ہفتوں کا پانی باقی رہ گیا
  • تاریخی خشک سالی، تہران میں پینے کے پانی کا ذخیرہ 2 ہفتوں میں ختم ہوجائے گا
  • سندھ طاس معاہدے کی معطلی سے پاکستان میں پانی کی شدید قلت کا خطرہ، بین الاقوامی رپورٹ میں انکشاف
  • لاہور،فرخ آباد کے علاقے میں سیوریج کا جمع پانی مکینوں کی آمدورفت میں شدید مشکلات کا باعث بنا ہوا ہے
  • اسرائیلی پابندیوں سے فلسطینیوں کو خوراک و پانی کی شدید کمی کا سامنا ہے، انروا
  • بین الاقوامی نظام انصاف میں ’تاریخی مثال‘، جنگی جرائم میں ملوث روسی اہلکار لتھوانیا کے حوالے