جنوبی وزیرستان: غیر حاضری پر 119 مرد و خواتین اساتذہ معطل
اشاعت کی تاریخ: 19th, September 2025 GMT
جنوبی وزیرستان میں ڈیوٹی سے غیر حاضر رہنے پر 119 اساتذہ و استانیوں کی معطلی کردیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا: ٹیچنگ لائسنس متعارف کرنے کا فیصلہ، طریقہ کار کیا ہوگا؟
جنوبی وزیرستان اپر چیف سیکریٹری خیبرپختونخوا، شہاب علی شاہ کی ہدایت پر ضلع ایجوکیشن سیکٹر کی ڈسٹرکٹ اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس کی صدارت ڈپٹی کمشنر عصمت اللہ وزیر نے کی۔
اجلاس میں تعلیمی معیار کو بہتر بنانے اور تدریسی عمل میں غفلت کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کے فیصلے کیے گئے۔
مزید پڑھیے: خیبرپختونخوا میں 24 لاکھ بچوں کو اسکول لانے کے لیے کیا پلان ترتیب دیا جارہا ہے؟
ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر میل نے 100 سرکاری اساتذہ کو ڈیوٹی سے غیر حاضر رہنے پر معطل کرنے کا حکم دیا۔ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر فی میل نے 19 سرکاری استانیوں کی عارضی معطلی کے بھی احکامات جاری کیے۔
ڈپٹی کمشنر عصمت اللہ وزیر نے اجلاس میں واضح کیا کہ تدریسی عمل میں کوئی غفلت ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔
انہوں نے بتایا کہ طلبہ کے بہتر مستقبل کے لیے سخت فیصلے ناگزیر ہیں اور علاقے میں تعلیم کی بہتری کے لیے مزید موثر اقدامات کیے جائیں گے۔
مزید پڑھیں: خیبرپختونخوا میں سیلاب سے 34 اسکول تباہ، 648 جزوی متاثر، حکومت بحالی کے لیے کیا کررہی ہے؟
معطل شدہ اساتذہ و استانیوں کے خلاف مزید محکمانہ کارروائی بھی کی جائے گی اور ان کے خلاف الگ الگ نوٹیفکیشن جاری کیے جا چکے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
جنوبی وزیرستان جنوبی وزیرستان اساتذہ معطل جنوبی وزیرستان اسکول.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: جنوبی وزیرستان جنوبی وزیرستان اساتذہ معطل جنوبی وزیرستان اسکول جنوبی وزیرستان کے لیے
پڑھیں:
سندھ حکومت کا خواتین کیلیے پنک اسکوٹیز پروگرام کا دوسرا مرحلہ شروع کرنے کا فیصلہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: صوبائی وزیر اطلاعات و ٹرانسپورٹ شرجیل انعام میمن نے اعلان کیا ہے کہ پنک اسکوٹیز پروگرام کا دوسرا مرحلہ جلد شروع کیا جا رہا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ خواتین کو محفوظ اور باوقار انداز میں آمدورفت کی سہولت حاصل ہو سکے۔
انہوں نے خواتین سے اپیل کی ہے کہ وہ ڈرائیونگ لائسنس بنوائیں، تربیتی کورسز میں حصہ لیں اور پروگرام کے دوسرے مرحلے میں بھرپور شرکت کریں۔
شرجیل انعام میمن کے مطابق محکمہ ٹرانسپورٹ کی جانب سے خواتین کے لیے مفت ڈرائیونگ ٹریننگ کے ساتھ ساتھ لائسنس کا اجرا بھی بلا معاوضہ کیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ طالبات اور ملازمت پیشہ خواتین کو اسکوٹیز فراہم کرنے کا مقصد انہیں روزمرہ کے سفری مسائل سے نجات دلانا ہے تاکہ وہ اپنی تعلیم اور پیشہ ورانہ زندگی کو آسانی اور اعتماد کے ساتھ جاری رکھ سکیں۔
انہوں نے بتایا کہ پنک اسکوٹیز کے پہلے مرحلے کو عوامی سطح پر غیر معمولی پذیرائی ملی۔ درجنوں خواتین نے نہ صرف ڈرائیونگ سیکھی بلکہ لائسنس حاصل کرکے اپنی روزمرہ مصروفیات میں اس سہولت کو اپنا لیا۔ سندھ حکومت چاہتی ہے کہ خواتین اس سہولت سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھائیں اور اپنے سفر کو محفوظ اور باعزت بنائیں۔
شرجیل انعام میمن نے مزید کہا کہ پیپلز بس سروس، پنک بس سروس، الیکٹرک بس سروس اور اب پنک اسکوٹیز جیسے منصوبے حکومت سندھ کے شہریوں کے لیے کم لاگت، محفوظ اور باوقار سفری سہولتوں کا تسلسل ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ خواتین کو سماجی اور معاشی طور پر مضبوط بنانا صرف ایک حکومتی منصوبہ نہیں بلکہ پاکستان پیپلز پارٹی کے سیاسی اور انسانی فلسفے کا حصہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ خواتین کو بااختیار بنانا پیپلز پارٹی کے نظریاتی سفر کا مرکزی ستون ہے اور یہ مشن شہید بینظیر بھٹو کے وژن کا عملی تسلسل ہے، جنہوں نے ہمیشہ خواتین کی ترقی اور مساوی مواقع کے لیے آواز بلند کی۔ سندھ حکومت اسی وژن کو آگے بڑھاتے ہوئے خواتین کے لیے ایک محفوظ، آزاد اور خودمختار سفر کی راہ ہموار کر رہی ہے۔