پشاور ہائیکورٹ: پولیس کے خلاف خواجہ سراؤں کی درخواست پر آئی جی خیبر پختونخوا سے رپورٹ طلب
اشاعت کی تاریخ: 19th, September 2025 GMT
پشاور:
پشاور ہائیکورٹ نے پولیس کے خلاف خواجہ سراؤں کی درخواست پر آئی جی خیبر پختونخوا سے 14 دن میں رپورٹ طلب کرلی۔
درخواست پر سماعت جسٹس سید ارشد علی اور جسٹس فہیم ولی نے کی، وکیل درخواست گزار نے عدالت میں بتایا کہ صوبے بھر کے خواجہ سراؤں کے ساتھ پولیس کا رویہ ٹھیک نہیں ہے۔
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ خواجہ سرا بھی اس ملک کے شہری ہیں ان کے بھی بنیادی حقوق ہیں، پولیس خواجہ سراؤں کے خلاف کارروائی کررہی ہے اور ان کو بے جا تنگ کیا جارہا ہے۔
درخواست گزار کے وکیل نے مزید کہا کہ صوابی اور پشاور سے خواجہ سراؤں کو ضلع بدر کیا جارہا ہے، خواجہ سراؤں کا قتل ہورہا ہے، پولیس تحفظ دینے میں بھی ناکام ہوئی ہے۔
عدالت نے آئی جی پولیس سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: خواجہ سراؤں
پڑھیں:
وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ کا صحافی عبداللہ مومند کو وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی جانب سے بھجوائے گئے نوٹس پر شدید تشویش اور افسوس کا اظہار
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 ستمبر2025ء) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ نے ”ڈان نیوز“سے وابستہ صحافی عبداللہ مومند کو وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی جانب سے بھجوائے گئے نوٹس پر شدید تشویش اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ عبداللہ مومند کو محض سوال پوچھنے پر ایک ارب کا نوٹس بھجوانا آزادی صحافت پر حملہ، جمہوری اقدار کی پامالی اور آئین سے انحراف ہے، صحافی کا فرض سوال کرنا ہے اور سوال پر نوٹس بھیجنا نہ صرف غیر آئینی اور غیر قانونی بلکہ ناجائز ہتھکنڈا ہے، ایسے اقدامات کا مقصد صحافیوں کو دبائو میں لا کر ان کی زبان بندی کرنا اور جمہوری کلچر پر کاری ضرب لگانا ہے۔ جمعہ کو اپنے بیان میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ جمہوری اقدار کا تقاصا ہے کہ سوال کا جواب دلیل اور وضاحت سے دیا جائے نہ کہ صحافیوں کو ہراساں کر کے ڈرانے کی کوشش کی جائے۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ صحافیوں کو ہتک عزت کے نوٹس اور سائبر کرائم کی کارروائیوں کی دھمکیاں دینا کسی طور قبول نہیں کیا جا سکتا۔ عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا یہ طرز عمل ریاستی عہدوں اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے مترادف ہے، ایسے اقدامات نہ صرف اندرون ملک بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی پاکستان کی ساکھ کو نقصان پہنچاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر میڈیا کی آزادی اور صحافیوں کے تحفظ کو انسانی حق تصور کیا جاتا ہے، اس لئے اس نوعیت کے واقعات پاکستان کے مثبت تشخص کو مجروح کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ امر انتہائی افسوسناک ہے کہ پی ٹی آئی کا ہر اقدام ملک کے مفاد کی بجائے اس کے خلاف جاتا ہے، آزادی صحافت پر قدغن، اداروں کی تضحیک اور عوامی نمائندوں کو بدنام کرنے کی کوششیں اس جماعت کا وطیرہ بن چکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت صحافی برادری کے ساتھ ہے اور ہر اس اقدام کے سامنے ڈٹ کر کھڑی ہوگی جو میڈیا کو دبانے یا جمہوری اقدار کو پامال کرنے کی کوشش کرے گا۔\932