بشریٰ بی بی کے طبی معائنے کیلئے پمز اسپتال کی میڈیکل ٹیم کی اڈیالہ جیل آمد
اشاعت کی تاریخ: 19th, September 2025 GMT
راولپنڈی:
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کے بانی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے طبے معائنے کے لیے پمز اسپتال کی 4 رکنی میڈیکل ٹیم اڈیالہ جیل پہنچی اور ایک گھنٹہ انتظار کے بعد بغیر طبی معائنے کے واپس چلی گئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پمز اسپتال کی 4 رکنی میڈیکل ٹیم اڈیالہ جیل پہنچی تھی لیکن بشریٰ بی بی نے پمز اسپتال کی میڈیکل ٹیم سے طبی معائنہ کرانے سے انکار کردیا۔
ڈاکٹروں کی ٹیم اڈیالہ جیل میں ایک گھنٹے تک انتظار کے بعد واپس روانہ ہوگئی۔
پمز اسپتال کی میڈیکل ٹیم میں ڈاکٹر سعد جاوید، ڈاکٹر مبشر، لیڈی ڈاکٹر ماہم اور لیڈی ڈاکٹر ماریہ رشید شامل تھیں۔
میڈیکل ٹیم شام 7 بجے کے بعد اڈیالہ جیل آئی اور بشریٰ بی بی کے انکار پر سوا 8 بجے واپس اسلام آباد روانہ ہوئی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پمز اسپتال کی میڈیکل ٹیم اڈیالہ جیل
پڑھیں:
190 ملین پاؤنڈز کیس: عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواستیں سماعت کیلئے مقرر
ویب ڈیسک: 190 ملین پاؤنڈز کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواستیں سماعت کیلئے مقرر کرلی گئیں۔
میڈیا کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں 190 ملین پاؤنڈز کیس کے حوالے سے بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے، جس کے مطابق سابق وزیراعظم و بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواستیں سماعت کیلئے مقرر ہو گئیں۔
پاکستان میں مشرق ڈیجیٹل بینک کا آغاز، امارات سے پاکستانی مفت ترسیلات زر بھیج سکیں گے
عدالت نے سزا معطلی کی درخواستوں کو 25 ستمبر کو سماعت کیلئے مقرر کیا ہے، جس پر سماعت چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس اعظم خان سماعت کریں گے۔
یاد رہے کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواستوں پر آخری سماعت 26 جون کو ہوئی تھی اور احتساب عدالت نے 17 جنوری کو بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو سزائیں سنائیں تھیں۔
یاد رہے2 رکنی بینچ نے اس کیس کو جلد مقرر کرنے کی ہدایت کی تھی، تاہم بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواست تاحال مقرر نہیں ہوئی تھی، جس پر آج عمران خان کی بہن علیمہ خان چیف جسٹس کے چیمبر میں کیس کی جلد سماعت کے لیے پہنچیں۔
کویتی شہریت سے محروم افراد کے لیے بڑی خوشخبری
اس موقع پر نیاز اللہ نیازی، نعیم حیدر پنجوتھا اور خالد یوسف چوہدری بھی ہائی کورٹ میں موجود تھے جب کہ اسی دوران انتظار حسین پنجوتھا اور علی بخاری ایڈووکیٹ بھی عدالت پہنچے۔