سندھ پبلک سروس کمیشن کی وزیراعلیٰ کو 18 ہزار سے زائد تقرریوں کی سفارش
اشاعت کی تاریخ: 19th, September 2025 GMT
کراچی:
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو چیئرمین سندھ پبلک سروس کمیشن محمد وسیم نے سال 2024 کی سالانہ کارکردگی رپورٹ پیش کردی جس میں 18 ہزار سے زائد تقرریوں کی سفارش کی گئی ہے۔
چیئرمین سندھ پبلک سروس کمیشن محمد وسیم نے آج سی ایم ہاؤس میں وزیراعلیٰ سندھ سے ملاقات کرکے سالانہ رپورٹ اور مستقبل کے منصوبوں کے بارے میں بریفنگ دی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ کمیشن نے بھرتیوں کیلئے ایس پی ایس سی ایکٹ 2022 کے نفاذ کو دوبارہ بحال کردیا ہے، نیا ہیڈ کوارٹر حیدرآباد میں قائم کردیا گیا ہے، 500 امیدواروں کا بیک وقت کمپیوٹربیسڈ ٹیسٹنگ (سی بی ٹی) لیب جنوری 2025 سے بہتر انداز سے کام کررہا ہے۔
ایس پی ایس سی نے جولائی 2022 تا جون 2025 تک 4743 آسامیوں کے لیے 109 تحریری امتحانات کے انعقاد کے ساتھ ہی 10270 رُکی ہوئی پوسٹوں کے حوالے سے امتحانات لیے، تحریری مسابقتی عمل میں مجموعی طورپر 381,960 امیدواروں نے حصہ لیا جن میں 26,722 امیدواروں نے کامیابی حاصل کی، ان میں سے 25,921 امیدواروں سے انٹرویو لیا گیا، 6,077 امیدواروں کی 31 مختلف سرکاری محکموں میں تقرری کی سفارش کی گئی۔
ان پوسٹوں میں میڈیکل افسران، ویمن میڈیکل آفیسرز، اسٹاف نرسز، لیکچررز، سبجیکٹ اسپیشلسٹ، ٹاؤن آفیسرز، ہیڈ ماسٹرز اور اکاؤنٹنٹس شامل ہیں، کمیشن نے 2022 میں 1,282، 2023 میں 5,572، 2024 میں 6,077، اور 2025 کی پہلی ششماہی میں 5,629 سفارشات کے ساتھ نمایاں پیش رفت دکھائی۔
تین سال کی مدت میں مجموعی طورپر 18,560 امیدواروں کی تقرری سفارش کی گئی، امتحانی پیپر لیک ہونے کے واقعات سامنے آنے کے بعد شفافیت کے عمل کو مزیدموثر بنانے کے لیے اہم اقدامات کیے گئے۔ آن لائن دستاویز جمع کروانے، لازمی ویٹنگ لسٹوں کے نفاذ اور بدعنوانی کے خلاف سخت قوانین نافذ کیے جا چکے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ خلاف ورزی کرنے والے مجرمان کیلئے 5 سال کی سزا مقرر کی جا چکی ہے، شہری اور دیہی کوٹے کو 2021 سے قبل کی صورت میں دوبارہ بحال کردیا گیا ہے، 2021 سے پہلے کی حدود کے مطابق شہری اور دیہی کوٹے کی توثیق کردی گئی ہے۔
 رپورٹ میں کہا گیا کہ مالی سال 24-2023 میں کمیشن کے لیے 1.                
      
				
ترقیاتی کاموں کے لیے 1.363 بلین روپے مختص کیے گئے، یہ رقم سیکرٹریٹ کمپلیکس کی مکمل بحالی اور فعال کرنے کے لیے مختص کیے گئے تھے، 50 ملین روپے ایس پی ایس سی کی شفافیت کو موثر اور مضبوط بنانے کے لیے مختص کیے گئے جن میں 3.92 ملین روپے خرچ کیے جاچکے ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ رابعہ صلاح الدین کی نگرانی میں ایک پرسنل ڈویولپمنٹ پروگرام شروع کیا گیا ہے جس میں ورک لائف بیلنس اور لیڈر شپ اسکلز (پم - اسلام آباد)، ایڈوانسڈ MS Excel، اور آڈٹ اینڈ اکاؤنٹس مینجمنٹ (SPSC HQ) شامل ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کمیشن کی ادارہ جاتی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ بھرتی میں میرٹ، شفافیت اور اہلیت کو مزید موثر بنانے کیلئے اصلاحات کا عمل جاری رکھیں۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: مختص کیے گئے ملین روپے گیا کہ کے لیے
پڑھیں:
سوڈان میں قیامت خیز جنگ, والدین کے سامنے سینکڑوں بچے قتل، ہزاروں افراد محصور
خرطوم: سوڈان کے شہر الفاشر سے فرار ہونے والے عینی شاہدین نے انکشاف کیا ہے کہ نیم فوجی تنظیم ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) کے جنگجوؤں نے شہر پر قبضے کے دوران بچوں کو والدین کے سامنے قتل کیا، خاندانوں کو الگ کر دیا، اور شہریوں کو محفوظ علاقوں میں جانے سے روک دیا۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق الفاشر میں اجتماعی قتل عام، جنسی تشدد، لوٹ مار اور اغوا کے واقعات بدستور جاری ہیں۔ اقوامِ متحدہ نے بتایا کہ اب تک 65 ہزار سے زائد افراد شہر سے نکل چکے ہیں، لیکن دسیوں ہزار اب بھی محصور ہیں۔
جرمن سفارتکار جوہان ویڈیفل نے موجودہ صورتحال کو "قیامت خیز" قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ دنیا کا سب سے بڑا انسانی بحران بنتا جا رہا ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق جنگجوؤں نے عمر، نسل اور جنس کی بنیاد پر شہریوں کو الگ کیا، کئی افراد کو تاوان کے بدلے حراست میں رکھا گیا۔ رپورٹس کے مطابق صرف پچھلے چند دنوں میں سینکڑوں شہری مارے گئے، جب کہ بعض اندازوں کے مطابق 2 ہزار سے زائد ہلاکتیں ہوئی ہیں۔
سیٹلائٹ تصاویر سے ظاہر ہوا ہے کہ الفاشر میں درجنوں مقامات پر اجتماعی قبریں اور لاشیں دیکھی گئی ہیں۔ ییل یونیورسٹی کے تحقیقاتی ادارے کے مطابق یہ قتل عام اب بھی جاری ہے۔
سوڈان میں جاری یہ خانہ جنگی اب ملک کو مشرقی اور مغربی حصوں میں تقسیم کر چکی ہے۔ اقوامِ متحدہ کے مطابق جنگ کے نتیجے میں ایک کروڑ 20 لاکھ سے زائد افراد بے گھر اور دسیوں ہزار ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ خوراک اور ادویات کی شدید قلت نے انسانی المیہ پیدا کر دیا ہے۔