سعودی عرب سے معاہدے میں کئی ماہ کا وقت لگا؛ اسحاق ڈار
اشاعت کی تاریخ: 19th, September 2025 GMT
ویب ڈیسک : وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ سعودی عرب کے ساتھ معاہدہ ایک رات میں طے نہیں پایا بلکہ اس میں کئی ماہ کا وقت لگا ہے، سعودی عرب بھی اس معاہدے سے خوش ہے۔
وفاقی وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے لندن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان معاہدہ بلا ضابطہ طور پر ہمیشہ سے موجود تھا، دیگر ممالک بھی ایسے معاہدے کا حصہ بننے کے خواہش رکھتے ہیں، اس بارے میں ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا۔
پاکستان نے کامن ویلتھ بیچ ہینڈ بال چیمپئن شپ میں سری لنکا کو شکست دیدی
انہوں نے کہا کہ ہر مسلمان ویسے بھی حرمین شریفین پر قربان ہونے کے لیے تیار ہوتا ہے، سعودی عرب نے ہمیشہ پاکستان کے مشکل وقت میں ساتھ دیا، پاکستان پر پابندیوں کے بعد سعودی حمایت بڑی اہم تھی۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
غزہ امن معاہدے پر مکمل عمل درآمد ناگزیر ہے، اسحٰق ڈار،حقان فیدان
استنبول (ویب ڈیسک)نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ سینیٹر محمد اسحٰق ڈار نے استنبول میں غزہ کی صورتحال پر منعقدہ عرب و اسلامی وزرائے خارجہ کے اجلاس میں شرکت کے موقع پر ترکیہ کے وزیرِ خارجہ حقان فیدان سے ملاقات کی۔
اسحٰق ڈار نے ترکیہ کی جانب سے غزہ پر وزارتی اجلاس کے بروقت انعقاد کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ اس اجلاس نے فلسطینی عوام کی حمایت میں مشترکہ عزم اور متفقہ آواز کو ایک بار پھر مضبوط انداز میں اجاگر کیا ہے اور تنازع کے حل کے لیے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق اتفاقِ رائے کی تجدید کی ہے۔
دونوں رہنماؤں نے اس امر پر زور دیا کہ غزہ امن معاہدے پر مکمل عمل درآمد ناگزیر ہے، خصوصاً جنگ بندی کے احترام، مقبوضہ فلسطینی علاقوں سے اسرائیلی افواج کے فوری انخلا، فلسطینی عوام تک انسانی امداد کی بلا رکاوٹ فراہمی، اور غزہ کی تعمیرِ نو کے لیے ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے۔
نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ نے پاکستان اور ترکیہ کے برادرانہ تعلقات کی مثبت پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا، جو اب ایک کثیرالجہتی شراکت داری میں تبدیل ہو چکے ہیں۔
دونوں وزرائے خارجہ نے باہمی دلچسپی کے مختلف شعبوں کے ساتھ ساتھ علاقائی اور عالمی اہمیت کے امور پر بھی تبادلۂ خیال کیا۔
دونوں رہنماؤں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان اور ترکیہ کے درمیان قدیم برادرانہ تعاون کو مزید گہرا اور متنوع بنایا جائے گا تاکہ دونوں ممالک کے تعلقات کو نئی بلندیوں تک پہنچایا جا سکے۔