مون سون کا زور ٹوٹ گیا: محکمہ موسمیات
اشاعت کی تاریخ: 19th, September 2025 GMT
اسلام آباد: محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ ملک کے بیشتر حصوں میں مون سون سسٹم ختم ہو گیا۔محکمہ موسمیات کے مطابق ملک کے بیشتر حصوں میں مون سون سسٹم ختم ہو گیا اور آئندہ دنوں میں ملک کے بیشتر علاقوں میں خاطر خواہ بارش کا کوئی امکان نہیں ہے۔محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ پنجاب اور سندھ کے سیلاب متاثرہ علاقوں میں آئندہ ہفتے موسم گرم اور خشک رہے گا.
یاد رہے کہ 2025 کے مون سون موسم کے زیر اثر پاکستان کو شدید بارشوں، سیلابوں اور لینڈ سلائیڈنگز کا سامنا کرنا پڑا. مون سون کا یہ سلسلہ جون 2025 سے شروع ہوا اور ستمبر تک جاری رہا۔مون سون نے بنیادی طور پر خیبر پختونخوا، پنجاب، سندھ، بلوچستان اور آزاد کشمیر کو متاثر کیا، جہاں موسمیاتی تبدیلیوں، بھارتی ڈیموں سے پانی کی ریلیز اور انفراسٹرکچر کی کمزوریوں نے صورتحال کو مزید خراب کیا۔
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ علاقوں میں ہو گیا
پڑھیں:
تہران کو پانی فراہم کرنیوالے مرکزی ڈیم میں صرف 2 ہفتوں کا پانی باقی رہ گیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ایران کے دارالحکومت تہران میں پینے کے پانی کا بحران شدت اختیار کر گیا ہے، کیونکہ شہر کو پانی فراہم کرنے والا مرکزی ذخیرہ خطرناک حد تک کم ہو چکا ہے۔ اطلاعات کے مطابق تہران کے مرکزی ڈیم میں صرف دو ہفتوں کے لیے پانی باقی رہ گیا ہے۔
تہران واٹر کمپنی کے ڈائریکٹر بہزاد پارسا نے بتایا کہ امیر کبیر ڈیم، جو دارالحکومت کو پانی فراہم کرنے والے پانچ بڑے ذخائر میں سے ایک ہے، اس وقت صرف ایک کروڑ 40 لاکھ مکعب میٹر پانی ذخیرہ کیے ہوئے ہے — جو اس کی کل گنجائش کا محض 8 فیصد ہے۔
انہوں نے سرکاری خبررساں ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر بارش نہ ہوئی تو موجودہ سطح پر ڈیم صرف دو ہفتے تک ہی شہر کو پانی فراہم کر سکے گا۔
تہران، جس کی آبادی ایک کروڑ سے زائد ہے، البرز پہاڑوں کے دامن میں واقع ہے۔ دارالحکومت کے لیے پانی زیادہ تر انہی پہاڑوں کی برف پگھلنے سے حاصل ہوتا ہے، تاہم رواں سال برف باری اور بارشوں میں نمایاں کمی نے صورتحال کو سنگین بنا دیا ہے۔
ایرانی حکام کے مطابق ملک اس وقت شدید خشک سالی کی لپیٹ میں ہے، جبکہ صوبہ تہران میں گزشتہ سو سال کے دوران بارشوں کی اتنی کم سطح کبھی ریکارڈ نہیں کی گئی۔
بہزاد پارسا کے مطابق گزشتہ سال اسی ڈیم میں 8 کروڑ 60 لاکھ مکعب میٹر پانی موجود تھا، مگر اس سال بارشوں میں 100 فیصد تک کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ انہوں نے دیگر ذخائر کی صورتحال کے بارے میں تفصیلات فراہم نہیں کیں۔
ایرانی میڈیا کے مطابق تہران کے شہری روزانہ تقریباً 30 لاکھ مکعب میٹر پانی استعمال کرتے ہیں، اور پانی کی قلت کے باعث حکام نے مختلف علاقوں میں فراہمی عارضی طور پر معطل کر دی ہے تاکہ بچت کو یقینی بنایا جا سکے۔