سعودی عرب کی میڈیا ریگولیشن اتھارٹی نے نئے قواعد و ضوابط وضح کردیے
اشاعت کی تاریخ: 21st, September 2025 GMT
سعودی عرب کی جنرل اتھارٹی فار میڈیا ریگولیشن نے نئی قوائد و ضوابط وضع کردیے ہیں، میڈیا پر توہین و استہزا پر مکمل پابندی ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب میں میڈیا سیکٹر سرمایہ کاری کا نیا مرکز بن گیا
سعودی عرب کی جنرل اتھارٹی فار میڈیا ریگولیشن کی جانب سے جاری فہرست کے مطابق میڈیا پر توہین و استہزا، گھریلو نجی امور کی تشہیر، بچوں اور گھریلو ملازمین کا استحصال، گمراہ کن معلومات پھیلانا، گالی گلوچ، قبائلی یا فرقہ وارانہ منافرت اور سماجی و قومی اقدار کے خلاف مواد پر پابندی شامل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور سعودی عرب کا میڈیا شراکت داری بڑھانے کا فیصلہ
اتھارٹی نے میڈیا پرسنز کے لباس کے حوالے سے بھی ہدایات جاری کی ہیں جن میں جسم کے حصے عیاں کرنے والے، تنگ اور شفاف کپڑوں پر مکمل پابندی عائد کی گئی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news پابندی ریگولیشن سعودی عرب میڈیا اتھارٹی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پابندی ریگولیشن میڈیا اتھارٹی
پڑھیں:
نان فائلرز سوشل میڈیا انفلوئنسرز کیخلاف اکتوبر سے کریک ڈاؤن کی تیاری
ایف بی آر نے نان فائلرز سوشل میڈیا انفلوئنسرز کے خلاف سخت اقدامات کا فیصلہ کر لیا۔ذرائع کے مطابق 30 ستمبر تک انکم ٹیکس ریٹرن جمع کرانے والوں کی فہرست تیار کی جارہی ہے جس کے بعد اکتوبر سے بڑے پیمانے پر کارروائیاں شروع ہوں گی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ دولت کی نمائش کرنے والے نان فائلرز انفلوئنسرز کی تفصیلات نادرا سے حاصل کرلی گئی ہیں، ان کے بینک اکاؤنٹس، اخراجات، بیرون ملک سفر، کریڈٹ اور اے ٹی ایم کارڈ کی معلومات ایف بی آر کے پاس موجود ہیں۔ایف بی آر مانیٹرنگ کے ذریعے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے سٹارز کا ڈیٹا چیک کرے گا، نان فائلرز جو مہنگی گاڑیوں، گھروں، کپڑوں اور جیولری کی نمائش کرتے ہیں وہ ایف بی آر کی گرفت میں آئیں گے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹیکس نیٹ میں نہ آنے والے شوبز اور سوشل میڈیا سے جڑے بااثر افراد پر کڑی نظر رکھی جارہی ہے تاکہ قومی خزانے میں ٹیکس وصولی کو یقینی بنایا جا سکے۔