data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ہونے والے حالیہ تاریخی دفاعی معاہدے پر وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ یہ معاہدہ نیٹو طرز پر ایک دفاعی چھتری فراہم کرتا ہے، جس کے تحت اگر کسی ایک ملک پر حملہ کیا گیا تو دوسرا ملک اس کے دفاع میں شریک ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ یہ معاہدہ کسی مخصوص ملک کے خلاف نہیں بلکہ خطے میں امن، استحکام اور مشترکہ دفاع کے لیے ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔

نجی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں خواجہ آصف نے کہا کہ اس معاہدے کے دروازے کھلے ہیں اور مستقبل میں دیگر عرب ممالک بھی اس میں شمولیت اختیار کرسکتے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ اقدام جارحانہ پالیسی کا حصہ نہیں بلکہ خطے میں استحکام اور توازن کی علامت ہے۔

وزیر دفاع نے مزید کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان فوجی تعاون کئی دہائیوں سے جاری ہے، پاکستانی افواج سعودی فوجیوں کی تربیت میں مسلسل کردار ادا کر رہی ہیں اور یہ معاہدہ اسی تعلق کو باضابطہ شکل دینے کا عمل ہے۔

انہوں نے زور دیا کہ سعودی عرب میں موجود مقدس مقامات کا تحفظ پاکستان کے لیے ایک مقدس ذمہ داری ہے، جس پر کوئی سمجھوتا ممکن نہیں۔

ایٹمی پروگرام سے متعلق سوال پر خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی قوت ہے اور اس کی صلاحیتیں دفاعی دائرہ کار میں شامل ہیں لیکن ان کے استعمال میں ہمیشہ احتیاط اور ذمہ داری کو مقدم رکھا جاتا ہے۔

افغانستان کی جانب سے دہشت گرد حملوں کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کابل حکومت پر شدید تنقید کی اور کہا کہ پاکستان روزانہ اپنے شہریوں اور جوانوں کے جنازے اٹھا رہا ہے لیکن افغانستان اس مسئلے پر بالکل غیر مخلص رویہ اختیار کیے ہوئے ہے۔

سیاسی مبصرین کے مطابق پاک سعودی معاہدہ خطے کی اسٹریٹیجک صورتِ حال میں بڑی تبدیلی کا پیش خیمہ بن سکتا ہے، جس نے نہ صرف بھارت کو تشویش میں ڈال دیا ہے بلکہ خطے کی دیگر طاقتوں کو بھی اپنی حکمت عملی پر نظر ثانی پر مجبور کردیا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: خواجہ آصف انہوں نے نے کہا کہا کہ

پڑھیں:

پاکستان اور سعودی عرب کا تاریخی دفاعی معاہدہ: دو برادر ملک دشمن کے خلاف شانہ بشانہ ہیں، خواجہ آصف

 وزیر دفاع خواجہ آصف نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان حالیہ دفاعی معاہدے کو دونوں برادر ممالک کی تاریخ میں ایک سنگ میل قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب مشترکہ دشمن کے خلاف متحد اور شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔
انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ایکس” (سابقہ ٹوئٹر) پر اپنے ردعمل میں کہا کہ رب العزت کے سائے میں، ان شاء اللہ، پوری امت مسلمہ دشمن کے مقابل ایک صف میں کھڑی ہوگی۔ پاکستان زندہ باد، مسلم امہ پائندہ باد!”
وزیراعظم کا سعودی عرب کا سرکاری دورہ
یہ تاریخی معاہدہ اس وقت منظر عام پر آیا جب وزیراعظم شہباز شریف سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی دعوت پر سعودی عرب کے سرکاری دورے پر ریاض پہنچے۔ ان کے استقبال کے لیے سعودی F-15 لڑاکا طیاروں نے فضائی سلامی پیش کی — جو دونوں ممالک کے تعلقات کی گہرائی کا مظہر تھا۔
دفاعی معاہدے کی تفصیلات
وزیراعظم شہباز شریف اور ولی عہد محمد بن سلمان کے درمیان ہونے والے اس معاہدے کا مقصد دونوں ممالک کی خودمختاری اور سلامتی کے تحفظ کے لیے ایک دوسرے کا ساتھ دینا ہے۔ اس معاہدے کے بعد پاکستان اب حرمین شریفین کے تحفظ اور سعودی عرب کی دفاعی سلامتی میں ایک اسٹریٹیجک پارٹنر کا کردار ادا کرے گا۔
آرمی چیف کا اہم کردار
اس اہم معاہدے کی تشکیل اور حتمی منظوری میں آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا کردار کلیدی رہا، جن کی قیادت میں دونوں ممالک کے درمیان عسکری روابط کو باقاعدہ اسٹریٹیجک دفاعی شراکت داری میں تبدیل کیا گیا۔
خطے میں امن اور ترقی کی نئی راہیں
یہ معاہدہ صرف دفاعی تعاون تک محدود نہیں، بلکہ اس سے خطے میں امن، استحکام اور عالمی سلامتی کو فروغ ملے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اقتصادی، سفارتی اور عسکری تعاون کے نئے دروازے بھی کھلیں گے۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • سعودی معاہدے کی کوئی خفیہ شرائط نہیں، خلیجی ممالک شامل ہو سکتے ہیں: خواجہ آصف
  • پاک سعودی دفاعی معاہدہ نیٹو طرز پر ہے، دیگر عرب ممالک شامل ہو سکتے ہیں، خواجہ آصف
  • پاکستان اور سعودی عرب کا تاریخی دفاعی معاہدہ: دو برادر ملک دشمن کے خلاف شانہ بشانہ ہیں، خواجہ آصف
  • سعودیہ اور پاکستان جارح کے مقابل ایک ہی صف میں ہیں.سعودی وزیر دفاع
  • پاکستان اور سعودی عرب کے مابین اسٹرٹیجک دفاعی معاہدہ بہترین سفارتکاری کا نتیجہ اور تاریخی کامیابی ہے۔ خواجہ رمیض حسن
  • سعودیہ اور پاکستان جارح کے مقابل ایک ہی صف میں: سعودی وزیر دفاع کی اردو ٹویٹ
  • پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی دفاعی معاہدہ،وزیر دفاع خواجہ کا  اہم بیان 
  • پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدہ
  • مسلم ممالک کو نیٹو طرز کا اتحاد بنانا چاہیے، خواجہ آصف نے تجویز دیدی