اسلام آباد؛ جعلسازی سے تین بچوں کو اپنے بچے ظاہر کرکے بیرون ملک جانے والے 5 مسافر آف لوڈ
اشاعت کی تاریخ: 21st, September 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)ایف آئی اے امیگریشن نے اسلام آباد ایئرپورٹ پر بڑی کارروائی کرتے ہوئے جعلسازی سے بچے ظاہر کرکے ہانگ کانگ جانے والے 5 مسافروں کو آف لوڈ کر دیا۔
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق مسافر بذریعہ تھائی لینڈ وزٹ ویزے پر ہاکنگ کانگ جا رہے تھے۔ مسافروں میں بشری، امجد علی، علیزے شاہین، محمد عدنان اور ذیشان علی خان شامل ہیں۔ مسافر امجد علی خاتون مسافر بشریٰ کا حقیقی بیٹا ہے جبکہ دیگر مسافروں کو بچے ظاہر کر کے بیرون ملک لے جانے کی کوشش کی گئی۔
ابتدائی تفتیش کے مطابق علیزے شاہین، محمد عدنان اور ذیشان علی نامی مسافر بشریٰ نامی خاتون مسافر کے حقیقی بچے نہیں ہیں۔
مسافروں کے گھر والوں نے فی کس 1 کروڑ 50 لاکھ روپے ایجنٹ کو ادا کیے اور ایجنٹ نے جعل سازی کرتے ہوئے تینوں بچوں کے نادرا ریکارڈ کو تبدیل کیا۔
ایجنٹ نے بھاری رقوم وصول کر کے تینوں بچوں کو اعجاز علی کے فیملی ریکارڈ میں شامل کیا اور تینوں مسافروں کو نادرا ریکارڈ میں اعجاز علی کے بچے ظاہر کیا جبکہ نادرا ریکارڈ میں تینوں مسافروں کا پتہ صوابی ظاہر کیا گیا۔
تفتیش کے مطابق علیزے شاہین، محمد عدنان اور ذیشان علی کا تعلق سرگودھا، اٹک اور خوشاب سے ہے۔
مسافروں کو ایئرپورٹ میں فیسیلیٹیشن دینے میں ملوث پاکستان ایئرپورٹ اتھارٹی کے اہلکار کو بھی شامل تفتیش کر لیا گیا جبکہ اہلکار سے رابطے میں ملوث عناصر کے حوالے سے بھی معلومات حاصل کر لی گئی۔
مسافروں کو مزید قانونی کارروائی کے لیے اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل اسلام آباد منتقل کر دیا گیا۔ نادرا اور پاسپورٹ اہلکاروں کے ملوث ہونے کے حوالے سے بھی تحقیقات کا دائرہ وسیع کر دیا گیا۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: مسافروں کو بچے ظاہر
پڑھیں:
کراچی: گارڈن میں گٹر کی صفائی کیلئے جانے والے 3 خاکروب دم گھٹنے سے ہلاک
کراچی:شہر قائد میں ایک اور افسوسناک واقعہ پیش آیا۔ گارڈن کے علاقے عثمانہ آباد صدیق وہاب روڈ پر گٹر کی صفائی کے دوران تین افراد موت کے منہ میں چلے گئے۔
پولیس کے مطابق عینی شاہدین نے بتایا کہ صفائی کے دوران اچانک 2 خاکروب ایک کے بعد ایک گہرے گٹر میں جا گرے جبکہ انکے بچانے کی کوشش کرنے والا تیسرا شخص بھی واقعے میں جاں بحق ہوگیا ۔
ایدھی ذرائع کے مطابق واقعے کی اطلاع ملتے ہی فوری طور پر ریسکیو آپریشن شروع کیا گیا اور ایک نوجوان کی لاش سب سے پہلے نکالی گئی، جس کی شناخت 22 سالہ وشال ولد جورج کے نام سے ہوئی۔ امدادی سرگرمیاں مزید 3 کچھ دیر جاری رہیں، جس کے بعد مزید دو افراد کو نکالا گیا، تاہم دونوں زندگی کی بازی ہار چکے تھے۔
ترجمان ایدھی فاؤنڈیشن کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں 19 سالہ شاہد ولد خورشید اور 42 سالہ جورج ولد نامعلوم شامل ہیں۔ تینوں افراد کی لاشوں کو ایدھی ایمبولینس کے ذریعے سول اسپتال کے ٹراما سینٹر منتقل کردیا گیا جبکہ خاکروب سمیت 3 افراد کو گٹر سے نکالنے کی کوشش کرنے والے 26 سالہ فیصل کو نیم بے ہوشی کی حالت میں نکال کر سول اسپتال منتقل کردیا گیا۔
ایس ایچ او تھانہ گارڈن کے مطابق واقعہ دم گھٹنے کے باعث پیش آیا۔ ایک خاکروب کی حالت غیر دیکھ کر گٹر میں جانے والا دوسرا خاکروب بھی گٹر میں بھرنے والی گیسز کے نتیجے میں دم گھٹنے سے ہلاک ہوا جبکہ اب انکو بچانے کی کوشش کرنے والے دو افراد میں سے ایک شخص جان کی بازی ہار گیا جبکہ دوسرا بے ہوش ہوا جسکو سول اسپتال میں طبی امداد دی جارہی ہیں۔